ڈیٹابیس بنیادی طور پر کمپیوٹر کا ایسا پروگرام ہوتا ہے جو ڈیٹا کو نہ صرف محفوظ کرنے کا کام کرے بلکہ بوقتِ ضرورت اسے تلاش کر کے سامنے لانے کا کام بھی کرے
ڈیٹا بیس پروگرام سے ہر وہ بندہ براہ راست یا بالواسطہ واقف ہوتا ہے جس نے کمپیوٹر کو استعمال کیا ہو۔ کمپیوٹر کا آپریٹنگ سسٹم یعنی ونڈوز، ڈاس، لینکس وغیرہ، یہ سب کے سب ڈیٹا بیس بھی ہوتے ہیں۔ یعنی ہمارے کمپیوٹر میں موجود ہر لفظ یا ہر علامت انہی کی مدد سے محفوظ ہوتی ہے اور انہی کی مدد سے دوبارہ تلاش کی جاتی ہے
شروع شروع میں کمپیوٹرز کی یاداشت یعنی میموری بہت کم ہوتی تھی اور اسے خوب چھان پھٹک کر استعمال کرنا پڑتا تھا۔ تاہم ان دنوں ڈیٹا کی مقدار بھی بہت کم ہوتی تھی جو ہمیں محفوظ کرنی پڑتی تھی۔ اس لئے شروع کے ڈیٹا بیس پروگرام بہت سادہ سے ہوتے تھے۔ تاہم اب ہماری بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے یہ پروگرام بھی چالاک ہوتے جا رہے ہیں۔ اس لئے اب اب کی بے شمار اقسام ہیں جو مختلف طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا کو محفوظ اور دوبارہ پیش کرنے کا کام کرتے ہیں
ڈیٹا بیس پروگرام کی چند بنیادی خصوصیات ایسی ہیں جن کے ذریعے ہم ان کی درجہ بندی کر سکتے ہیں کہ کون بہتر ہے اور کون زیادہ بہتر
سب سے اہم خاصیت ڈیٹا کی حفاظت ہے۔ اس کے بعد اس کی رفتار اور اس کے کام کرنے میں کتنی درستگی ہوتی ہے، سامنے آتے ہیں۔ یعنی اگر ایک پروگرام ڈیٹا کو بہت تیزی سے محفوظ کر سکتا ہو اور اس کو پیش بھی کرنے میں کافی تیز ہو لیکن اس میں یہ "معجزہ نما خوبی" ہو کہ بعض اوقات ڈیٹا "گم" ہو جائے تو ایسا پروگرام کسی کام کا نہیں۔ تاہم محض حفاظت کا کوئی فائدہ نہیں کہ جو انتہائی کم رفتار ہو یا بوقتِ ضرورت اول جلول پیش کر دے۔ ایک اور خاصیت یہ بھی ہے کہ ڈیٹابیس کم سے کم جگہ زیادہ سے زیادہ ڈیٹا محفوظ کر سکے
آج کل کے انٹرنیٹ کے دور میں اس کی مثال یوں لیں کہ جیسے گوگل اور یاہو اور بنگ ہیں۔ تینوں سرچ انجن ہیں۔ تینوں کے پاس دنیا کے جدید ترین ڈیٹا بیسز ہیں۔ لیکن گوگل اور دیگر کمپنیوں کے سرچ کے نتائج میں زمین آسمان کا فرق اسی لئے ہوتا ہے کہ گوگل سرچ کا کام انتہائی تیزی اور انتہائی درستگی سے کرتا ہے
کمپیوٹر سے ہٹ کر اگر آپ مثال دیکھنا چاہیں تو بینک کی مثال لے لیں۔ کئی سال قبل تک جب بینکوں میں کمپیوٹر نہیں ہوتا تھا تو آپ چیک لے کر بینک جاتے تھے۔ بینک والے آپ کے اکاؤنٹ کو چیک کرتے کہ آیا یہ اکاؤنٹ آپ کا ہے یا نہیں، پھر آپ کے دستخط چیک ہوتے تھے۔ پھر آپ کے اکاؤنٹ میں موجود رقم کو چیک کیا جاتا تھا۔ پھر اگر پولیس وغیرہ نے کوئی پابندی لگائی ہے تو وہ چیک ہوتی تھی۔ پھر جا کر آپ کو اپنے پیسے ملتے تھے۔ اکاؤنٹ کی تفصیل، دستخط وغیرہ سب کے سب ہی ڈیٹابیس میں محفوظ ہوتے تھے لیکن ان کے کام کی رفتار بہت سُست ہوتی تھی۔ اب وہی کام کرنے کے لئے کمپیوٹر ہے جو یہ سارے کام ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں کر کے آپ کا چیک کلیئر کر دیتا ہے