کراچی کا ایک اور "اعزاز"

ابوشامل

محفلین
"عروس البلاد" کراچی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔
بحوالہ روزنامہ ایکسپریس کراچی اتوار 16 نومبر 2008ء
1100521826-1.gif

 

مہوش علی

لائبریرین
اسکے باوجود اسکے ناظم کو دنیا کا دوسرا بہترین میئر قرار دیا گیا ہے۔۔۔۔
عارف بھائی،
کراچی کی یہ آلودگی مصطفی کمال کی پچھلی ڈھائِی تین سالوں کے کاموں کا گناہ نہیں، بلکہ یہ ہماری قوم کے اجتماعی گناہ کی وجہ سے ہے۔

انصاف یہ ہے کہ انسان نے جو کام اپنے وسائل کے حساب سے کیے ہیں، اسکا ان سے حساب مانگا جائے۔ اسی لیے کراچی تو پہلے ہی 57 نمبر پر ہے مگر میئرز کی لسٹ میئر کے کاموں کے لحاظ سے بنتی ہے نہ کہ شہر کی ترقی کی لحاظ سے۔

اور شہری فضائی آلودگی ایک تقریبا نا روکے جانے والا عمل ہے۔ جب تک دنیا تیل کو زمین کی تہوں سے نکال کر جلاتی رہے گی، جبتک کڑوڑوں چولہے جلتے رہیں گے اُسوقت تک آہستہ آہستہ مگر یقینی طور پر دنیا کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا رہے گا۔

کراچی میں آلودگی کے حوالے سے مجھے مصطفی کمال کا موقف بالکل حقیقت کے قریب لگا اور وہ یہ کہ لازمی طور پر سرکلر ریلوے ٹریک اور میٹرو چلائی جائے۔
کسی بھی میٹرو پولیٹن شہر میں ذرائع آمد و رفت کا واحد حل Mass Transport System ہوتا ہے۔ مگر ہمارے ملک میں ایڈہاک بنیادوں پر آسان بسوں کا سسٹم بنایا جاتا ہے جو کہ ہر صورت میں ناکام پالیسی ہے اور ہمیشہ ایک ایک دو سال تک چلنے کے بعد ناکام ہوا ہے۔ [نعمت اللہ صاحب بھی مزید بسیں چلا کر کراچی کی ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کرنا چاہتے تھے]

مصطفی کمال کو دیگر بہت سی جگہوں پر بہت کامیابی حاصل ہوئی، مگر پاکستان نظام سے لڑتے ہوئے اسے کئی جگہوں پر شکست بھی ہوئی ہے [اور یہ مصطفی کمال کی شکست نہیں بلکہ قوم کی ملک کی شکست ہے]
ریلوے سرکلر ٹریک چالو نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ تجاوزات ہیں۔ مثلا اس ٹریک کو سہراب گوٹھ سے گذرنا تھا، اور نتیجے میں سینکڑوں ناجائز تجاوزات کو گرنا تھا، مگر قوم نے اس کو سیاسی مسئلہ بنا لیا اور ناجائز تجاوزات کا گرنا تو ایک طرف رہا، پولیس کا کوئی اہلکار سہراب گوٹھ میں گھسنے کی ہمت نہیں کرتا۔

مجھے شکایت تو یہی ہے کہ میری قوم کو آج کی دن تک صرف اور صرف ایم کیو ایم کے گناہ نظر آتے ہیں اور صرف اور صرف ایم کیو ایم کے ماضی کے نو گوز ایریاز کا چرچا ہے، مگر یا تو سہراب گوٹھ [یا پھر پورا فاٹا] میں ہونے والے غیر قانونی معاملات بالکل نظر نہیں آتے، اور آتے بھی ہیں تو انکے خلاف زبان نہیں ہلتی۔

