چھوٹی بحر میں چھوٹی سی غزل -از - محمد احمد

محمداحمد

لائبریرین
غزل

یاد آتے رہنا بس
دل دُکھاتے رہنا بس

اور کام کیا تم کو
آزماتے رہنا بس

دل پہ گرد کتنی ہو
چمچماتے رہنا بس

زندگی یہی تو ہے
مسکراتے رہنا بس

حالِ دل رہے دل میں
گنگناتے رہنا بس

سیکھنا ہر اچھی بات
اور سکھاتے رہنا بس

بات بات پر ہنسنا
اور ہنساتے رہنا بس

دل شکستہ کوئی ہو
دل بڑھاتے رہنا بس

دل کے ساز پر اکثر
گیت گاتے رہنا بس


محمد احمدؔ
 
مدیر کی آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
دل پہ گرد کتنی ہو
چمچماتے رہنا بس

حالِ دل رہے دل میں
گنگناتے رہنا بس

لاجواب۔۔۔ بہترین۔۔۔ داد حاضر ہے سر جی۔۔۔ :)
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ
لطف آیا پڑھ کر
زندگی سے لطف اندوز ہونے کا گر ۔۔۔
بہت سی دعاؤں بھری داد محترم بھائی
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
کیا خوبصورت زاویہ ہے ،، :) :)

میں شاعر نہیں مگر شوق میں یہ لکھ رہا ہوں
( کچھ گڑ بڑ ہو تو نا تجربہ کاری سمجھ کر قبول فرمایئے گا :) )
اس غزل میں تو جڑے گا نہیں مگر پھر بھی
؎
پڑھ کے حرف بھائی کے
تسکیں ہوئی تسکیں بس
:) :)
 

الف عین

لائبریرین
خوب،چھوٹی بحر میں غزل کہنا مشکل بھی ہے لیکن اچھی طرح نبھائی گئی ہے، ایک مشکل ردیف بھی۔ واہ!
آج کل تو خوب غزلیں ہو رہی ہیں، ایک ہمارا حال ہے کہ چار پانچ سال سے ایک بھی شعر وارد نہیں ہوا اور ایک ہمارے شاگرد عزیز عظیم ہیں جو دن میں پانچ سات غزلیں پوسٹ کر دیتے ہیں!!!
 

عظیم

محفلین
خوب،چھوٹی بحر میں غزل کہنا مشکل بھی ہے لیکن اچھی طرح نبھائی گئی ہے، ایک مشکل ردیف بھی۔ واہ!
آج کل تو خوب غزلیں ہو رہی ہیں، ایک ہمارا حال ہے کہ چار پانچ سال سے ایک بھی شعر وارد نہیں ہوا اور ایک ہمارے شاگرد عزیز عظیم ہیں جو دن میں پانچ سات غزلیں پوسٹ کر دیتے ہیں!!!

بابا : ) بہت تنگ کرتا ہُوں نا آپ کو
 
Top