ڈاکٹر مرسی کیوں ناکام ہوئے؟

فلک شیر

محفلین
x3505_33035907.jpg.pagespeed.ic.l4DI9CJoHF.jpg
 

arifkarim

معطل
ہاہاہا۔ انتہائی مضحکہ خیس مضمون ہے۔ اخوان المسلمین اعتدال پسند اسلامی جماعت کہاں سے ہوگئے؟ انکے صدر مرسی سنہ 2010 میں تمام یہود اور صیہونیوں کو بندر اور سور کہتے ہوئے پکڑے گئے اور جب امریکیوں نے اسکی وجہ پوچھی تو بجائے معافی مانگنے کے انپر مزید الزام لگانا شروع کر دیا کہ اس ویڈیو کی ریلیز یہودی میڈیا کی سازش ہے :laugh:
http://www.timesofisrael.com/morsi-jewish-controlled-media-distorted-apes-and-pigs-remark/
اب ایک بندہ پہلے خود ہی کیمرہ پر الٹا سیدھا بولے اور پھر بھول کر ایک ملک کا صدر بن جائے۔ اور جب بعد میں ماضی کی حماقتیں ٹیپ پر سامنے آجائیں تو ایسے میں بندے کومعافی مانگنی چاہئے یا گزشتہ حماقت کی تصدیق کرتے ہوئے مزید جھوٹی الزام تراشیاں کرنی چاہیئے؟ یہ مصری قوم کی پاک قوم کی طرح بد نصیبی ہے کہ انکو آج تک ایک حقیقی ایماندار اور قوم پرست لیڈر نہیں مل سکا۔
 

فلک شیر

محفلین
ہاہاہا۔ انتہائی مضحکہ خیس مضمون ہے۔ اخوان المسلمین اعتدال پسند اسلامی جماعت کہاں سے ہوگئے؟ انکے صدر مرسی سنہ 2010 میں تمام یہود اور صیہونیوں کو بندر اور سور کہتے ہوئے پکڑے گئے اور جب امریکیوں نے اسکی وجہ پوچھی تو بجائے معافی مانگنے کے انپر مزید الزام لگانا شروع کر دیا کہ اس ویڈیو کی ریلیز یہودی میڈیا کی سازش ہے :laugh:
http://www.timesofisrael.com/morsi-jewish-controlled-media-distorted-apes-and-pigs-remark/
اب ایک بندہ پہلے خود ہی کیمرہ پر الٹا سیدھا بولے اور پھر بھول کر ایک ملک کا صدر بن جائے۔ اور جب بعد میں ماضی کی حماقتیں ٹیپ پر سامنے آجائیں تو ایسے میں بندے کومعافی مانگنی چاہئے یا گزشتہ حماقت کی تصدیق کرتے ہوئے مزید جھوٹی الزام تراشیاں کرنی چاہیئے؟ یہ مصری قوم کی پاک قوم کی طرح بد نصیبی ہے کہ انکو آج تک ایک حقیقی ایماندار اور قوم پرست لیڈر نہیں مل سکا۔
وضاحت فرمائیں گے !!!!
 

arifkarim

معطل
قوم پرست کی تعریف متعین فرما دیجیے.............
بلکہ قوم کی ہی کر دیں.....آسانی ہو جائے گی
قوم یعنی نیشن
http://en.wikipedia.org/wiki/Nation
NATION R
Noun
Report Error!
ایک ملک کے لوگ ۔ قوم ۔ملّت ۔
http://www.urduenglishdictionary.org/SearchEnglishWord.html
قوم پرست جو بغیر کسی معاوضہ کے اپنی قوم کے مفاد میں کام کرے۔ اسوقت سوائے عمران خان کے کوئی اور حقیقی قوم پرست رہنما پاکستان میں موجود نہیں ہے۔
 