ہم ایک قوم ہیں۔ اگر ایم کیو ایم نے غلط کام کیے ہیں تو بے شک اسکو غلط کہیں اور میں آپکے ساتھ شامل ہوں۔ مگر انصاف کا دامن کبھی نہ چھوڑیں اور ایک کے برے کام کو برا کہہ رہے ہیں تو دوسرے جو وہی برا کام کر رہے ہیں اُسکو بھی برا کہیں۔ یہ یکطرفہ نفرت اور پروپیگنڈہ بحیثیت قوم ہمیں مستقبل میں بہت مہنگا پڑ سکتا ہے۔

ایم کیو ایم ماضی کی جماعت نہیں رہی ہے بلکہ وہ اس نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ ماضی سے نکل آئی ہے اور پاکستان کی ترقی میں بہت ہی مثبت کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور یقینی طور پر اہل کراچی کی نمائندہ جماعت ہے۔ مگر اب بھی ہم نے اپنی نفرتوں سے پیچھا نہیں چھڑایا تو حال وہی ہو گا جیسا کہ مشرقی پاکستان کا ہوا۔

بہرحال، قوم پہلے ہی لال مسجد کے معاملے پر انتہا پسندوں کا ساتھ دینے کی غلطی کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری سے محروم ہو چکی ہے، اور آج بینک کرپٹ ہونے اور دوبارہ آئی ایم ایف کے دروازے کھٹکھٹانے کے قریب ہے۔ مگر اب بھی اگر بحیثیت مجموعی بطور قوم دو چار اور غلطیاں کرتی ہے تو نتائج بہت برے ثابت ہونے والے ہیں۔
 

طالوت

محفلین
مہوش بہن آپ کسی ایک لائن کے مراسلے کو اتنا لمبا کیسے کھینچ لیتی ہیں ۔۔ اور عارف کی اس بات پر تو بحث‌کی گنجائش ہی نہیں نکلتی اب کہ وہ دنیا کا دوسرا اچھا ایکٹو مئیر والا چکر رہا ہی نہیں ۔۔۔۔۔
اگر آپ کہتی ہہیں تو محفل کی طرف سے ایک اعزاز دے دیتے ہیں :)
"مصطفٰی کمال ، دو نمبر مئیر"
وسلام
 
بالکل۔۔۔۔آج کل تو جسے دیکھو ایم کیو ایم اور مصطفی کمال کے پیچھے لٹھ لے کر پل پڑا ہے۔ بھائی آپ لوگ اگر صرف اس بنیاد پر مصطفی کمال کو ہدف ِ تنقید بنا رہے ہیں کہ وہ ایم کیو ایم سے تعلق رکھتے ہیں تو اسے تعصب اور حسد کے سوا کیا نام دیا جاسکتا ہے؟ بہرحال آپ کے کہنے سے کیا ہوتا ہے؟ کراچی والے جانتے ہیں کہ مصطفی کمال نے واقعتا اس شہر کے لئے کام کیا ہے۔ ہم چشم دید گواہ ہیں!
 

مہوش علی

لائبریرین
بالکل۔۔۔۔آج کل تو جسے دیکھو ایم کیو ایم اور مصطفی کمال کے پیچھے لٹھ لے کر پل پڑا ہے۔ بھائی آپ لوگ اگر صرف اس بنیاد پر مصطفی کمال کو ہدف ِ تنقید بنا رہے ہیں کہ وہ ایم کیو ایم سے تعلق رکھتے ہیں تو اسے تعصب اور حسد کے سوا کیا نام دیا جاسکتا ہے؟ بہرحال آپ کے کہنے سے کیا ہوتا ہے؟ کراچی والے جانتے ہیں کہ مصطفی کمال نے واقعتا اس شہر کے لئے کام کیا ہے۔ ہم چشم دید گواہ ہیں!

