کوئی اداسی، کوئی یاد؟

F@rzana

محفلین
سنا ہے لوگ اسے جی بھر کے یاد کرتے ہیں
اداس اداس اکیلے نگر میں پھرتے ہیں

یہ بھی سنا ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔
کیوں اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

کیا آپ بھی ہم کو سنائیں گے کسی ایسی ہی اداسی کا کوئی قصہ؟؟؟
کسی ایسی ہی یاد کی کوئی داستان؟؟؟
زندگی کے سفر میں بہت سے موڑ بہت سے مقام آتے ہیں،
جہاں ذہن پلٹ پلٹ کر اٹکتا ہے۔۔۔۔
جب آپ بہت اداس ہوتے ہیں تو کیا کرتے ہیں؟؟؟
ہوسکتا ہے آپ کا نسخہ ہمارے بھی کام آجائے!!!!
پلیز شیئر۔
کوئی اداسی؟
کوئی یاد؟
اس کیا مرہم؟
اس کا تدارک ؟
۔۔۔۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اداسی بھی بھلا شئیر کرنے کی چیز ہے؟ واہ۔ یہ کیا بات ہوئی؟ آپ شئیر کریں کہ کہاں رہیں اتنے دن؟ اب کمپیوٹر کیسا ہے؟ مصروفیات کیسی ہیں :wink:
بے بی ہاتھی
 

رضوان

محفلین
کیا زمانے آگئے اب انسانوں کے بجائے کمپیٹروں کی طبیعت پوچھی جاتی ہے۔
:lol:
نئے زمانے کے ہیں یہ لوگ انہیں کچھ نہ کہو :roll:
 

شمشاد

لائبریرین
کیا پوچھتی ہیں اداسی کا،

کئی لوگ آپ کے لیے اتنے اداس ہوئے کہ دل بہلانے کو دوسرے ملکوں کے دورے پر چلے گئے، صفر درجہ حرارت کے باوجود سمندر کنارے جل مچھلی کا انتظار کرتے رہے، وغیرہ وغیرہ :wink:
 

نبیل

تکنیکی معاون
F@rzana نے کہا:
سنا ہے لوگ اسے جی بھر کے یاد کرتے ہیں
اداس اداس اکیلے نگر میں پھرتے ہیں

یہ بھی سنا ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔
کیوں اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

کیا آپ بھی ہم کو سنائیں گے کسی ایسی ہی اداسی کا کوئی قصہ؟؟؟
کسی ایسی ہی یاد کی کوئی داستان؟؟؟
زندگی کے سفر میں بہت سے موڑ بہت سے مقام آتے ہیں،
جہاں ذہن پلٹ پلٹ کر اٹکتا ہے۔۔۔۔
جب آپ بہت اداس ہوتے ہیں تو کیا کرتے ہیں؟؟؟
ہوسکتا ہے آپ کا نسخہ ہمارے بھی کام آجائے!!!!
پلیز شیئر۔
کوئی اداسی؟
کوئی یاد؟
اس کیا مرہم؟
اس کا تدارک ؟
۔۔۔۔۔۔

فرزانہ، مجھے کچھ یوں محسوس ہو رہا ہے کہ آپ نے اپنی پوسٹ میں کئی مختلف چیزوں کے متعلق سوال کر لیا ہے۔ اداسی ضروری نہیں کہ پرانی یادوں کی ہی ہو۔ اور یہ بھی ضرروی نہیں کہ اداسی کا تدارک ہی کیا جائے۔ اداسی اگر ڈپریشن بن جائے تو پھر اس کا تدارک ضروری ہے۔ ایسی حالت میں انسان کو ایک سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ لوگ اللہ کی یاد میں سہارا ڈھونڈتے ہیں اور کچھ خود فراموشی میں۔۔

پرانی یادوں پر اداسی کا باعث کچھ پچھتاوے ہو سکتے ہیں۔ آپ کے ہاتھوں کسی کے ساتھ زیادتی سرزد ہوگئی ہو یا آپ نے کسی کو سخت بات کہہ دی ہو تو۔۔۔ آپ اس کا مداوا کریں۔

کچھ لوگ خوشی کا راز دوسروں کا غم بانٹنے میں پا لیتے ہیں۔ خوش قسمت ہیں ایسے لوگ اور سلام ہے ان کی عظمت کو۔

