پہلے پاکستان پر اس سے پہلے ’میں‘

ہمارے جنرل صدر صاحب!
میں آپ پر کالم نہیں لکھنا چاہتا تھا۔ نہ ہی آپ کی وردی اور نہ ہی کوٹ پینٹ پر۔ نہ ہی آپ کے فوجی آپریشن اور نہ ہی سولین آپشن پر، نہ ہی آپ کی جمہوریت اور نہ ہی آمریت پر۔ مگر آج لکھ رہا ہوں۔ اور اس کی اگر کوئی وجہ ہے تو صرف آپ ہیں، صرف آپ۔ آپ نے مجھے مجبور کیا بلکہ میں یہ کہوں گا کہ آپ بندوق کے زور پر مجھ سے یہ سب لکھوا رہے ہیں۔

آپ کو پاکستان کا اقتدار سنبھالے آٹھ برس ہو چکے ہیں۔ آپ صرف وردی میں آئے تھے اور اس کے بعد وردی اور سوٹ میں آنا شروع ہو گئے۔ اگرچہ مجھے آپ کی پہلی تقریر بھی آپ سے پہلے آنے والے جرنیلوں خصوصاً جنرل ضیاء کی تقریر سے مختلف نہیں لگی تھی لیکن کیونکہ انسان کی اچھائی پر ایمان ہے اس لیے سمجھا کہ شاید یہ شخص سچ بول رہا ہے اور واقعی یہ ملک کا اچھا کر کے وعدے کے مطابق جلد چلا جائے گا۔ لیکن آپ نہیں گئے اور وعدے پر وعدے کرتے رہے۔ میں اور میرے ساتھ پاکستان کے سولہ کروڑ عوام چپ رہے۔


پہلے پاکستان پر اس سے پہلے ’میں‘
 
Top