شوبی، ایک سوال کا جواب تو دیں۔
یہ بتائیں کہ اہل کراچی مجھے انٹرنیٹ پر نظر کیوں نہیں آتے [سوائے اکا دکا لوگوں کے] کہ اپنا موقف پیش کر سکیں؟
اور یہاں میں ایک جم غفیر دیکھتی ہوں جو متحدہ کا نام آتے اپنی انتہائی حد تک مخالفت شروع کر دیتے ہیں۔
میرا کراچی سے کوئی تعلق نہ متحدہ سے کوئِی تعلق، اور میرے لیے ممکن نہیں کہ میں اس جم غفیر کے اعتراضات [مسلسل اعتراضات] کے جواب دے سکوں۔ اکثر تو میں ایسے دھاگوں کو نظر انداز کر جاتی ہوں، مگر اگر کہیں اتنے سارے اعتراضات کا جواب لکھنا پڑے اور مراسلہ طویل ہو جائے تو اسکی بھی شکایت فورا موصول ہو جاتی ہے۔

ویسے اہل کراچی کی نیٹ پر موجودگی زیادہ ہونی چاہیے۔ انہیں اپنے اوپر ہونے والے اعتراضات کا جواب اچھے طریقے سے دینا چاہیے تاکہ غلط فہمیاں دور ہوں۔
اللہ کا شکر ہے کہ اب برف کچھ پگھلنا شروع ہوئی ہے اور ملک کے دیگر علاقوں کے لوگوں نے بھی اس نفرت بھرے پروپیگنڈہ سے نکلنا شروع کیا ہے اور اور متحدہ کو اہل کراچی کی نمائندہ جماعت تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے۔ بہرحال شاید اتنی برف پگھلنے سے کچھ نہ بن سکے کیونکہ مجھے تو یہاں پورے قطب شمالی و جنوبی کی برف جمی ہوئی نظر آتی ہے۔

بس اللہ سے دعا ہے کہ قوم کوئی اور بڑی اجتماعی غلطی نہ کرے، اور اپنی تاریخ سے سبق حاصل کرے۔ اور یہ تاریخ ماضی بعید نہیں بلکہ ماضی قریب کی ہے، مگر کیا ہے کہ ہم لوگوں کو بھول جانے کی بہت بری عادت ہے۔
 

زیک

مسافر
کراچی کے موجودہ اور پرانے رہائشی تو محفل میں کافی تعداد میں پائے جاتے ہیں مہوش۔
 
شوبی، ایک سوال کا جواب تو دیں۔
یہ بتائیں کہ اہل کراچی مجھے انٹرنیٹ پر نظر کیوں نہیں آتے [سوائے اکا دکا لوگوں کے] کہ اپنا موقف پیش کر سکیں؟
اور یہاں میں ایک جم غفیر دیکھتی ہوں جو متحدہ کا نام آتے اپنی انتہائی حد تک مخالفت شروع کر دیتے ہیں۔
میرا کراچی سے کوئی تعلق نہ متحدہ سے کوئِی تعلق، اور میرے لیے ممکن نہیں کہ میں اس جم غفیر کے اعتراضات [مسلسل اعتراضات] کے جواب دے سکوں۔ اکثر تو میں ایسے دھاگوں کو نظر انداز کر جاتی ہوں، مگر اگر کہیں اتنے سارے اعتراضات کا جواب لکھنا پڑے اور مراسلہ طویل ہو جائے تو اسکی بھی شکایت فورا موصول ہو جاتی ہے۔

ویسے اہل کراچی کی نیٹ پر موجودگی زیادہ ہونی چاہیے۔ انہیں اپنے اوپر ہونے والے اعتراضات کا جواب اچھے طریقے سے دینا چاہیے تاکہ غلط فہمیاں دور ہوں۔
اللہ کا شکر ہے کہ اب برف کچھ پگھلنا شروع ہوئی ہے اور ملک کے دیگر علاقوں کے لوگوں نے بھی اس نفرت بھرے پروپیگنڈہ سے نکلنا شروع کیا ہے اور اور متحدہ کو اہل کراچی کی نمائندہ جماعت تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے۔ بہرحال شاید اتنی برف پگھلنے سے کچھ نہ بن سکے کیونکہ مجھے تو یہاں پورے قطب شمالی و جنوبی کی برف جمی ہوئی نظر آتی ہے۔

