خمار بارہ بنکوی کبھی شعر و نغمہ بن کے ،کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے ۔۔۔ ۔۔خمار بارہ بنکوی

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
کبھی شعر و نغمہ بن کے ،کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے
وہ مجھے ملے تو لیکن، ملے صورتیں بدل کے

یہ وفا کی سخت راہیں، یہ تمہارے پائے نازک
نہ لو انتقام مجھے سے، مرے ساتھ ساتھ چل کے

وہی آنکھ بے بہا ہے جو غم جاں میں روئے
وہی جام جامِ ہے جو بغیر فرق چھلکے

یہ چراغِ انجمن تو ہیں بس ایک شب کے مہماں
تو جلا وہ شمع اے دل! جو بجھے کبھی نہ جل کے

نہ تو ہوش سے تعارف، نہ جنوں سے آشنائی
یہ کہاں پہنچ گئے ہم تیری بزم سے نکل کے

کوئی اے خمار ان کو مرے شعر نذر کردے
جو مخالفینِ مخلص نہیں معترف غزل کے
 
میں نے بھی یہیں آکر سیکھا ہے
لیکن آپ کو جو طرزِ تخاطب پسند ہو وہ بتادیجئے میں وہی کہہ دیا کرو گی
آج کل اس سلسلے میں مجھ سے بہت غلطی ہورہی ہے محفل میں
نہیں ایسا کچھ نہیں ہے :)..لیکن تھوڑا سا عجیب سا لگتا ہے اصل میں پنجابی میں ساس کو سسس کہا جاتا ہے .بس اسی لئے کہا آپ سے ورنہ اپ کا جو دل کرے اپ کہئے مجھے :)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
نہیں ایسا کچھ نہیں ہے :)..لیکن تھوڑا سا عجیب سا لگتا ہے اصل میں پنجابی میں ساس کو سسس کہا جاتا ہے .بس اسی لئے کہا آپ سے ورنہ اپ کا جو دل کرے اپ کہئے مجھے :)
سَس جی یہی کہتے ہیں:heehee:
اس طرف تو گمان ہی نہیں گیا اس لیئے کہ سِس ہی ذہن میں ہوتا ہے :heehee:
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
نہیں ایسا کچھ نہیں ہے :)..لیکن تھوڑا سا عجیب سا لگتا ہے اصل میں پنجابی میں ساس کو سسس کہا جاتا ہے .بس اسی لئے کہا آپ سے ورنہ اپ کا جو دل کرے اپ کہئے مجھے :)
کل میں نے الف عین انکل کو بھیا بنا دیا
اور انہوں نے مجھے باجی بنا دیا
جب کہ رانا بھیا نے مجھے خالہ بنا دیا ہے :heehee:
 
Top