فلک شیر

محفلین
پتا نہیں آپ جان بوجھ کے حقائق سے آنکھیں کیوں چراتے ہیں...........آپ بخوبی جانتے ہیں کہ اہل اسلام کے ہاں قوم کا تصور مختلف ہے......
اور آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ اسلام کو مسلمانوں کے سینوں سے نکالنا ناممکن ہے...........وہ محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و سلم سے زندگی کرنے کا ڈھنگ لیتے ہیں.........مغرب کے نئے اور پرانے خداؤں سے نہیں............
علم سے انہیں کد نہیں.......تحقیق سے وہ باغی نہیں..لیکن وہ بخوبی جانتے ہیں،کہ دنیا بھر میں کسی کی دکان پہ وہ سامان نہیں، جو مسلمانوں کے سامان سے برتر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تمام لبرلز اپنا لبرلزم زبردستی تھوپنے کی فکر میں کیوں رہتے ہیں؟..............کیا یہی گلہ انہیں مسلمانوں کے کچھ گروہوں سے نہیں ہے؟
کوئی لبرل باریک سے باریک آواز میں بھی مصر میں جمہوریت کے تہ و بالا ہونے پہ ذرہ بھر بھی تو نہیں بولا...........کیا وہاں کودتا نہیں ہوا...........
اقبال سچ پکارتے تھے..........
عجم ہنوز نداند رموز ديں، ورنہ
ز ديوبند حسين احمد! ايں چہ بوالعجبي است
سرود بر سر منبر کہ ملت از وطن است
چہ بے خبر ز مقام محمد عربي است
بمصطفي برساں خويش را کہ ديں ہمہ اوست
اگر بہ او نرسيدي ، تمام بولہبي است
 

arifkarim

معطل
پتا نہیں آپ جان بوجھ کے حقائق سے آنکھیں کیوں چراتے ہیں...........آپ بخوبی جانتے ہیں کہ اہل اسلام کے ہاں قوم کا تصور مختلف ہے......
اچھا تو یہ جو اہل اسلام کے ہی عربوں میں اول دن سے یہ عرب و عجم کی قومی تفریق چلی آرہی ہے، وہ کیا ہے؟


اور آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ اسلام کو مسلمانوں کے سینوں سے نکالنا ناممکن ہے...........وہ محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و سلم سے زندگی کرنے کا ڈھنگ لیتے ہیں.........مغرب کے نئے اور پرانے خداؤں سے نہیں............
علم سے انہیں کد نہیں.......تحقیق سے وہ باغی نہیں..لیکن وہ بخوبی جانتے ہیں،کہ دنیا بھر میں کسی کی دکان پہ وہ سامان نہیں، جو مسلمانوں کے سامان سے برتر ہو۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔

اسلام کو کون سینے سے نکالنے کیلئے کہہ رہا ہے؟ کیا مغرب میں مسلمان نہیں بستے؟ جس آسانی سے مغربی سیکولر جمہوریت والے ہم مسلمان تارکین وطنوں کو اپنی نیشنلیٹی تھما دیتے ہیں، اگر ویسے ہی حقیقی مسلمان اور ہمارے ’’بردر‘‘ عرب مسلمان ممالک کرنے لگ جائیں تب کہیں جاکر ہمارا سامان مغربی سامان سے شاید بہتر ہو سکے گا!


تمام لبرلز اپنا لبرلزم زبردستی تھوپنے کی فکر میں کیوں رہتے ہیں؟..............کیا یہی گلہ انہیں مسلمانوں کے کچھ گروہوں سے نہیں ہے؟
کوئی لبرل باریک سے باریک آواز میں بھی مصر میں جمہوریت کے تہ و بالا ہونے پہ ذرہ بھر بھی تو نہیں بولا...........کیا وہاں کودتا نہیں ہوا...........
اقبال پکارتے تھے..........
لبرل ازم کا مطلب ہے ہر اک کو اسکے دین، مذہب، سوچ کی مکمل آزادی دی جائے۔ کیا اسلامی سوچ رکھنے والے سیاست میں ایسا برداشت کر سکتے ہیں؟ اسلامسٹس اپنی سوچ، اپنا دین اور اپنا نظریہ دوسرے پر تھوپتے ہیں اور مخالف کو اس چیز کی آزادی ہی نہیں دیتے کہ وہ اپنی مرضی سے انتخاب کر سکے کہ اسے کیا کرنا ہے۔ یہی فرق ہے ایک لبرل اور اسلامی فاشسٹ میں۔
 

فلک شیر

محفلین
اہل عرب و عجم کی تفریق کو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے پاؤں تلے روند دیا تھا..............اب اگر کوئی اسے روا رکھے، تو یہ اسلام کا قصور نہیں.........اس خاص شخص یا گروہ کی خطا ہے..............

