کنجوس لطیفے

جاسمن

لائبریرین
کنجوس: بیٹا دروازہ پہ کون ہے؟
بیٹا: سوئمنگ پول کے لئے چندہ مانگنے والے ہیں۔
کنجوس: کیا دینے لگے ہو؟
بیٹا: ایک گلاس پانی۔
کنجوس: ساتھ والوں کے نلکے سے دینا
 

La Alma

لائبریرین
ایک کنجوس آدمی اپنی بائیں آنکھ پر ہاتھ رکھ کر جارہا تھا۔ ایک شخص نے پوچھا:
”خیریت ہے بھائی! آنکھ کو کیا ہوا۔“
کنجوس آدمی نے جواب دیا:
”کچھ بھی نہیں! جب ایک آنکھ سے کام چل جاتا ہے تو دوسری کیوں استعمال کروں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ایک کنجوس آدمی کو گھر سے نکل کر کچھ دیر بعد یاد آیا کہ ڈیوڑھی کا بلب جلتا چھوڑ آیا ہے۔ بھاگم بھاگ واپس آیا۔
دروازے پر دستک دی اور بیوی کو مدعا بتایا۔ بیوی نے کہا۔
بلب تو میں نے آپ کے جاتے ہی بند کر دیا تھا، آپ خواہ مخواہ واپس آئے، اپنے جوتے گھسا لیے، وہ بولا:
مجھے فضول خرچ سمجھتی ہوِ؟ جوتے بغل میں داب کر ننگے پاؤں واپس آیا ہوں اور جہاں سے واپس آیا تھا اُسی جگہ جا کر پہنوں گا۔
 
ایک کنجوس آدمی کو گھر سے نکل کر کچھ دیر بعد یاد آیا کہ ڈیوڑھی کا بلب جلتا چھوڑ آیا ہے۔ بھاگم بھاگ واپس آیا۔
دروازے پر دستک دی اور بیوی کو مدعا بتایا۔ بیوی نے کہا۔
بلب تو میں نے آپ کے جاتے ہی بند کر دیا تھا، آپ خواہ مخواہ واپس آئے، اپنے جوتے گھسا لیے، وہ بولا:
مجھے فضول خرچ سمجھتی ہوِ؟ جوتے بغل میں داب کر ننگے پاؤں واپس آیا ہوں اور جہاں سے واپس آیا تھا اُسی جگہ جا کر پہنوں گا۔
اتنا پرانا لطیفہ پڑھ کر خوامخواہ اتنے سیکنڈز فضول خرچ کئیے۔
 
Top