کرتے ہيں وعدہ لکھنےکا نبھاتے نہيں

نفیسہ

محفلین

کرتے ہيں وعدہ لکھنےکا، نبھاتے نہيں
ديکھنےاچھي فطرت کو ميري آتے نہيں

ذکر ميں کيا کروں اپنے خيالوں کا
دہراتے ہيں، ہم پھر سے تمنا نہيں

ہيں پرديس ميں نہيں پوچھتے ہم کو
کرتے ہيں ظلم تو، مگر شرماتے نہيں

دوست ميرے ہيں اور ميں ان کی يار
اسي دوستي کيا جس کو نبھاتے نہيں

بھیجتے ہم کو ہيں صلوات پيغمبر نفيسہ
بلاتے ہيں ميلاد ميں پر خود آتے نہیں
[

.
 
Top