ہر چیز کو پیٹ اور معیشت کی نگاہ سے دیکھا جائے تو پھر ہی آپ کے دوسرے اعتراض کی کچھ حیثیت بنتی ہے...............

آزادی کے نام پہ انسان کو مغرب کیا دے پایا ہے .............مزید غلامیاں..........ان کی شرائط پہ کلچر اور حکمرانی کے انداز استوار کیجیے..........روٹی ملے گی، قرضہ ملے گا............ذرا جو کسی نے قومی خودمختاری اور اسی نوع کے دیگر الفاظ استعمال کیے .........تو تیور بدل جاتے ہیں....................وہ دنیا پہ اپنا کلچر ،اپنی معاشرت، اپنا نطام حکومت، اپنا نظام سیاست نافذ و قائم کرنا چاہتے ہیں..............by hook or crook۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور مزاحمت کا انہیں سامنا ہے..............سامنے کی بات یہ ہے کہ کھرے کو ہی آخر کھرا بن کے سامنے آنا ہے...........یہ رہامیدان اور یہ رہا گھوڑا.......................
 

سید ذیشان

محفلین
جب کچے انقلاب آتے ہیں تو یہی ہوتا ہے۔ جب یہ "انقلاب" مصر میں آیا تھا تو میں نے اس وقت بھی یہی کہا تھا کہ جب تک ایسٹیبلشمنٹ کو ختم نہ کیا جائے تب تک یہ صرف چہروں کی تبدیلی ہی کہلائے گی، اور وہی ہوا۔
 

arifkarim

معطل
آزادی کے نام پہ انسان کو مغرب کیا دے پایا ہے .............مزید غلامیاں..........ان کی شرائط پہ کلچر اور حکمرانی کے انداز استوار کیجیے..........روٹی ملے گی، قرضہ ملے گا............ذرا جو کسی نے قومی خودمختاری اور اسی نوع کے دیگر الفاظ استعمال کیے .........تو تیور بدل جاتے ہیں....................وہ دنیا پہ اپنا کلچر ،اپنی معاشرت، اپنا نطام حکومت، اپنا نظام سیاست نافذ و قائم کرنا چاہتے ہیں..............by hook or crook۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔اور مزاحمت کا انہیں سامنا ہے..............سامنے کی بات یہ ہے کہ کھرے کو ہی آخر کھرا بن کے سامنے آنا ہے...........یہ رہامیدان اور یہ رہا گھوڑا.......................
آزاد سوچ کے نام پر مغرب میں جدید سائنس و ٹیکنالوجی کا ارتقاء ہوا جسکی آج پوری دنیا محتاج ہے۔ بجلی سے لیکر انٹرنیٹ تک تمام مغربی ایجادات ہیں۔ آپکے اسلامی نظام نے دنیا کو کیا دیا؟ ایک سوئی تک تو ایجاد نہیں کر سکے ہم۔ تیل کے علاوہ تمام مسلم ممالک کی مصنوعات اور پیداوار ایک یورپی ملک سے بھی کم ہے۔ چین میں کونسا سیاسی مغربی نظام ہے؟ عرب خلیجی ریاستوں میں کونسا مغربی نظام ہے؟ اسکے باوجود انکے عرصہ برس سے مغرب سے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ کیا چین خودمختار نہیں حالانکہ وہ مغربی دنیا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے؟
 