بس اللہ سے دعا ہے کہ قوم کوئی اور بڑی اجتماعی غلطی نہ کرے، اور اپنی تاریخ سے سبق حاصل کرے۔ اور یہ تاریخ ماضی بعید نہیں بلکہ ماضی قریب کی ہے، مگر کیا ہے کہ ہم لوگوں کو بھول جانے کی بہت بری عادت ہے۔

مہوش صاحبہ یہاں تو خود کراچی میں ’’رہنے‘‘ والے احباب ایم کیو ایم میں کرید کرید کر کیڑے نکالتے نظر آتے ہیں۔ نوٹ کیجئے کہ میں نے ’’رہنے‘‘ والے لکھا ہے۔ کیونکہ کراچی میں پورے پاکستان سے لوگ آتے ہیں اور رہتے ہیں۔ مگر چونکہ یہ ان کا ’’اپنا‘‘ شہر نہیں یا پھر وہ ہمیشہ سے یہاں نہیں رہ رہے۔ اس لئے انھیں یہاں کی تاریخ اور پچھلے ادوار میں اس شہر کے ساتھ ہونے والے سلوک سے آگاہی نہیں۔

میرا خود نہ تو ایم کیو ایم سے تعلق ہے اور نہ ہی میں نے الیکشن میں اسے ووٹ ڈالا تھا۔ مگر اتنا جانتا ہوں کہ اہل ِ کراچی خوامخواہ ہی متحدہ کو ووٹ نہیں دیتے۔ مجھے پتا ہے اس بات پر کہا جائے گا کہ متحدہ والے بندوق کی نوک پر ووٹ ڈلواتے ہیں۔ لوگ ان کے خوف سے انھیں ووٹ دیتے ہیں۔ میں کوئی متحدہ کا ترجمان نہیں جو اس کی صفائیاں پیش کروں۔ میں کراچی کا شہری ہونے کی حیثیت سے یہ بات پھر دہراتا ہوں کہ کراچی والے جانتے ہیں کہ مصطفی کمال نے واقعتا اس شہر کے لئے کام کیا ہے۔

مجھے تو یہ گفتگو ہی فضول محسوس ہوتی ہے کیونکہ متحدہ کی جو کوئی بھی طرفداری کرے گا اس کی ’’میں نہ مانوں‘‘ کہہ کر تردید کر دی جائے گی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
شوبی، میں نہ مانوں کی رٹ تو سب نے لگائی ہوئی ہے۔ :) ذرا طالبان کو کچھ کہہ کر دیکھوں تمہارا کیسا گھیراؤ ہوتا ہے۔ سب لوگ ہی اندھی حمایت یا اندھی مخالف کر رہے ہیں۔
 

زیک

مسافر
مہوش صاحبہ یہاں تو خود کراچی میں ’’رہنے‘‘ والے احباب ایم کیو ایم میں کرید کرید کر کیڑے نکالتے نظر آتے ہیں۔ نوٹ کیجئے کہ میں نے ’’رہنے‘‘ والے لکھا ہے۔ کیونکہ کراچی میں پورے پاکستان سے لوگ آتے ہیں اور رہتے ہیں۔ مگر چونکہ یہ ان کا ’’اپنا‘‘ شہر نہیں یا پھر وہ ہمیشہ سے یہاں نہیں رہ رہے۔ اس لئے انھیں یہاں کی تاریخ اور پچھلے ادوار میں اس شہر کے ساتھ ہونے والے سلوک سے آگاہی نہیں۔

مجھے باقی باتوں سے سروکار نہیں کہ میں کراچی رہنا تو درکنار دو دنوں سے زیادہ کا کراچی کا سفر بھی نہیں کیا اور نہ ہی میں پاکستان میں رہتا ہوں۔ مگر آپ نے رہنے کے گرد واوین لگا کر انتہائ nativism کا ثبوت دیا ہے۔ اور ہمیشہ سے تو شاید کوئ بھی کراچی میں نہیں رہا۔
 
