کمال ضبط کو خود بھی تو آزماؤں گی
میں اپنے ہاتھ سے اس کی دلہن سجاؤں گی
سپرد کر کے اسے روشنی کے ہاتھوںمیں
میںاپنے گھر کے اندھیروں میں لوٹ آؤں گی
بدن کے قرب کو وہ بھی نہ سمجھ پائے گا
میںدل میں رؤں گی آنکھوںمیںمسکراؤں گی
وہ کیا گیا کہ رفاقت کے سارے لطف گئے
میں کس سے روٹھ سکوںگی کسے مناؤں گی
وہ ایک رشتہ بےنام بھی نہیںلیکن
میںاب بھی اس کے اشاروں پہ سر جھکاؤں گی
سماعتوں میں گھنے جنگلوں کی سانسیں ہیں
میںاب بھی تیری آواز سن نہ پاؤں گی
جواز ڈھونڈ رہا تھا نئی محبت کا
وہ کہہ رہا تھا کہ میںاس کو بھول جاؤں گی
(پروین شاکر کی خوشبو سے انتخاب)
میں اپنے ہاتھ سے اس کی دلہن سجاؤں گی
سپرد کر کے اسے روشنی کے ہاتھوںمیں
میںاپنے گھر کے اندھیروں میں لوٹ آؤں گی
بدن کے قرب کو وہ بھی نہ سمجھ پائے گا
میںدل میں رؤں گی آنکھوںمیںمسکراؤں گی
وہ کیا گیا کہ رفاقت کے سارے لطف گئے
میں کس سے روٹھ سکوںگی کسے مناؤں گی
وہ ایک رشتہ بےنام بھی نہیںلیکن
میںاب بھی اس کے اشاروں پہ سر جھکاؤں گی
سماعتوں میں گھنے جنگلوں کی سانسیں ہیں
میںاب بھی تیری آواز سن نہ پاؤں گی
جواز ڈھونڈ رہا تھا نئی محبت کا
وہ کہہ رہا تھا کہ میںاس کو بھول جاؤں گی
(پروین شاکر کی خوشبو سے انتخاب)