فلک شیر

محفلین
آزاد سوچ کے نام پر مغرب میں جدید سائنس و ٹیکنالوجی کا ارتقاء ہوا جسکی آج پوری دنیا محتاج ہے۔ بجلی سے لیکر انٹرنیٹ تک تمام مغربی ایجادات ہیں۔ آپکے اسلامی نظام نے دنیا کو کیا دیا؟
اس آزاد روی سے قبل کتنے سو برس تک یورپ اندھیرے میں ڈوبا اور ہسپانیہ کے چراغ اور جامعات سے منور ہوتا تھا............صاف سڑکوں، سیدھی روشوں اور برقی قمقموں سے متاثر ہونا آپ کا حق...........مگر شاید جائز سوال ہمارا حق کہ اہل کلیسا کی غلط کاریوں، بے اعتدالیوں اور جنسی، معاشی،معاشرتی اور سیاسی استحصالات سے باغی اور متنفر یورپ کے اہل علم اگر خود خدا کے انکار یا نیم انکار تک پہنچ چکے ہوں.................تو اُس کا نتیجہ ہم بھی لازماً کیوں بھگتیں..............اسلام اللہ کا دین ہے اور سیدھا رستہ ہے............روشن واضح، جس کی راتیں اَس کے دنوں کی طرح ہی روشن و ظاہر ہیں................یہاں کوئی مذہبی اشرافیہ نہیں ہے........جس سے تنفر آخر کو خود مذہب سے نفور کا سبب بنے...........
سائنس اور ٹیکنالوجی سے کس کو انکار............انسان خدا کا خلیفہ زمین میں ہے اور اس کے لیے لازم ہے کہ اہل زمین کے لیے جو آسانی بہم پہنچا سکے، پہنچائے..............زمین کو عدل و انصاف اور امن و آشتی سے بھرنا اہل اسلام پہ فرض ہے.............غلے،میوے،پانی سے لے کر ذرے کے دل تک................سب پہ تحقیق ضرور ہونا چاہیے..............لیکن کیا لازم ہے، کہ اس سب کے لیے آپ بے خدا نظام حکومت تجویز کریں .............جس کے نتیجے میں اللہ کی زمین پہ ابدی محرمات حلال کیے جائیں..............اور خالق کے تصور تک کو ہی نصابی کتب سے یکسر غائب کر دیا جائے................نہیں صاحب نہیں!! .............اگر آپ برا نہ مانیں توعرض کروں کہ اسلامی نظام نے پہلی دفعہ دنیا کو اُن لوگوں کی حکومت سے روشناس کروایا تھا، جو عوام کے مال کو استعمال کرنے سے ایسے بھاگتے تھے.........جیسے زندہ موت سے بھاگتا ہے.................اس نظام نے ان لوگوں کو تخت پہ بٹھایا تھا..........جن کے دن خلق خدا کی خدمت میں اور راتیں خالق کی عبادت میں گزرتی تھیں.........................یہی لوگ تھے، جنہوں نے سونے کے ڈھیر کھڑے کھڑے لٹا دیے اور شام کو گھر روزہ افطار کرنے کے لیے کچھ نہ ہوتا تھا................ان لوگوں نے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیا تھا...........لوگ چین سے سوتے تھے.................ان کی اولادیں عوام کی پشت پہ سوار نہ ہوتی تھیں............
رہی علم و تحقیق کے میدان میں اہل اسلام کی پیش رفت اور مہربانیاں..................تو انصاف کا دامن تھامیے اور تھوڑی تحقیق کیجیے............آپ پہ روشن ہو جائے گا ، کہ مسلمانوں نے ان میدانوں کو انسانیت کی بھلائی کے لئے ہمیشہ مثبت انداز میں استعمال کیا ہے............................اسلحہ فروشی کے لیے ہرگز نہیں....................
 