مجھے باقی باتوں سے سروکار نہیں کہ میں کراچی رہنا تو درکنار دو دنوں سے زیادہ کا کراچی کا سفر بھی نہیں کیا اور نہ ہی میں پاکستان میں رہتا ہوں۔ مگر آپ نے رہنے کے گرد واوین لگا کر انتہائ Nativism کا ثبوت دیا ہے۔ اور ہمیشہ سے تو شاید کوئ بھی کراچی میں نہیں رہا۔

بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی
 
شوبی، میں نہ مانوں کی رٹ تو سب نے لگائی ہوئی ہے۔ :) ذرا طالبان کو کچھ کہہ کر دیکھوں تمہارا کیسا گھیراؤ ہوتا ہے۔ سب لوگ ہی اندھی حمایت یا اندھی مخالف کر رہے ہیں۔
جبھی تو میں گھبراتا ہوں سیاست پر گفتگو کرنے سے۔ :beating:
 

طالوت

محفلین
مہوش صاحبہ یہاں تو خود کراچی میں ’’رہنے‘‘ والے احباب ایم کیو ایم میں کرید کرید کر کیڑے نکالتے نظر آتے ہیں۔ نوٹ کیجئے کہ میں نے ’’رہنے‘‘ والے لکھا ہے۔ کیونکہ کراچی میں پورے پاکستان سے لوگ آتے ہیں اور رہتے ہیں۔ مگر چونکہ یہ ان کا ’’اپنا‘‘ شہر نہیں یا پھر وہ ہمیشہ سے یہاں نہیں رہ رہے۔ اس لئے انھیں یہاں کی تاریخ اور پچھلے ادوار میں اس شہر کے ساتھ ہونے والے سلوک سے آگاہی نہیں۔
اگرچہ زکریا نے جواب دے دیا مگر اس میں تھوڑا سا اضافہ کر دوں کہ جب آپ "کراچی ہمارا ہے کراچی ہمارا ہے" کا راگ الاپیں گے ، تو ایسا تو لگےگا ۔۔ ورنہ حقیقت یہ کہ کراچی کے اکثریتی رہائشی جو ملک کے دوسرے حصوں سے آ کر آباد ہوئے ہیں ، وہ کراچی کسی بھی صور ت چھوڑنا نہیں چاہتے اور ان کی اس شہر سے محبت بھی مثالی ہے ۔۔
وسلام
 
میرا کہنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں تھا جو آپ لوگ سمجھ رہے ہیں۔ میں کون ہوتا ہوں جو کسی کی حب الوطنی پر انگلی اُٹھاؤں؟ پاکستان کے سارے شہر ہمارے اور آپ کے ہیں۔ اپنی بات پر زور دینے کے لئے جذبات میں ایسا کہہ گیا۔اگر کسی کو برا لگا ہے تو معافی چاہتا ہوں۔

طالوت نے کہا کہ کراچی میں آ کر بسنے والوں کی اس شہر سے محبت مثالی ہے۔ تو محبت کا تقاضا ہے کہ اس شہر کی ترقی کے لئے کام کرے۔ کام نہیں کرسکتا تو دوسرے لوگ جو واقعتاََ اس شہر کے لئے کام کر رہے ہیں اور جس کے اہل کراچی چشم دید گواہ ہیں، ان کی قدر تو کرے۔ اب وہ چاہے ایم کیو ایم سے تعلق رکھتے ہوں یا جماعت اسلامی سے۔ بلاوجہ محض اس بنیاد پر کسی شخص پر انگلی اُٹھانا کہ اس کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے، کہاں کا انصاف ہے؟
 
بالکل۔۔۔۔آج کل تو جسے دیکھو ایم کیو ایم اور مصطفی کمال کے پیچھے لٹھ لے کر پل پڑا ہے۔ بھائی آپ لوگ اگر صرف اس بنیاد پر مصطفی کمال کو ہدف ِ تنقید بنا رہے ہیں کہ وہ ایم کیو ایم سے تعلق رکھتے ہیں تو اسے تعصب اور حسد کے سوا کیا نام دیا جاسکتا ہے؟ بہرحال آپ کے کہنے سے کیا ہوتا ہے؟ کراچی والے جانتے ہیں کہ مصطفی کمال نے واقعتا اس شہر کے لئے کام کیا ہے۔ ہم چشم دید گواہ ہیں!

