جون ایلیا کبھی جو مدتوں کے بعد اسکا سامنا ہوگا

نیرنگ خیال

لائبریرین
کبھی جو مدتوں کے بعد اسکا سامنا ہوگا​
سوائے پاس آداب تکلف کے اور کیا ہوگا​
یہاں وہ کون ہے، جو انتخاب غم پر قادر ہے​
جو مل جائے وہی دوستو کا مدّعا ہوگا​
صلیب وقت پر میں نے پکارا تھا محبّت کو​
میری آواز جس نے بھی سنی ہوگی ہنسا ہوگا​
ہمارے شوق کے آسودہ و خوشحال ہونے تک​
تمہارے عارض و گیسو کا سودا ہو چکا ہوگا​
ہنسی آتی ہے مجھکو مصلحت کے ان تقاضوں پر​
کے اب اک اجنبی بن کر اسے پہچاننا ہوگا​
دلیلوں سے دوا کا کام لینا سخت مشکل ہے​
مگر اس غم کی خاطر یہ ہنر بھی سیکھنا ہوگا​
ہے نصف شب وہ دیوانہ ابھی تک نہیں آیا​
کسی سے چاندنی راتوں کا قصّہ چھڑ گیا ہوگا​
صبا! شکوہ ہے مجھکو ان دریچوں سے، دریچوں سے؟​
دریچوں میں تو دیمک کے سوا اب اور کیا ہوگا​
 

سید زبیر

محفلین
صلیب وقت پر میں نے پکارا تھا محبّت کو
میری آواز جس نے بھی سنی ہوگی ہنسا ہوگا
بہت عمدہ انتخاب ہے محفل میں شریک کرنے کا شکریہ
 
Top