ابن عادل

محفلین
دنیا میں قومیں عروج وزوال سے گذرتی ہیں اور یہ سفر صدیوں پر محیط ہوتا ہے مسلمان صدیوں اپنے زمانے کے امام رہے اور اپنی نااہلی کے باعث قیادت کے منصب سے سبکدوش کردیے گئے ۔ یورپ صدیوں ظلمت وجہل کا شکار رہا اور پچھلے کم وبیش تین سو سال سے دنیا کی زمام کار سنبھالے ہوئے ہے ۔
اسلام ایک نظریے کا نام ہے ،ایک طریقہ عمل ہے ، ایک دستور زندگی ہے جو انفرادی واجتماعی اور سیاسی ومعاشرتی غرض انسانی زندگی کے ہرپہلو میں جامع رہنمائی فراہم کرتا ہے ۔ اسلامی قوتیں اسی نظریے کے تحت اپنے اپنے معاشرے اور لائحہ عمل کے مطابق دورحاضر میں مختلف سیکولر ، الحاد ودہریت اور قومیت و لسانیت کی نام لیوا قوتوں کے خلاف برسر پیکار ہیں ۔
یہ لازم ہے کہ جدوجہد کے وقت میں کہ جب دنیا میں انہیں منظم کرنا مشکل ہو اختلاف ہوتا ہے اور یہ اختلاف قابل برداشت ہے ۔ قابل تحسین امر یہ ہے جدوجہد بہر حال ہر آنے والے دن میں انہیں منزل کی طرف لے جارہی ہے ۔
بعض اسلام کے نام لیواوں کا مخمصہ یہ ہے وہ دن ڈھلتے تک سوچ سکتے ہیں ، نظر جو کچھ دیکھتی ہے وہ ان کے نزدیک حقیقت ہے جب کہ ان کی بزرگوں کہ باریک بینی دیکھیے کہ عشروں پہلے کہ گئے کہ ۔۔۔
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آسکتا نہیں
یا
آسماں ہوگا سحر کے نور سے آئینہ پوش اور ظلمت رات کی سیماب پا ہوجائے گی
ذرا یادداشت پر زور دیجیے ۔ ترکی میں اربکان نے رفاہ پارٹی بنائی وہ جیتی فوج نے چلتا کردیا کہ جناب ہم سیکولرازم کے محافظین کی موجودگی میں اسلام کا نام یہاں تک کہ پارٹی پر پابندی عائد کردی پھر فضیلت پارٹی کا نام دیا وہ جیتی پھر وہی ۔ پارٹی میں پالیسی پر اختلاف ہوا اور انہیں سے اردگان صاحب نے الگ ہو کر جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی بنائی جس نے اس فوج کو قابو کیا ۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ اسلامی ممالک کی فوج اپنے سے زیادہ کسی اور کی وفادار ہوتی ہے الجزائر میں کیا ہوا ؟ پاکستان میں کیا ہوا؟ میں سمجھتا ہوں کہ مرسی صاحب دوبارہ جیت کر آجائیں فوج دوبارہ اپنا کام کرے گی ۔ خوش آئند بات یہ ہے عوام نے اسلام کے نام لیواوں کو جس قبولیت عامہ سے نوازا ہے وہ مغرب کے لیے ہی نہیں بادشاہتوں کے لیے بھی تشویش ناک ہے ۔ ہمیں حیرانی ہے کہ یہ جمہوریت کسی کو ہضم نہیں ہوتی اور حامد کرزئی صاحب کی جمہوریت قابل قبول ۔ یہاں آکر معلوم ہوجاتا ہے کہ کون اعتدال پسند ہیں اور کون شدت پسند ۔۔۔۔۔
بعض یاردوستوں کو نہ جانےکون کون سے قصے یاد آجاتے ہیں ۔ نائن الیون کے بعد علی الاعلان مسلمانوں کے خلاف صلیبی جنگوں کا اعلان کیا گیا اور کی بھی وہ ہمیں ہضم ہوگئی ، اسرائیل نے علی الاعلان فلسطین میں نا جانے کیا کچھ نہیں کیا اور کہا ، ہم سب بھلا بیٹھے یاد رہی تو صرف اپنوں کی بات جس وہ خود بھی انکاری ہیں ۔
آپ مرسی کی مخالفت کریں ، منظور ، آپ پاکستان کے اسلامیوں کو کوسیں تسلیم ، آپ دنیا جہاں کی ”سیاسی اسلام پسند قوتوں“ کو برابھلا کہیں قبول ، لیکن جناب اپنی غلطیوں پر اسلام کے تو دست وگریباں نہ ہوں ۔
یادش بخیر پاکستاں کی واحد قابل قبول شخصیت کو اگر اتحاد کے لیے سوجھا تو کون ؟ ذرا یہ بھی تو دیکھیں
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکہ کو مصر میں جاری تشدد کے واقعات پر شديد تشويش ہے۔

ہم ان لوگوں کی مذمت کرتے ہیں جو مصريوں کو متحد کرنے کے بجائے انھيں تقسيم کرنے اور تشدد کرنے پر اکساتے ہيں۔ امريکہ تمام فریقین پر زور ديتا ہے کہ وہ فوری طور پر تشدد کو بند کريں۔ ہم اس بے بنیاد الزام کی بھی تردید کرتے ہیں کہ امريکہ کسی ايک سیاسی جماعت يا فريق کی حمايت کررہا ہے۔ امريکہ کی وابستگی جمہوريت سے ہے نہ کہ کسی سیاسی شخصیت يا جماعت سے۔

