محمد اسلم
محفلین
http://www.commongroundnews.org/about.php?lan=ur
تنازعات کے تصفیےکے بین الاقوامی ادارے سرچ فار کامن گراؤنڈ کی ویب سائٹ سی جی نیوز کی طرف سے ان تمام لکھنے والوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے جو مسلم مغربی تعلقات پر اثر انداز ہونے والے مسائل پر اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرنا چاہیں۔
سی جی نیوز کے مضامین تعمیری انداز لئے ہوتے ہیں جن میں مسائل کا حل پیش کرنے، دوسروں کے انسانی پہلو اجاگر کرنے، امید پیدا کرنے اور/یا متعدد مسائل کا احاطہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ دیگر کے علاوہ ان میں درج ذیل موضوعات شامل ہوتے ہیں:
سی جی نیوز کے مضامین 45 سے زائد ممالک سے مُصنفین تحریر کرتے ہیں۔ یہ مضامین37000 سے زیادہ مرتبہ دوبارہ شائع ہو چکے ہیں - یعنی ہر مضمون اوسطاً چودہ مرتبہ سے زیادہ دوبارہ شائع ہوا ہے۔ ان مصنفین میں 50٪ سے زیادہ خواتین ہیں جنہوں نے حالیہ سالوں میں مسلم مغربی موضوعات پر لکھا ہے۔ سی جی نیوز کی طرف سے تقسیم ہونے والے مضامین دنیا بھر میں 4800 سے زیادہ صحافتی اداروں نے شائع کیے ہیں، جن میں ہمارے تقسیم کنندہ شریکِ کار میکلاچی ۔ ٹربیون انفارمیشن سروس اور اس کے 450 عالمی خبری دفاتر بھی شامل ہیں۔
تنازعات کے تصفیےکے بین الاقوامی ادارے سرچ فار کامن گراؤنڈ کی ویب سائٹ سی جی نیوز کی طرف سے ان تمام لکھنے والوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے جو مسلم مغربی تعلقات پر اثر انداز ہونے والے مسائل پر اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرنا چاہیں۔
سی جی نیوز کے مضامین تعمیری انداز لئے ہوتے ہیں جن میں مسائل کا حل پیش کرنے، دوسروں کے انسانی پہلو اجاگر کرنے، امید پیدا کرنے اور/یا متعدد مسائل کا احاطہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ دیگر کے علاوہ ان میں درج ذیل موضوعات شامل ہوتے ہیں:
- مغرب میں مسلمان
- عرب اسرائیلی تنازعہ
- مسلم اکثریتی ممالک میں سماجی اور سیاسی واقعات
- بین المذاہب مکالمہ
- سول سوسائٹی کی تحاریک، بالخصوص تحاریک نسواں
سی جی نیوز کے مضامین 45 سے زائد ممالک سے مُصنفین تحریر کرتے ہیں۔ یہ مضامین37000 سے زیادہ مرتبہ دوبارہ شائع ہو چکے ہیں - یعنی ہر مضمون اوسطاً چودہ مرتبہ سے زیادہ دوبارہ شائع ہوا ہے۔ ان مصنفین میں 50٪ سے زیادہ خواتین ہیں جنہوں نے حالیہ سالوں میں مسلم مغربی موضوعات پر لکھا ہے۔ سی جی نیوز کی طرف سے تقسیم ہونے والے مضامین دنیا بھر میں 4800 سے زیادہ صحافتی اداروں نے شائع کیے ہیں، جن میں ہمارے تقسیم کنندہ شریکِ کار میکلاچی ۔ ٹربیون انفارمیشن سروس اور اس کے 450 عالمی خبری دفاتر بھی شامل ہیں۔