کاشفی

محفلین
غزل
(مومن خان مومن رحمتہ اللہ علیہ)

چل پرے ہٹ مجھے نہ دکھلا مُنہ
اے شبِ ہجر تیرا کالا مُنہ

بات پوری بھی مُنہ سے نکلی نہیں
آپ نے گالیوں پہ کھولا مُنہ

شبِ غم کا بیان کیا کیجئے
ہے بڑی بات اور چھوٹا مُنہ

جب کہا یار سے دکھا صورت
ہنس کے بولا کہ دیکھو اپنا مُنہ

پھر گئی آنکھ مثلِ قبلہ نما
جس طرف اُس صنم نے پھیرا مُنہ

سنگِ اسود نہیں ہے چشمِ بتاں
بوسہ مومن طلب کرے کیا مُنہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ بہت عمدہ شراکت ہے جناب کاشفی صاحب۔ اس غزل میں کچھ اشعار کم تھے۔ مکمل کر کے دوبارہ پوسٹ کر رہا ہوں۔

چل پرے ہٹ مجھے نہ دکھلا مُنہ
اے شبِ ہجر تیرا کالا مُنہ

آرزوئے نظّارہ تھی تُو نے
اتنی ہی بات پر چھپایا منہ

دشمنوں سے بگڑ گئی تو بھی
دیکھتے ہی مجھے بنایا منہ

بات پوری بھی مُنہ سے نکلی نہیں
آپ نے گالیوں پہ کھولا مُنہ

ہو گیا رازِ عشق بے پردہ
اس نے پردے سے جو نکالا منہ

شبِ غم کا بیان کیا کیجیے
ہے بڑی بات اور چھوٹا مُنہ

جب کہا یار سے دکھا صورت
ہنس کے بولا کہ دیکھو اپنا مُنہ

کس کو خونِ جگر پلائے گا
ساغرِ مے کو کیوں لگایا منہ

پھر گئی آنکھ مثلِ قبلہ نما
جس طرف اُس صنم نے پھیرا مُنہ

(ق)

گھر میں بیٹھے تھے کچھ اداس سے وہ
بولے بس دیکھتے ہی تیرا منہ

ہم بھی غمگین سے ہیں آج کہیں
صبح اٹھّے تھے دیکھ تیرا منہ

سنگِ اسود نہیں ہے چشمِ بتاں
بوسہ مومن طلب کرے کیا مُنہ

(مومن خان مومن)
 

کاشفی

محفلین
بہت خوب سخنور صاحب۔۔غزل مکمل کرنے کے لیئے آپ کا بیحد شکریہ۔۔خوش رہیں

شمشاد صاحب، ظفری صاحب، محمد وارث صاحب اور پیاسا صحرا صاحب آپ تمام حضرات کا بھی بیحد شکریہ۔۔خوش رہیں
 

جیہ

لائبریرین
واقعی ہونا چاہئے تھا سنگ اسود یعنی حجر اسود۔

مگر سگ اسود سے بھی لیلے کا کالا مراد لیں تو کینچھ تان کے معنی پیدا کئے جا سکتے ہیں:)
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت خوب ۔

ایک الجھن دور کر دیجیے ۔



اس مصرعے میں سگِ اسود ہے یا سنگِ اسود ؟

بہت شکریہ نشاندہی کے لئے۔ یہ سنگِ اسود ہی ہے۔ مجھ سے بھی وہی غلطی ہوئی جو کاشفی صاحب نے کی تھی۔ دراصل اضافی اشعار میں نے ٹائپ کئے اور باقی غزل کے لئے کاشفی صاحب کی ٹائپ کی ہوئی غزل کو ہی کاپی کیا۔ ایک بار پھر بہت شکریہ توجہ دلانے کے لئے۔
 

کاشفی

محفلین

بہت شکریہ نشاندہی کے لئے۔ یہ سنگِ اسود ہی ہے۔ مجھ سے بھی وہی غلطی ہوئی جو کاشفی صاحب نے کی تھی۔ دراصل اضافی اشعار میں نے ٹائپ کئے اور باقی غزل کے لئے کاشفی صاحب کی ٹائپ کی ہوئی غزل کو ہی کاپی کیا۔ ایک بار پھر بہت شکریہ توجہ دلانے کے لئے۔

میں نے تو کوئی غلطی نہیں کی تھی۔۔ بس ہوگئی تھی خودبخود۔۔ :happy:
شکریہ بیحد تصیح کے لیئے۔۔
 

بہت شکریہ نشاندہی کے لئے۔ یہ سنگِ اسود ہی ہے۔ مجھ سے بھی وہی غلطی ہوئی جو کاشفی صاحب نے کی تھی۔ دراصل اضافی اشعار میں نے ٹائپ کئے اور باقی غزل کے لئے کاشفی صاحب کی ٹائپ کی ہوئی غزل کو ہی کاپی کیا۔ ایک بار پھر بہت شکریہ توجہ دلانے کے لئے۔

میں نے تو کوئی غلطی نہیں کی تھی۔۔ بس ہوگئی تھی خودبخود۔۔ :happy:
شکریہ بیحد تصیح کے لیئے۔۔

شکریے کی کوئی بات نہیں ۔تصحیح کیا، میں تو خود طالبہ ہوں ۔ آپ لوگوں کا شکریہ کہ مومن کا اچھا کلام پڑھنے کو ملا ، جو کہ کم کم ہی ملتا ہے ۔
وجہ تو ادیب ہی بہتر بتا سکتے ہیں ۔ہم تو ادب کے بے قاعدہ قاری ہیں ۔
 
Top