ہم چاہتے ہیں کہ جمہوريت مصريوں کی بہتری کے لیئے کام کرے۔ اس نازک موقع پر ہم تمام مصر کے سیاسی قائدین پر زور ديتے ہيں کہ وہ اس جاری تشدد کی مذمت کريں اور اپنے احتجاج کرنے والے حمايتيوں کو پرامن رہنے کی تنبيع کريں۔

امریکہ جمہوری عمل سے مکمل طور پر وابستہ ہے۔

جيسا کہ صدر اوبامہ نے کہا ہے کہ ہميں مصری فوج کے اس فيصلے پر سخت تشويش ہے جس ميں انہوں نے منتخب صدر مورسی کو اقتدار سے ہٹايا اور مصر کے آئین کو معطل کيا۔ ميں مصری فوج سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام اختیارات جمہوری طور پر منتخب سویلین حکومت کو واپس کرے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://www.freeimagehosting.net/lg3lv

lg3lv
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکہ کو مصر میں جاری تشدد کے واقعات پر شديد تشويش ہے۔

ہم ان لوگوں کی مذمت کرتے ہیں جو مصريوں کو متحد کرنے کے بجائے انھيں تقسيم کرنے اور تشدد کرنے پر اکساتے ہيں۔ امريکہ تمام فریقین پر زور ديتا ہے کہ وہ فوری طور پر تشدد کو بند کريں۔ ہم اس بے بنیاد الزام کی بھی تردید کرتے ہیں کہ امريکہ کسی ايک سیاسی جماعت يا فريق کی حمايت کررہا ہے۔ امريکہ کی وابستگی جمہوريت سے ہے نہ کہ کسی سیاسی شخصیت يا جماعت سے۔

ہم چاہتے ہیں کہ جمہوريت مصريوں کی بہتری کے لیئے کام کرے۔ اس نازک موقع پر ہم تمام مصر کے سیاسی قائدین پر زور ديتے ہيں کہ وہ اس جاری تشدد کی مذمت کريں اور اپنے احتجاج کرنے والے حمايتيوں کو پرامن رہنے کی تنبيع کريں۔

امریکہ جمہوری عمل سے مکمل طور پر وابستہ ہے۔

جيسا کہ صدر اوبامہ نے کہا ہے کہ ہميں مصری فوج کے اس فيصلے پر سخت تشويش ہے جس ميں انہوں نے منتخب صدر مورسی کو اقتدار سے ہٹايا اور مصر کے آئین کو معطل کيا۔ ميں مصری فوج سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام اختیارات جمہوری طور پر منتخب سویلین حکومت کو واپس کرے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://www.freeimagehosting.net/lg3lv

lg3lv



یہ صرف امریکہ کا ڈھونگ اگر امیریکہ کو واقعی واقعی تشویش ہے تو کیوں نہیں فوجی آمر حکومت جو کہ ناجائز طریقہ سے سلب کیا گیا کا بائکاٹ کرتا ہے اور پوری دنیا سے اس کی اپیل کہ یہ حکومت یعنی فوجی ایک جمہوری حکومت کا تختہ پلٹ کر لایا گیا ہے اس لئے ہم اس کو نہیں مانتے ایک جمہوری حکومت کا تختہ پلٹ کر یہ کہنا کہ پھر سے ووٹنگ کرا لو کہاں کا انصاف ہے ۔
 
