کسی کا حسن دل افروز ہے…!

dehelvi

محفلین
﴿مفتی نسیم احمد فریدی امروہوی مرحوم کا حمدیہ کلام﴾

کسی کا حسن دل افروز ہے سارے نگاروں میں
حسینوں میں جہاں کے گل رُخوں میں، ماہ پاروں میں

یہ ہے نورِ ازل جس کی تجلی رقص کرتی ہے
قمر میں، مہر میں، بجلی میں، جگنو میں، ستاروں میں

اُسی صانع کی ہیں نیرنگیاں جو رنگ لاتی ہیں
نہالِ باغ میں، صحن چمن میں، سبزہ زاروں میں

اُسی کو یاد کرتی ہیں، اُسی کی مالا جپتی ہیں
یہ چڑیاں شاخساروں میں، چکوریں کوہساروں میں

اُسی کے شوق میں ہے اضطراب وگریہٴ پیہم
سمندر میں، مسلسل بارشوں میں، آبشاروں میں

نہاں ہے اِک صدائے سرمدی وصوتِ لاہوتی
رُبابِ جاں کے ہر پردے میں، ساز دل کے تاروں میں

کیا جس نے مجھے لا شئے سے شئے اور خلق فرمایا
فریدی ہوں اُسی کے فضل کے امیدواروں میں
 
Top