پچھلی رُت کا ساتھ تمھارا - عتیق الرحمٰن صفی

الف عین

لائبریرین
پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا
تبصرہ نگار : ڈاکٹر انور سدید
(7 ستمبر 2003 نوائے وقت سنڈے میگزین)

عتیق الرحمن صفی اردو شاعری کے میدان میں نووارد ہیں۔
’’پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا‘‘ ان کی شاعری کی پہلی کتاب ہے جس میں غزلیں اور نظمیں شامل ہیں۔ کتاب کی پشت پر ان کی جو تصویر چھپی ہے اس میں ان کی آنکھیں زمانے کو حیران نظروں سے دیکھ رہیں ہیں۔ یہ حیرانی ان کی شاعری میں ’’دیدۂ ویران‘‘ بن گئی ہے۔ عتیق الرحمن صفی کا شعری سفر زندگی کے داخلی مشاہدے اور اس کے خارجی اظہار کی صورت میں ارتقا کی طرف مسلسل بڑھ رہا ہے۔ وہ کسی ایک نقطے پر جامد ہونے کی بجائے ارتقاء کا اگلا قدم بڑھانے کے آرزو مند نظر آتے ہیں۔ ان کے استاد فیض الحسن ناصرؔ نے انہیں ایک رومانوی شاعر قرار دیا ہے۔ تاہم وہ خوابوں میں ہچکولے لینے کی بجائے تعبیروں کو روبہ منظر لانے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔ مجھے توقع ہے کہ انہوں نے شاعری کا سلسلہ جاری رکھا تو وہ مستقبل کو کامیابی سے سر کر لیں گے۔
 

الف عین

لائبریرین
تعارف

نام: عتیق الرحمن صفیؔ ولدیت: چودھری تصدق حسین
پیدائش: بمطابق سرکاری کاغذات 7 جنوری 1972ء
بمطابق درست خاندانی روایت 22 فروری 1971
مقامِ پیدائش: گجرات پاکستان تعلیم: گریجوایشن
ادبی سفر کا آغاز: 1992ء
اصنافِ ادب: شاعری میں غزل، نظم، قطعات
نثر میں مضامین، کالم، خاکے
مطبوعہ کتب: پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا (شاعری)
زیر طبع کتب: 1 ۔ کچھ باتیں سیدھی سادی سی (مضامین)
2۔ کالموں کا مجموعہ
3۔ رتجگوں کے درمیاں (شاعری)
4۔ میری سوچ کے ساحل پر (قطعات)
5۔ ہاتھ میرا تھام لو (منتخب شاعری)
ادبی مصروفیات: نائب صدر ادبی تنظیم (فروغِ سخن گجرات)
صحافتی مصروفیات: بیورو چیف (www.topurdu.com) رائٹرز پینل آف پاکستان
پیشہ: ایریا منیجر (فارماسیوٹیکل کمپنی)
خط و کتابت کا پتہ: عتیق الرحمن صفیؔ ۔ ہاؤس نمبر B-13/1700 فتو پورہ بن گجرات سٹی پاکستان
ٹیلی فون نمبر: 092-53-3512161 0 موبائل نمبر:0333-8409190
0300-8725445
ای میل ar_saffy@hotmail.com, ar_saffy@yahoo.com
 

الف عین

لائبریرین
ہر درد سِوا ہو جاتا ہے
محشر سا بپا ہو جاتا ہے
اک یاد کے دل میں آتے ہی
دل کیا سے کیا ہو جاتا ہے
 

الف عین

لائبریرین
پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا (ایک پیغام)


کسی پر اپنی ذات کا اظہار میرے لئے ہمیشہ ہی ایک مسئلہ رہا ہے کہ غم تو غم کبھی خوشی کا اظہار بھی کھل کر نہیں کر پایا۔ خوشیاں تو حبابِ آب کے مانند ٹھہریں۔ رہے غم۔۔۔ توغم کانٹوں کی طرح سخت جان، ہر موسم کی سختی برداشت کرتے ہوئے پچھلی رُت سے اس رُت تک برابر ساتھ چلتے آ رہے ہیں کہ اب تو زندگی انہی سے عبارت ہے۔ پچھلی رُت کا ساتھ نئی رُتوں میں تو شامل تو نہیں لیکن ان پر حاوی ضرور ہے کہ نئی رُتوں میں بھی انہی رنگوں اور خوشبوؤں کی جستجو رہی جو پچھلی رُت کے ساتھ میں تھے لیکن پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا بے بدل ٹھہرا۔
پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا فقط قصۂ پارینہ نہیں بلکہ موجودہ رُت میں پچھلی رُت کے ادغام کی خبر بھی ہے اور آنے والی رُتوں کیلئے نوید بھی کہ اسی رنگ میں ڈھلنے کیلئے تیار رہیں۔
لے گی نسلِ نو حساب تیرے میرے پیار کا
کل کھلے گا پھر گلاب تیرے میرے پیار کا

پچھلی رُت کا ساتھ تمہارا دوستوں کے اصرار پر کتاب کا روپ دھار رہا ہے۔ جذبوں کے اظہار میں اگر کہیں آپ کو کوئی لمحہ، کوئی واقعہ، کوئی شعر اپنے احساسات پر صادق آتا محسوس ہو تو ضرور مطلع فرمائیے گا کہ مجھے درد آشناؤں کی جستجو ہے۔
مت پوچھ کتنے ضبط کے موسم بسر کئے
اب سخت آرزو ہے کسی غمگسار کی


عتیق الرحمن صفیؔ
ہاؤ س نمبر B-13/1700
فتو پورہ بن، گجرات سٹی۔پاکستان
 

الف عین

لائبریرین
٭

اس کا بھی غم بہت اب معدوم ہو چکا ہے
وہ خوش ہے کھو کے ہم کو معلوم ہو چکا ہے

ہر سوچ میں وہ میری کچھ ایسے بس گیا ہے
ہر فعل میرا اس سے موسوم ہو چکا ہے

کیا بات ہو گئی ہے بادل نہیں برستا
وہ حال پر تو میرے مغموم ہو چکا ہے

رہتا ہے وہ نظر میں چاہے کہیں بھی جائے
آنکھوں میں ایک چہرہ مرقوم ہو چکا ہے

اک بار لوگ پھر سے دیوانے ہو رہے ہیں
کہتے ہیں وہ دوبارہ معصوم ہو چکا ہے

ہر شخص کہہ رہا ہے میرا اداس چہرہ
اس بے وفا کے غم کا مفہوم ہو چکا ہے

جو زندگی کے سارے دُکھ درد بانٹتا تھا
اس سائے سے صفیؔ اب محروم ہو چکا ہے
 
Top