مصطفیٰ زیدی پہلے تو غمِ دل میں تھے خرد سے بیگانے ۔ مصطفیٰ زیدی

فرخ منظور

لائبریرین
پہلے تو غمِ دل میں تھے خرد سے بیگانے
ہم کو کون سا غم ہے، آج کل خدا جانے

آج اہلِ زنداں نے رت جگا منایا ہے
آج شہر والوں پر ہنس رہے ہیں دیوانے

ضبط اے دلِ بے تاب دوسروں کی محفل ہے
لوگ اس کی پلکوں میں ڈھونڈ لیں گے افسانے

جب کبھی ستاروں کا کوئی نامہ بر آیا
میرے در پہ دستک دی بار بار دنیا نے

آج شہرِ لندن میں معرکے کی صورت ہے
اِک طرف تمھاری یاد، اِک طرف صنم خانے

(مصطفیٰ زیدی)​
 
Top