اداسی پرانی تلخ یادوں کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ خوشی کے لمحات میں بھی حملہ آور ہو سکتی ہے۔۔۔۔

خلیل جبران کا کہنا ہے کہ خوشی اور غمی ایک ہی کیفیت کے دو نام ہیں۔ کوئی انسان اتنی ہی خوشی سہار سکتا ہے جتنا کہ اس کی روح میں غمی نے جگہ بنائی ہو۔ لیجیے میں خلیل جبران کی کتاب The Prophet کا متعلقہ اقتباس یہاں پیش کر دیتا ہوں:

[align=left:abeecc809a]Your joy is your sorrow unmasked.

And the selfsame well from which your laughter rises was oftentimes filled with your tears.

And how else can it be?

The deeper that sorrow carves into your being, the more joy you can contain.

Is not the cup that hold your wine the very cup that was burned in the potter's oven?

And is not the lute that soothes your spirit, the very wood that was hollowed with knives?

When you are joyous, look deep into your heart and you shall find it is only that which has given you sorrow that is giving you joy.

When you are sorrowful look again in your heart, and you shall see that in truth you are weeping for that which has been your delight.

Some of you say, "Joy is greater than sorrow," and others say, "Nay, sorrow is the greater."

But I say unto you, they are inseparable.

Together they come, and when one sits alone with you at your board, remember that the other is asleep upon your bed.

Verily you are suspended like scales between your sorrow and your joy.

Only when you are empty are you at standstill and balanced.

When the treasure-keeper lifts you to weigh his gold and his silver, needs must your joy or your sorrow rise or fall.
[/align:abeecc809a]
 

شمشاد

لائبریرین
میں تو یہ سمجھا تھا کہ ‘ نیناں ‘ کی کوئی آزاد نظم ہے جس کا عنوان “ اداسی “ ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
کیا پوچھتی ہیں اداسی کا،

کئی لوگ آپ کے لیے اتنے اداس ہوئے کہ دل بہلانے کو دوسرے ملکوں کے دورے پر چلے گئے، صفر درجہ حرارت کے باوجود سمندر کنارے جل مچھلی کا انتظار کرتے رہے، وغیرہ وغیرہ :wink:
یعنی شمشاد بھائی یہ کہنا چاہتے ہیں کہ
سنا ہے لوگ آپ کو جی بھر کے یاد کرتے ہیں
اداس اداس دوسرے نگر میں پھرتے ہیں

یہ بھی سنا ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔
یوں اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

کیا آپ بھی ہم کو سنائیں گے کسی ایسی ہی اداسی کا کوئی قصہ؟؟؟
یاد کرنے کا ایک بہانہ کو دیکھ لیں :)
کسی ایسی ہی یاد کی کوئی داستان؟؟؟
مندرجہ بالا دھاگہ دیکھئے
زندگی کے سفر میں بہت سے موڑ بہت سے مقام آتے ہیں،
جہاں ذہن پلٹ پلٹ کر اٹکتا ہے۔۔۔۔
جب آپ بہت اداس ہوتے ہیں تو کیا کرتے ہیں؟؟؟
ابھی تو سوئیڈن اور ناروے چلے جاتے ہیںویسے ہو نے کو تو بہت کچھ ہو سکتا ہے) :D
ہوسکتا ہے آپ کا نسخہ ہمارے بھی کام آجائے!!!!
پلیز شیئر۔
شمشاد بھائی، کیا صحیح‌ترجمہ کیا آپ کے پیغام کا؟ ورنہ درستگی کر دیں‌ :D
ویسے اس پیغام کو مذاق کی حد تک سمجھئے گا۔
ابھی تک بے بی ہاتھی
 
F@rzana نے کہا:
سنا ہے لوگ اسے جی بھر کے یاد کرتے ہیں
اداس اداس اکیلے نگر میں پھرتے ہیں

یہ بھی سنا ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔
کیوں اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

کیا آپ بھی ہم کو سنائیں گے کسی ایسی ہی اداسی کا کوئی قصہ؟؟؟
کسی ایسی ہی یاد کی کوئی داستان؟؟؟
زندگی کے سفر میں بہت سے موڑ بہت سے مقام آتے ہیں،
جہاں ذہن پلٹ پلٹ کر اٹکتا ہے۔۔۔۔
جب آپ بہت اداس ہوتے ہیں تو کیا کرتے ہیں؟؟؟
ہوسکتا ہے آپ کا نسخہ ہمارے بھی کام آجائے!!!!
پلیز شیئر۔
کوئی اداسی؟
کوئی یاد؟
اس کیا مرہم؟
اس کا تدارک ؟
۔۔۔۔۔۔



