نیرنگ خیال

لائبریرین
کل بھی بوندیں برسی تھیں​
کل بھی بادل چھائے تھے​
اور کوئی نے سوچا تھا​
بادل یہ آکاش کے سپنے ان زلفوں کے سائے ہیں​
دوش ہوا پر میخانے ہی میخانے گھر آئے ہیں​
رت بدلے گی پھول کھلیں گے جھونکے مدھ برسائیں گے​
اُجلے اُجلے کھیتوں میں رنگین آنچل لہرائیں گے​
چرواہے بنسی کی دھن سے گیت فضا میں بوئیں گے​
آموں کے جھنڈوں کے نیچے پردیسی دل کھوئیں گے​
پینگ بڑھاتی گوری کے ماتھے سے کوندے لپکیں گے​
جوہڑ کے ٹھہرے پانی میں تارے آنکھیں جھپکیں گے​
الجھی الجھی راہوں میں وہ آنچل تھامے آئیں گے​
دھرتی، پھول ، آکاش ، ستارے سپنا سا بن جائیں گے​
کل بھی بوندیں برسی تھیں​
کل بھی بادل چھائے تھے​
اور کوئی نے سوچا تھا​
2​
آج بھی بوندیں برسیں گی​
آج بھی بادل چھائے ہیں​
اور کوئی اس سوچ میں ہے​
بستی پر بادل چھائے ہیں پر یہ بستی کس کی ہے​
دھرتی پر امرت برسے گا لیکن دھرتی کس کی ہے​
ہل جوتے گی کھیتوں میں الہڑ ٹولی دہقانوں کی​
دھرتی سے پھوٹے گی محنت فاقہ کش انسانوں کی​
فصلیں کاٹ کے محنت کش غلّے کے ڈھیر لگائیں گے​
جاگیروں کے مالک آکر سب پونجی لے جائیں گے​
بوڑھے دہقانوں کے گھر ، بنیے کی قرقی آئے گی​
اور قرضے کے سود میں کوئی گوری بیچی جائے گی​
آج بھی جنتا بھوکی ہے کل بھی جنتا ترسی تھی​
آج بھی رم جھم برکھا ہوگی کل بھی بارش برسی تھی​
آج بھی بادل چھائے ہیں​
آج بھی بوندیں برسیں گی​
اور کوئی اس سوچ میں ہے​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
رلانے والی نظم شئیر کی ہے آپ نے نین بھائی:(
ویسے اس مصرے میں کسی ایک جگہ "کوئی" ہوتا تو میں سمجھتا کہ یہ ٹائپو ہے
ساحر میرا پسندیدہ شاعر ہے۔ اور آج کل مجھے دوبارہ اس کی شاعری ہی یاد آرہی ہے ہر بات پر۔۔۔ :(
نہیں یہ ایسے ہی ہے جیسے میں نے لکھا ہے۔ :) ٹائپو نہیں ہے۔ :)
 
ساحر میرا پسندیدہ شاعر ہے۔ اور آج کل مجھے دوبارہ اس کی شاعری ہی یاد آرہی ہے ہر بات پر۔۔۔ :(
نہیں یہ ایسے ہی ہے جیسے میں نے لکھا ہے۔ :) ٹائپو نہیں ہے۔ :)
جی میں بھی سمجھ گیا تھا کہ ٹائپو نہیں ہے کیونکہ وہ ہوتی تو ایک جگہ ہوتی یہاں تو یہ جملہ دو جگہ ایسے ہی ہے
 

مقدس

لائبریرین
ساحر کی تمام تر شاعری پڑھ کر یہی محسوس ہوتا ہے کہ کوئی تمام تر صورتحال کو دیکھ دیکھ کر لفظ بنتا جاتا ہے۔ :)
میں بھی پڑھنے کی کوشش کروں گی بھیا
نہیں سمجھ آئی تو آپ کا سر کھایا جائے گا۔۔ کہ مجھے سمجھایا جائے :)
 
Top