کلام نور - دعا - کاوش : نون میم ۔ نورمحمد ابن بشیر

نورمحمد

محفلین
دعا

آج شب میں نے مرے رب سے دعا مانگی ہے
دین مانگا ہے اور ایماں پہ بقا مانگی ہے

مال مانگا ہے میں نے اور ہے مانگی دولت
اس کو غربا پہ لٹانے کی ہے مانگی ہمت

مانگی کرسی ہے میں نے اور ہے عہدہ مانگا
ہر کسی کی جو سنے دل وہ کشادہ مانگا

ساتھ قرآن کا چھوٹا ہے وہ مانگا میں نے
ناطہ رب سےمرا ٹوٹا ہے وہ مانگا میں نے

رب سے مانگی ہے مدینے کی زیارت میں نے
قبر اطہر ﷺ کی بھی مانگی ہے نظارت میں نے

میں نے ایماں کی حلاوت ہے طلب کی رب سے
اور ایماں کی فراست بھی طلب کی رب سے

مانگا ہے رزق حسن، ساتھ میں مانگی وسعت
اور اس میں مرے مولا سے ہے مانگی برکت

مانگی ہے عرش سے برکھا جو اتارے رحمت
جس کی آمد سے ملے گرمی سے ہم کو فرحت

مانگی میں نے ہے دعا غزّہ کے بچوں کے لئے
بن کھلے ٹوٹتے معصوم سے غنچوں کے لئے

مانگی ہے ملک فلسطینی کی آزادی بھی
اور یہودوں کے لئے مانگی ہے بربادی بھی

مانگی ہے جیت مسلمان مجاہد کے لئے
کفر سے لڑ رہے غازی و موحد کے لئے

بنتِ ملت کے لئے مانگی حیا کی چادر
اس کے آغوش کے بچوں کو بنا دے حیدر

میں نے اخلاص کا رب سے مرے چسکا مانگا
اور ریا کاری سے بچنے کا ہے نسخہ مانگا

میں نے دل جمعی سے مانگا ہے مرے رب سے نؔور
میرا رب میری دعاؤں کو کرے گا منظور

بقلم: نون میم (نورمحمد ابن بشیر)
12 رمضان المبارک 1436 ھ
بمطابق - 30 جون ، 2015 ء

انتساب : ڈاکٹر کلیم عاجز
 

نور وجدان

لائبریرین
آج شب میں نے مرے رب سے دعا مانگی ہے
دین مانگا ہے اور ایماں پہ بقا مانگی ہے

ما
ساتھ قرآن کا چھوٹا ہے وہ مانگا میں نے
ناطہ رب سےمرا ٹوٹا ہے وہ مانگا میں نے

رب سے مانگی ہے مدینے کی زیارت میں نے
قبر اطہر ﷺ کی بھی مانگی ہے نظارت میں نے

میں نے اخلاص کا رب سے مرے چسکا مانگا
اور ریا کاری سے بچنے کا ہے نسخہ مانگا

میں نے دل جمعی سے مانگا ہے مرے رب سے نؔور
میرا رب میری دعاؤں کو کرے گا منظور

سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
اللہ تعالی قبول و منظور فرمائیں
یہ اشعار خوب ہیں
 
Top