اداسی کا بنیادی سبب تو تنہائی اور خلوت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انسان یہ بھی محسوس کرتا ہے کہ اس کا کوئی نہیں ہے ، متعدد بار بات کرنے کے لیے کوئی میسر ہی نہیں ہوتا اور خیالات آپ کو اپنے گھیرے میں لیے رہتے ہیں اور کوئی جواب نہیں بن پاتا اور اداسی اور بڑھ جاتی ہے۔ معاشرتی تعامل اور گھلنا ملنا انسانی ضرورت ہے ورنہ اسے اپنے جذبات اور احساسات کے اظہار کا کوئی ذریعہ نہیں ملتا۔ انسان بہت کچھ کرنا چاہتا ہے اور بہت سی چیزیں کر سکتا ہے جب وہ جو چاہتا ہے نہ کر سکے یا جن چیزوں کی ضرورت محسوس کرے اور نہ ملیں تو بھی اداس ہو جاتا ہے۔

اب میں جارہا ہوں ورنہ کچھ اور بھی کہتا ہے ، بس اتنا کہوں گا کہ مصروفیت آپ کو اداس نہیں ہونے دیتی کیوں کہ وہ آپ کو سوچنے کا بھی وقت نہیں دیتی
 

F@rzana

محفلین
۔

نبیل، آپ نے میری بات کا مفصل، بھرپور اور جامع جواب ایسا دیا ہے کہ “کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا“
ابھی گھنٹہ بھر اسی بابت مزید لکھا اور پوسٹ کرتے ہی غائب ہوگیا!(سخت غصہ آرہا ہے) اسی لیئے تو میں بھی انتقاما غائب ہوجاتی ہوں۔

دوبارہ لکھنے سے پہلے عرض ہے کہ، میرے سوال سے اداسی کو اور مجھے مت منسلک کر دیجئے گا، میں تو بہت شور شرابا، ہلا گلا کرنے والی شخصیت ہوں، نارمل لوگوں کی طرح اداسی میں جاتی ہوں لیکن فورا باہر بھی نکل آتی ہوں۔

“لوگ“ اداس تھے اس لیئے پوچھا
باجو کے فون پر فون آرہے تھے اور دشت کی سیاحیاں اکیلے اکیلے ہورہی تھیں نا!
 

F@rzana

محفلین
نبیل نے کہا:
F@rzana نے کہا:
سنا ہے لوگ اسے جی بھر کے یاد کرتے ہیں
اداس اداس اکیلے نگر میں پھرتے ہیں

یہ بھی سنا ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔
کیوں اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

کیا آپ بھی ہم کو سنائیں گے کسی ایسی ہی اداسی کا کوئی قصہ؟؟؟
کسی ایسی ہی یاد کی کوئی داستان؟؟؟
زندگی کے سفر میں بہت سے موڑ بہت سے مقام آتے ہیں،
جہاں ذہن پلٹ پلٹ کر اٹکتا ہے۔۔۔۔
جب آپ بہت اداس ہوتے ہیں تو کیا کرتے ہیں؟؟؟
ہوسکتا ہے آپ کا نسخہ ہمارے بھی کام آجائے!!!!
پلیز شیئر۔
کوئی اداسی؟
کوئی یاد؟
اس کیا مرہم؟
اس کا تدارک ؟
۔۔۔۔۔۔

فرزانہ، مجھے کچھ یوں محسوس ہو رہا ہے کہ آپ نے اپنی پوسٹ میں کئی مختلف چیزوں کے متعلق سوال کر لیا ہے۔ اداسی ضروری نہیں کہ پرانی یادوں کی ہی ہو۔ اور یہ بھی ضرروی نہیں کہ اداسی کا تدارک ہی کیا جائے۔ اداسی اگر ڈپریشن بن جائے تو پھر اس کا تدارک ضروری ہے۔ ایسی حالت میں انسان کو ایک سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ لوگ اللہ کی یاد میں سہارا ڈھونڈتے ہیں اور کچھ خود فراموشی میں۔۔