اسلام پسندیاایماندار لیڈر جیسی خصوصیات کے بجائے اگر آپ غلامانہ ذہنیت اسلام بیزاری افکار کے ٹٹو ہیں تو کم و بیش ہر دنیاوی محاذ پر کامیاب ہو سکتے ہیں جب تک آپ ایسے دنیاوی آقا کے مقصد براری کی خاطر کام کرتے رہے تو سب سے اچھے آپ اور باقی ساری دنیا خراب ۔​
جہاں آپ نے ان کے مفادات کے خلاف کوئی کام کیا یا ان کی مرضی کو ضرب پہنچائی یا زک وہیں آپ ناکام ،مجرم ،تشدد پسند ،بنیاد پرست اور نہ جانے کیا کیا ہو جاتے ہیں ۔​
ڈاکٹر مرصی کی یہی سب سے بڑی کمی تھی کہ انھوں نے سچ اور انصاف کا دامن تھامے رکھا تھا ۔انھوں نے میڈیا کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی ۔​
اول دن سے مصر کی میڈیا جب کہ ابھی انھوں نے اپنا چارج بھی نہیں سنبھالا تھا ناکام ،للو اور نی جانے کس کس طرح کے القاب سے نواز رہی تھی ۔​
مغرب پرست میڈیا نے فرنٹ پیج میں کو کو جوکر ،بندر ،نالائق جیسے الفاظ سے نوازا اگر ڈاکٹر مرصی اسی وقت ان افراد کو سب سکھا دیتے اور قرار واقعی سزا دیتے تو انھیں یہ دن دیکھنے ہی نہ پڑتے ۔​
 
ہاہاہا۔ انتہائی مضحکہ خیس مضمون ہے۔ اخوان المسلمین اعتدال پسند اسلامی جماعت کہاں سے ہوگئے؟ انکے صدر مرسی سنہ 2010 میں تمام یہود اور صیہونیوں کو بندر اور سور کہتے ہوئے پکڑے گئے اور جب امریکیوں نے اسکی وجہ پوچھی تو بجائے معافی مانگنے کے انپر مزید الزام لگانا شروع کر دیا کہ اس ویڈیو کی ریلیز یہودی میڈیا کی سازش ہے :laugh:
http://www.timesofisrael.com/morsi-jewish-controlled-media-distorted-apes-and-pigs-remark/
اب ایک بندہ پہلے خود ہی کیمرہ پر الٹا سیدھا بولے اور پھر بھول کر ایک ملک کا صدر بن جائے۔ اور جب بعد میں ماضی کی حماقتیں ٹیپ پر سامنے آجائیں تو ایسے میں بندے کومعافی مانگنی چاہئے یا گزشتہ حماقت کی تصدیق کرتے ہوئے مزید جھوٹی الزام تراشیاں کرنی چاہیئے؟ یہ مصری قوم کی پاک قوم کی طرح بد نصیبی ہے کہ انکو آج تک ایک حقیقی ایماندار اور قوم پرست لیڈر نہیں مل سکا۔
بقول آپ کے آقاؤں کے جذبات کی اظہار کا حق ہر انسان کا بنیادی حق ہے تو آپ کے اندر آگ کیوں بھڑکتی ہے؟؟ اپنے آقاؤں کو فالو کریں حضور، ان کی باتوں کی پیروی کریں۔ آپ تو غلامی میں ان سے بھی چار ہاتھ آگے نکل گئے ہو یعنی صاحب کے بھی سَوا صاحب۔
ابھی کسی نے وہاں سے کچھ بھی بکا ہوتا تو یہی غضب تب بھی آپ کااِس طرف ہی ہوتا اور ہماری ہی جہالت اور تنگ نظری کے کوسنے رٹ رہے ہوتے۔
 
بقول آپ کے آقاؤں کے جذبات کی اظہار کا حق ہر انسان کا بنیادی حق ہے تو آپ کے اندر آگ کیوں بھڑکتی ہے اپنے آقاؤں کو فالو کریں حضور، ان کی باتوں کی پیروی کریں۔ آپ تو غلامی میں ان سے بھی چار ہاتھ آگے نکل گئے ہو یعنی صاحب کے بھی سَوا صاحب۔
ابھی کسی نے وہاں سے کچھ بھی بکا ہوتا تو یہی غضب تب بھی آپ کااِس طرف ہی ہوتا اور ہماری ہی جہالت اور تنگ نظری کے کوسنے رٹ رہے ہوتے۔


اور پھر میڈیا میں جتنا جھوٹ بولا جاتا ہے شاید ہی کہیں اتنا جھوٹ بولا جاتا ہو ۔کیا عجب کہ وہ گالیاں خود انھوں نے ڈبنگ کر لی ہو اور دوسروں کے نام منسوب کر دیا ہو ۔
 
Top