مجذوب کلام مجذوب

بھلاتا ہوں پھر بھی وہ یاد آرہے ہیں
وہی چاھتے ہیں میں کیا چاہتا ہو ں

تیرے وصل کی تاب کیا لا سکو ں گا
تعلق فقط دور کا چاہتا ہو ں

رہوں ذکر و طاعت میں ھر دم الہی
یہی عمر بھر مشغلہ چاہتا ہو ں

نہ دم بھر رہوں یاد سے تیری غافل
یہ توفیق اب اے خدا چاہتا ہوں

میں کب تک پھروں در بدر مارا مارا
ترے در پہ اب بیٹھنا چاہتا ہوں

بوقت خوشی ہو فنا کا تصور
مسرت بھی حسرت فزا چاہتا ہوں

نہ اپنا بھی جس میں گزر ہو الہی
اب ایسی میں خلوت سرا چاہتا ہوں

میں مجذوب کب تک رہوں میرے مولی
بس اب ہوش اپنے بچا چاہتا ہوں
 
آخری تدوین:
بھلاتا ہوں پھر بھی وہ یاد آرہے ہیں
وہی چاھتے ہیں میں کیا چاہتا ہو ں

تیرے وصل کی تاب کیا لا سکو ں گا
تعلق فقط دور کا چاہتا ہو ں

رہوں ذکر و طاعت میں ھر دم الہی
یہی عمر بھر مشغلہ چاہتا ہو ں

نہ دم بھر رہوں یاد سے تیری غافل
یہ توفیق اب اے خدا چاہتا ہوں

میں کب تک پھروں در بدر مارا مارا
ترے در پہ اب بیٹھنا چاہتا ہوں

بوقت خوشی ہو فنا کا تصور
مسرت بھی حسرت فزا چاہتا ہوں

نہ اپنا بھی جس میں گزر ہو الہی
اب ایسی میں خلوت سرا چاہتا ہوں

میں مجذوب کب تک رہوں میرے مولی
بس اب ہوش اپنے بچا چاہتا ہوں


میں مجذوب صاحب کے کلام کا بہت ہی دلدادہ ہوں مگر ملتا بہت کم ہے کہیں کہیں دکھائے دے جاتا ہے
 

محمد فہد

محفلین
بھلاتا ہوں پھر بھی وہ یاد آرہے ہیں
وہی چاھتے ہیں میں کیا چاہتا ہو ں
نعمان بھائی آپ کی شاعری تو بہت اچھی ہے لیکن مجھے شاعری نہیں آتی لیکن جو سمجھا وہ لکھ دیتا ہوں اس لیئے اگر پسند نہ آئے تو پیشگی معذرت ہم لوگوں کو کم ہی یاد کرتے ہیں یاد آتے ہیں تو وہ لمحے جو ہمارے لیے راحت افزا تھے دراصل کسی اور سے جڑی اپنی خوشیاں ہی ہمیں یاد آتی ہیں اور وہ راحتیں ہی ہم مس کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ اس لیے جو عدم کو گیا عدم ہی رہا یاد کا تعلق موجود سے ہے تو ہم خود کو ہی ماضی کے اچھے واقعات میں یاد کر رہے ہوتے ہیں کسی اور کے بہانے
تیرے وصل کی تاب کیا لا سکو ں گا
تعلق فقط دور کا چاہتا ہو ں
ایک شعر اسی حوالے مجھے بھی یاد آیا کہ
اور بھی دُکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحتوں کے سوا

اور آخر میں بس اتنا کہوں گا کے اللہ تعالی، آپ کو مذید لکھنے کی ہمت توفیق عطاء کریں اور آپ کی قلم محفل میں یوں ہی رنگ بھکیرتی رہے ۔۔۔۔
 
نعمان بھائی آپ کی شاعری تو بہت اچھی ہے لیکن مجھے شاعری نہیں آتی لیکن جو سمجھا وہ لکھ دیتا ہوں اس لیئے اگر پسند نہ آئے تو پیشگی معذرت ہم لوگوں کو کم ہی یاد کرتے ہیں یاد آتے ہیں تو وہ لمحے جو ہمارے لیے راحت افزا تھے دراصل کسی اور سے جڑی اپنی خوشیاں ہی ہمیں یاد آتی ہیں اور وہ راحتیں ہی ہم مس کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ اس لیے جو عدم کو گیا عدم ہی رہا یاد کا تعلق موجود سے ہے تو ہم خود کو ہی ماضی کے اچھے واقعات میں یاد کر رہے ہوتے ہیں کسی اور کے بہانے

ایک شعر اسی حوالے مجھے بھی یاد آیا کہ
اور بھی دُکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحتوں کے سوا

اور آخر میں بس اتنا کہوں گا کے اللہ تعالی، آپ کو مذید لکھنے کی ہمت توفیق عطاء کریں اور آپ کی قلم محفل میں یوں ہی رنگ بھکیرتی رہے ۔۔۔۔
یہ خواجہ عزیز الحسن مجذوب صاحب کا کلام ہے
 

محمد فہد

محفلین
مین سمجھ گیا ہوں کہ آپ کونسے کلام کی بات کر رہے ہیں شعر کی بات کر رہے ہیں مجھے نہیں معلوم تھا کہ وہ شعر کس کا ہے میں نے تو مولانا "طارق جمیل" کے منہ سے کسی بیان میں سُنا تھا اور آپ نے اپنی شاعری میں وصل کا الفاظ لکھا تو ہمیں بھی وصل سے محبت کی ایک شاعری جو کہ مولانا طارق جمیل کے منہ سے سنی تھی یاد آ گئی اور لکھ دی
بہرال شاعر کا نام بتانے کا بہت شکریہ خوش رہیے ۔۔
 
Top