پرانی یادوں پر اداسی کا باعث کچھ پچھتاوے ہو سکتے ہیں۔ آپ کے ہاتھوں کسی کے ساتھ زیادتی سرزد ہوگئی ہو یا آپ نے کسی کو سخت بات کہہ دی ہو تو۔۔۔ آپ اس کا مداوا کریں۔

کچھ لوگ خوشی کا راز دوسروں کا غم بانٹنے میں پا لیتے ہیں۔ خوش قسمت ہیں ایسے لوگ اور سلام ہے ان کی عظمت کو۔

اداسی پرانی تلخ یادوں کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ خوشی کے لمحات میں بھی حملہ آور ہو سکتی ہے۔۔۔۔

خلیل جبران کا کہنا ہے کہ خوشی اور غمی ایک ہی کیفیت کے دو نام ہیں۔ کوئی انسان اتنی ہی خوشی سہار سکتا ہے جتنا کہ اس کی روح میں غمی نے جگہ بنائی ہو۔ لیجیے میں خلیل جبران کی کتاب The Prophet کا متعلقہ اقتباس یہاں پیش کر دیتا ہوں:

[align=left:ede9dd6ed1]Your joy is your sorrow unmasked.

And the selfsame well from which your laughter rises was oftentimes filled with your tears.

And how else can it be?

The deeper that sorrow carves into your being, the more joy you can contain.

Is not the cup that hold your wine the very cup that was burned in the potter's oven?

And is not the lute that soothes your spirit, the very wood that was hollowed with knives?

When you are joyous, look deep into your heart and you shall find it is only that which has given you sorrow that is giving you joy.

When you are sorrowful look again in your heart, and you shall see that in truth you are weeping for that which has been your delight.

Some of you say, "Joy is greater than sorrow," and others say, "Nay, sorrow is the greater."

But I say unto you, they are inseparable.

Together they come, and when one sits alone with you at your board, remember that the other is asleep upon your bed.

Verily you are suspended like scales between your sorrow and your joy.

Only when you are empty are you at standstill and balanced.

When the treasure-keeper lifts you to weigh his gold and his silver, needs must your joy or your sorrow rise or fall.
[/align:ede9dd6ed1]

نبیل آپ نے گہرائی میں جواب دیا جبکہ میری خواہش اس موضوع کو مزاح کے طور پر چھیڑنے کی تھی، میں چاہتی ہوں کہ جس طرح ہم اپنی اداسی یا خوشی کو زائل کرتے ہیں وہ طریقے بتائے جائیں، کسی واقعے سے کوئی بات وابستہ ہو تو وہ بھی لکھی جائے، ذرا دھاگہ طول پکڑے گا،
شروعات میں اپنے آپ سے کرتی ہوں کہ اگر میں بہت خوش ہوں تو تیز ڈرائیونگ کرتی ہوں عموما لوگ غصے میں تیز ڈرائیونگ کرتے ہیں، اسی طرح اگر میں اداس ہوں اور برطانیہ کا موسم بارش پہ مہربان ہونے کے بجائے دھوپ کی سخاوت دکھا رہا ہو تب اکیلی چہل قدمی کو نکل جاتی ہوں یا اگر اندھیرا ہو تو پھر بہت سی خوشبودار موم بتیاں جلا کر، بڑے سے پیالے میں خوشبووالے گلابی Orchids or Lillies
ڈال کر، کانوں میں ہیڈ فون لگا کر Soul, R&B, Jazz, وغیرہ وغیرہ یعنی ہلکی اور Mellow Romantic tunesسنتی ہوں، بہت پرانے گیت یا پھر وائٹل سائنز وغیرہ کو سنتی ہوں اور اس کمرے میں پھر کسی کو آنے کی اجازت نہیں ہوتی۔

جبکہ محب کا کہنا ہے کہ مصروفیت علاج ہے، جس سے میں متفق نہیں، اکیلے پن میں بعض اوقات تنہائی کا شائبہ تک نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن ایسا بھی ہوتا ہے کہ بھیڑ اور بے حد مصروفیت میں بھی کوئی یاد آپ کو اداس کر جاتی ہے،
بھیڑ بھی آپ کو تنہا رکھتی ہے۔۔۔۔

