پہلے تو دِل سجن کو چُھپا کر دیا گیا

عرفان قادر

محفلین
پہلے تو دِل سجن کو چُھپا کر دیا گیا
رکھنے کو پھر سٹیل کا "لاکر" دیا گیا

خبریں کرپشنوں کی چھُپانے کے واسطے
شوشہ نیا ہی کوئی کھڑا کر دیا گیا

گرہیں لگا کے چھین لئے مصرعے سبھی
ہے شاعروں کے ساتھ یہ کیا کر دیا گیا

سرٹیفیکیٹ عشق کے ڈپلومہ کورس کا
مجنوں کو دشت میں ہے بُلا کر دیا گیا

مظلوم شوہروں میں مرا بھی شمار تھا
لیکن یہ ظُلم چار گُنا کر دیا گیا

ہنس ہنس کے بات کی گئی گرچہ رقیب سے
ہم کو جواب ناک پھُلا کر دیا گیا

اچھا ہوا کہ شربتِ دیدار کی جگہ
کھانسی کے شربتوں کو شِفا کر دیا گیا

نخرے اُٹھائے روز ہی ابّا نے قیس کے
کُرتا نیا ہی روز سِلا کر دیا گیا


لے جائیں آج کون سا تُحفہ صنم کے پاس
تربوز بھی ہے مہنگا بڑا کر دیا گیا

۔۔۔۔۔۔۔۔
عرفان قادر
 
Top