پلکوں کے جھروکوں سے ، ٹپکتی پانی کی بوندیں،!!!!!

پلکوں کے جھروکوں سے ، ٹپکتی پانی کی بوندیں،!!!!!
برستی ھوئی بارش میں کسی کی بے وفائی کا احساس دلاتی ھیں،!!!!!!

انتظار میں کسی کے، نہ کوئی ھوش ھے، نہ کوئی فکر،!!!!!!
باد و باراں کی ایک شدت ھے، اور ساتھ تنہائی بھی،!!!!

چند خواب کا تانے بانے ھیں، تعبیریں ان میں الجھ کر رہ گئی ھیں،!!!
کسی کے وعدے، اور انکی باسداری کا یقین، آخر کب تک،!!!!!

دل سے لگا بیٹھی یہ کیسا روگ، کیسی تڑپ، کیسی یہ بے چینی،!!!!!
نہ کسی سے کہتے بن پڑے، نہ کسی کو اہنے غم کا احساس دلا سکے،!!!

بدنامی کا بھی ھے ڈر، تنہائی سے بھی آتا ھے خوف، کسی کو یہ احساس بھی نہیں،!!!!
تڑپ رھا ھے کوئی اسکی یاد میں، وعدہ جو کرگیا، بس پھر نہ واپس آیا،!!!!!

پھر بھی وہ سوچتی، نہ جانے کیا مشکل آن پڑی ھوگی، کیسا دکھ کیسی پریشانی ھوگی،!!!
پرنم آنکھوں سے اس کیلئے دعاء خیر بھی کرتی جاتی، اور واپس یونہی گھر لوٹ چلی،!!!!!

سر شام گھر لوٹتی اس امید کے سہارے کہ کل صبح سورج کی نئی کرن،!!!!!!
ایک خوشخبری ضرور لے کر آئے گی، کہ وہ اپنے کاندھے پر پھر سے اسی کے ھاتھوں کا لمس محسوس کرے گی، !!!!!!!
 
Top