دل تو میرا اداس ہے ناصر
شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے

میں حیران رہ جاتی ہوں کہ اس وقت، اس ماحول اور ان حالات میں یہ کیفیت کیوں، لیکن ہوتا ہے، یہ جذبے کسی بھی وقت کسی بھی ماحول میں آپ پر حاوی یا طاری ہوسکتے ہیں ۔

منزل کو بڑھ رہے ہیں خیالوں کے قافلے
دل کو ہے اک خلش ابھی پل پل لگی ہوئی
 

نبیل

تکنیکی معاون
F@rzana نے کہا:
جبکہ محب کا کہنا ہے کہ مصروفیت علاج ہے، جس سے میں متفق نہیں، اکیلے پن میں بعض اوقات تنہائی کا شائبہ تک نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن ایسا بھی ہوتا ہے کہ بھیڑ اور بے حد مصروفیت میں بھی کوئی یاد آپ کو اداس کر جاتی ہے،
بھیڑ بھی آپ کو تنہا رکھتی ہے۔۔۔۔

دل تو میرا اداس ہے ناصر
شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے


میں حیران رہ جاتی ہوں کہ اس وقت، اس ماحول اور ان حالات میں یہ کیفیت کیوں، لیکن ہوتا ہے، یہ جذبے کسی بھی وقت کسی بھی ماحول میں آپ پر حاوی یا طاری ہوسکتے ہیں ۔

منزل کو بڑھ رہے ہیں خیالوں کے قافلے
دل کو ہے اک خلش ابھی پل پل لگی ہوئی

شکریہ فرزانہ، یہی بات میں بھی محب سے کہنا چاہ رہا تھا۔

فرزانہ، میں آپ کی پوسٹ میں مذاق کے عنصر کو نہیں بھانپ سکا اور ویسے بھی موضوع مجھے سنجیدہ نوعیت کا لگا اسی لیے میں یہ پوسٹ لکھی تھی۔ :)
 

F@rzana

محفلین
نبیل، مذاق کا عنصر اس وجہ سے شامل کرنا پڑا کہ میں نے محفل میں اداسی کی بہت سی باتیں پڑھ لی تھیں، لیکن آپ نے جس جانب اشارہ کیا وہ بھی قابل توجہ ہے بلکہ بہت بڑی حقیقت ہے انسان میں ذاتی ، خود غرضانہ اور غیر جذباتی قسم کے رحجانات بھی ہوتے ہیں جس کے تحت ہم دوسروں کو اداس کر دیتے ہیں، یہ سوچتے بھی نہیں کہ ایسا رویہ کسی اور کے لئے کس قدر تکلیف دہ ہوگا، یہی کیفیت غرور اور جار حیت کی صورت بھی ہم میں موجود ہوتی ہے ، نفسیات کی جانب تکتے بھی نہیں، اگلے کی حمایت کے جذبات ابھرتے تک نہیں، نیچر کیا ہے؟ اس میں ارادہ عقل و ذہن کو استعمال ہی نہیں کرتے، جبکہ وہی چیز ایک اندھے بہرے جذباتی مادے کی طرح دوسرے انسان کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے، دکھی کرتی ہے اداسی کا باعث ہو جاتی ہے، ہم زبان سے بار بار اقرار کرتے ہیں کہ کسی کو دکھ دینا ہماری سرشت نہیں لیکن اپنے عمل پر کبھی نظر ثانی نہیں کرتے، کچھ بھی مثالیں دینا چاہ رہی ہوں لیکن فی الوقت ایک اپائنٹمنٹ سے دیر ہورہی ہے لہذا پھر ضرور اس موضوع کی جانب پلٹوں گی۔
8)
 

قیصرانی

لائبریرین
میں‌جب اداس ہوتا ہوں تو تیز موسیقی لگا کر تخیل کی دنیا میں چلا جاتا ہوں، دسمبر کی رات، تین بجے کا وقت، تیز بارش اور میں پیدل جیل روڈ پر یا پھر چنگی سے اٹامک روڈ پر گھوم رہا ہوں۔ ویسے یہ میں نے حقیقت میں بھی بہت بار کیا ہے۔ دسمبر کی رات، تیز بارش اور واک کرنا۔۔۔کیا خواب سا خواب ہے۔
بے بی ہاتھی
 
Top