کیا جواب دیا ہے دل خوش کردیا
 

مغزل

محفلین
میں مہوش بہن کی بات سے متفق ہوں ۔ کہ آلودگی کا تعلق ناظم سے نہیں۔ ( یہ اور بات ہے کہ انہوں نے اس میں کمی کرنے کو ابھی خاطر خواہ کام نہیں کیا ) ۔کوششیں ضرور کی ہیں مگر اس میں مختلف قسم کے مافیا آڑے آئے ،سٹی ناظم کی ذات کا مشاہد ہ مجھے حاصل ہے ۔ اس شخص کو میں رات چار بجے بھی سڑکوں پلوں کی تعمیرکے دوران جاگتے اور بغیر اضافی نفری کے دیکھا ہے ۔جو کام اچھا ہے وہ اچھا ہے ۔ اور ببانگِ دہل اچھا ہے ۔ سو طنز کی گنجائش نہیں ۔ طالوت بھیا زیادتی کرگئے ہیں ۔شعیب صاحب نے صحیح وضاحت کی ہے ، لیکن شعیب صاحب کی جس بات پر زیک صاحب نے نشاندہی کی ہے اس میں (شعیب صاحب کا) تعصب جھانک رہا ہے ۔ ممکن ہے یہ بات غلط ہو ۔ زیک صاحب کا شکریہ کہ نشاندہی کی ،،،، والسلام
 

فاتح

لائبریرین
میں مہوش بہن کی بات سے متفق ہوں ۔ کہ آلودگی کا تعلق ناظم سے نہیں۔ ( یہ اور بات ہے کہ انہوں نے اس میں کمی کرنے کو ابھی خاطر خواہ کام نہیں کیا ) ۔کوششیں ضرور کی ہیں مگر اس میں مختلف قسم کے مافیا آڑے آئے ،سٹی ناظم کی ذات کا مشاہد ہ مجھے حاصل ہے ۔ اس شخص کو میں رات چار بجے بھی سڑکوں پلوں کی تعمیرکے دوران جاگتے اور بغیر اضافی نفری کے دیکھا ہے ۔جو کام اچھا ہے وہ اچھا ہے ۔ اور ببانگِ دہل اچھا ہے ۔ سو طنز کی گنجائش نہیں ۔

میں مغل صاحب کی تائید کرتا ہوں
 

طالوت

محفلین
میں آپ دونوں کی تائید کرتا ہوں اگرچہ میرا مراسلہ انھی جذبات کے تناظر میں تھا ، جب مہوش کراچی والے کراچی والے کی گردان کر رہی تھیں کہ گویا ہم کراچی کے نہیں (ان کا اشارہ صرف اردو بولنے والوں کی طرف تھا) اور پھر شعیب کا مراسلہ جلتی پر تیل تھا ۔۔۔
رہی بات مصطفٰی کمال کی تو ظاہر ہر اس کی محنت کو کون رد کر سکتا ہے ؟ مگر نمبر ون میر کا دعوٰی اور اس کی اشہتار بازی پر خرچ ہونے والے روپے اور متحدہ کی اس قسم کی اوچھی حرکتوں پر بحث پہلے سے ہی ہو رہی تھی جس کا ذکر عارف نے کر دیا ۔۔
(نعمت اللہ خان کے لگائے پودے اور اس عرصے میں جس قدر یہ پودا بڑھا اس پر متحدہ کی نعمت اللہ کو خراج تحسین پیش کرنے کی بجائے ان کی کردار کشی جس طرح کی گئی ، اور بعد اس کے جس طرح بلدیاتی الیکشن میں متحدہ نے جماعت اسلامی کے کارکنوں کے خون سے ہولی کھیل کر اس شہری حکومت کو حاصل کیا اس کو فی الحال بحث سے خارج کیجیے)
وسلام
وسلام
 
Top