" پنچ لائن "

سید فصیح احمد

لائبریرین
۔۔ اور آخر موم کے ڈھیر میں ۔۔۔۔۔ جلا ہوا دھاگہ دفن ہو گیا! ۔۔۔۔۔ کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ کہانی اپنی پنچ لائن سے شروع ہو کر اپنے آغاز کی طرف سفر کرتی ہے ۔۔۔۔۔ اب سوال اٹھیں گے کہ دھاگہ کیوں جلا؟ کیسے جلا؟ کتنا جلا؟ کس کے لیئے جلا؟ خود جلا یا جلایا گیا؟ ۔۔۔۔۔ اور یوں سب کہانی کے آغاز کو کھوجیں گے اور اسے مشہور کر دیں گے!
۔
( فصیح احمد )
 

سلمان حمید

محفلین
۔۔ اور آخر موم کے ڈھیر میں ۔۔۔۔۔ جلا ہوا دھاگہ دفن ہو گیا! ۔۔۔۔۔ کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ کہانی اپنی پنچ لائن سے شروع ہو کر اپنے آغاز کی طرف سفر کرتی ہے ۔۔۔۔۔ اب سوال اٹھیں گے کہ دھاگہ کیوں جلا؟ کیسے جلا؟ کتنا جلا؟ کس کے لیئے جلا؟ خود جلا یا جلایا گیا؟ ۔۔۔۔۔ اور یوں سب کہانی کے آغاز کو کھوجیں گے اور اسے مشہور کر دیں گے!
۔
( فصیح احمد )
مزید آسانی کے لیے پنچ لائن کا حسن برباد کرتا چلوں

دھاگہ کیوں جلا؟ روشنی کرنے کے لیے۔ ویسے تو سخت سردی میں ہاتھ سینکے جانے کے لیے بھی جلایا جا سکتا ہے۔ کسی کی سالگرہ کے موقعے پر کیک کی زینت بنایا جانا، کسی کے مزار پر عقیدت یا عادت کے طور پر جلا کر رکھا جانا وغیرہ وغیرہ جیسی وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔

کیسے جلا؟ کسی اور جلتے ہوئے دھاگے سے؟ یا جلانے والے نے سگریٹ سلگانے سے پہلے یا بعد میں اسی لائٹر یا جلتی ہوئی دیا سلائی سے ایک تیر سے دو شکار کرنے کی غرض سے جلا دیا ہو۔ یا ہو سکتا ہے کسی اناڑی نے دہکتے ہوئے الاؤ (بار بی کیو یا بون فائیر کے سلسلے میں روشن کیا گیا) میں دھاگے کے ساتھ ساتھ موم بتی کا سر بھی دے دیا ہو جس کی وجہ سے آپ کی پنچ لائین کی خاطر موم بتی نے بلاوجہ کی اذیت مول لی ہو۔

کتنا جلا؟ جواب اوپرملاحظہ کر لیجئے۔

کس کے لیئے جلا؟ جس نے جلایا اسی کے لیے۔ یا ہو سکتا ہے جلانے والا کسی اور کے لیے جلا کے چلا گیا ہو یا وہیں ٹھہر گیا ہو۔ ان کی آپس کی بات ہے تو آپس میں ہی رہنے دی جائے تو بات کا حسن برقرار رہے گا بس دعا کیجئے کہ جس مقصد کے لیے جلایا گیا ہو اس کے پورا ہونے سے پہلے بجھ نہ گیا ہو۔

خود جلا یا جلایا گیا؟
خود جلنا آج کل کے دور میں ممکن نہیں لگ رہا۔ ہو سکتا ہے کہ سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہو لیکن وہ ترقی بھول کر بھی کم سےکم پاکستان میں ابھی تک نہیں پہنچی ہو گی تو مفروضے کے طور پر ہم کہہ دیتے ہیں کہ خود نہیں جلا بلکہ جلایا گیا تھا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ پاس کھڑی کسی خوبرو دوشیزہ کے حسن سے خود جل گیا ہو۔ بہت کشمکش کا عالم ہے بھائی، کچھ کہہ نہیں سکتے۔
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
بس جی اب تو محفل میں آنا جانا بہت کم ہو گیا ہے۔ باقی لوگ بھی شاید کم کم ہی آتے جاتے ہیں۔ خوش رہیے :)

جی لیکن یہ بری عادت ہے۔ میں خود بھی اس عادت کو ختم کر رہا ہوں۔ آپ کی مزاح انگیزیں بھی یاد ہیں :) :) بھئی ہمیں اب جو کونا پسند نہیں وہاں جاتے ہی نہیں بس ان کونوں پر رہتے ہیں جو ہمیں راس آئیں! :) :)
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
مزید آسانی کے لیے پنچ لائن کا حسن برباد کرتا چلوں

دھاگہ کیوں جلا؟ روشنی کرنے کے لیے۔ ویسے تو سخت سردی میں ہاتھ سینکے جانے کے لیے بھی جلایا جا سکتا ہے۔ کسی کی سالگرہ کے موقعے پر کیک کی زینت بنایا جانا، کسی کے مزار پر عقیدت یا عادت کے طور پر جلا کر رکھا جانا وغیرہ وغیرہ جیسی وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔

کیسے جلا؟ کسی اور جلتے ہوئے دھاگے سے؟ یا جلانے والے نے سگریٹ سلگانے سے پہلے یا بعد میں اسی لائٹر یا جلتی ہوئی دیا سلائی سے ایک تیر سے دو شکار کرنے کی غرض سے جلا دیا ہو۔ یا ہو سکتا ہے کسی اناڑی نے دہکتے ہوئے الاؤ (بار بی کیو یا بون فائیر کے سلسلے میں روشن کیا گیا) میں دھاگے کے ساتھ ساتھ موم بتی کا سر بھی دے دیا ہو جس کی وجہ سے آپ کی پنچ لائین کی خاطر موم بتی نے بلاوجہ کی اذیت مول لی ہو۔

کتنا جلا؟ جواب اوپرملاحظہ کر لیجئے۔

کس کے لیئے جلا؟ جس نے جلایا اسی کے لیے۔ یا ہو سکتا ہے جلانے والا کسی اور کے لیے جلا کے چلا گیا ہو یا وہیں ٹھہر گیا ہو۔ ان کی آپس کی بات ہے تو آپس میں ہی رہنے دی جائے تو بات کا حسن برقرار رہے گا بس دعا کیجئے کہ جس مقصد کے لیے جلایا گیا ہو اس کے پورا ہونے سے پہلے بجھ نہ گیا ہو۔

خود جلا یا جلایا گیا؟
خود جلنا آج کل کے دور میں ممکن نہیں لگ رہا۔ ہو سکتا ہے کہ سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہو لیکن وہ ترقی بھول کر بھی کم سےکم پاکستان میں ابھی تک نہیں پہنچی ہو گی تو مفروضے کے طور پر ہم کہہ دیتے ہیں کہ خود نہیں جلا بلکہ جلایا گیا تھا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ پاس کھڑی کسی خوبرو دوشیزہ کے حسن سے خود جل گیا ہو۔ بہت کشمکش کا عالم ہے بھائی، کچھ کہہ نہیں سکتے۔

وااہ وااہ :LOL: :ROFLMAO:

سلمان حمید بھائی میرا مشورہ ہے کہ اسے الگ دھاگے میں لگائیں۔ جیسے شکوہ مع جوابِ شکوہ ویسے ہی پنچ لائن مع جوابِ پنچ لائن۔ بہت لطف آئے گا :) :)
 

سلمان حمید

محفلین
وااہ وااہ :LOL: :ROFLMAO:

سلمان حمید بھائی میرا مشورہ ہے کہ اسے الگ دھاگے میں لگائیں۔ جیسے شکوہ مع جوابِ شکوہ ویسے ہی پنچ لائن مع جوابِ پنچ لائن۔ بہت لطف آئے گا :) :)
ایسا مشورہ لالی بھی دیا کرتی تھی جس کی وجہ سے اس کی کچھ نظمیں بھی برباد کر کے رکھ دی تھیں میں نے۔ اگر اپنی تحریر کا حسن برقرار رکھنا ہے تو اس کو یہیں رہنے دیں :biggrin::biggrin:
 

سلمان حمید

محفلین
جی لیکن یہ بری عادت ہے۔ میں خود بھی اس عادت کو ختم کر رہا ہوں۔ آپ کی مزاح انگیزیں بھی یاد ہیں :) :) بھئی ہمیں اب جو کونا پسند نہیں وہاں جاتے ہی نہیں بس ان کونوں پر رہتے ہیں جو ہمیں راس آئیں! :) :)
تو محفل کونسا کونا ہے؟ راس آنے والا یا راس آ کے دل سے اتر جانے والا؟
 

آوازِ دوست

محفلین
جب دھاگہ جل گیا تو شمع کا مواد بچ جاتا ہے. لوگ دھاگے کو دیکھیں یا بکھرے مواد کو؟
دھاگہ جل جاتا ہے تو شمع بھی ڈھیر ہو جاتی ہے اور جو باقی بچتا ہے وہ دھاگہ ہے نہ شمع ہے بس گزرے وقت کی ایک افسردہ سی داستاں ہے۔
 

سلمان حمید

محفلین
جب دھاگہ جل گیا تو شمع کا مواد بچ جاتا ہے. لوگ دھاگے کو دیکھیں یا بکھرے مواد کو؟

دھاگہ جل جاتا ہے تو شمع بھی ڈھیر ہو جاتی ہے اور جو باقی بچتا ہے وہ دھاگہ ہے نہ شمع ہے بس گزرے وقت کی ایک افسردہ سی داستاں ہے۔

یہ تو واقعی ایک سنجیدہ دھاگہ تھا اور میں نے کیا سے کیا بنا دیا :confused::confused::confused:
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
جب دھاگہ جل گیا تو شمع کا مواد بچ جاتا ہے. لوگ دھاگے کو دیکھیں یا بکھرے مواد کو؟

نور احساس کی بابت تو آوازِ دوست بھائی نے وظاحت کر دی۔ اگر آپ ساختی تجزیہ کرنا چاہیں تو اصل عمل دھاگے کا جلنا ہے۔ موم اس معاملے میں اس کا معاون ہواتا ہے کہ وہ اپنا جلنے کا کام زیادہ دیر تک انجام دے پائے۔ تو جب موم ڈھیر ہوتا ہے تو اس کا کچھ حصہ ڈھیر کی موٹائی کے برابر جلنے سے بچ جاتا ہے۔ موم پھر اسے اپنی گود میں رکھے لوگوں کے لیئے مقصود علامت بنا دیتا ہے :) :)
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
Top