تعارف ڈاکٹر ریحان انصاری

نام: محمد ریحان محمد یوسف انصاری
عرفیت: ڈاکٹر ریحان انصاری
پتہ: 144/202، روشن اپارٹمنٹ، بالمقابل بزمِ محمدی مدرسہ، کھجورپورہ، گوری پاڑہ، بھیونڈی، مہاراشٹر 421302
تعلیم: بی یو ایم ایس (ممبئی)، ایم اے (اردو)، ڈپلومہ ان جرنلزم اینڈ ماس کمیونکیشن (مانُو)، اردو ریسرچ اسکالر برائے پی ایچ ڈی (ممبئی یونیورسٹی)
امتیازات: ڈیجیٹل کاتب ’فیض نستعلیق‘ یونیکوڈ فونٹ (اِن پیج ورژن ۳)، مہاراشٹر اسٹیٹ اردو اکیڈیمی سے ’ساحر لدھیانوی ایوارڈ‘یافتہ، نشانِ امتیاز (اَنفروس، علی گڑھ)،نشانِ آزاد (مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد)، وغیرہ
تصنیفات: (۱) صحت نامہ [مہاراشٹر اسٹیٹ اردو اکیڈمی سے انعام یافتہ،اکتوبر 1995] (۲) شعورِ صحت، مطبوعہ دسمبر 2016،
صحافتی مشاغل: مدیر ہفت روزہ ’بھیونڈی کے صبح و شام‘، کالم نویس روزنامہ انقلاب (ممبئی)، سائنس و صحت نگار ماہنامہ اردو ’سائنس‘ دہلی، کالم نویس ماہنامہ البلاغ (ممبئی)،
عملی صحافت کی ابتدا 1984 میں ہفت روزہ ’اخبارِ عالم‘ ، ہفت روزہ ’صبحِ امید‘ اور ہفت روزہ ’الفتح‘ ممبئی میں بہ حیثیت کاتب کی اور رفتہ رفتہ مضمون اور کالم نویسی کی جانب ذہن مبذول ہوگیا۔ خوشنویسی اور پیج ڈیزائننگ سے شغف ہونے کی وجہ سے کمپیوٹر پر ڈی ٹی پی ایک مشغلہ بنا ہوا ہے۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
خوش آمدید، قبلہ و کعبہ۔آپ کے بارے میں جان کر اور آپ کو یہاں پا کر نہایت خوشی ہوئی۔ امید ہے محفلین کو آپ سے اور آپ کو محفل سے استفادے کا موقع ملتا رہے گا۔
گوری پاڑہ کی وجہِ تسمیہ معلوم ہو جائے تو اور زیادہ خوشی ہونے کا امکان ہے!
 

آصف اثر

معطل
اردو محفل میں خوش آمدید!
ماہنامہ اردو سائنس کے متعلق کچھ تفصیل دیجیے۔ اردو میں سائنسی صحافت پاکستان میں تو آگے نہیں بڑھ پارہی۔ بھارت میں اس کی روداد پڑھ کر خوشی ہوگی۔
 
’’اردو تحریرکا ارتقا اور خطِ نستعلیق کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ‘‘
ما شا اللہ۔ بہت خوب سر!
اپنی کم علمی کا اعتراف کرتے ہوئے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہاں اردو تحریر سے کیا مراد ہے؟ کیوں کہ اس سے متعلق بہت سے خیالات ذہن میں آ رہے ہیں۔ اہم بات یہ کہ آپ کا مقالہ لسانیات جیسے اہم موضوع سے بھی مناسبت رکھے گا اور یقینا آپ کے ذریعے بہت سے گوہر نایاب ہاتھ لگیں گے۔
 
Top