پسندیدہ شعراء کے پسندیدہ کلام

بنت عائشہ

محفلین
میری زندگی کا حاصل میری زیست کا سہارا:love-over:
تیرے عاشقوں میں جینا تیرے عاشقوں میں مرنا(حضرت مولانا حکیم اختر صاحب دامۃ براکٰٰتھم)
 

بنت عائشہ

محفلین
ہے اِسی طرح سے ممکن تیری راہ سے گزرنا
کبھی دل پہ صبر کرنا کبھی دل سے شکر کرنا
یہ تیری رضا میں جینا یہ تیری رضا میں مرنا
میری عبدیت پہ یارب یہ ہے تیرا فضل کرنا
یہی عاشقوں کا شیوہ یہی عاشقوں کی عادت
کبھی گریہ و بُُکا ہے کبھی آہیں سرد بھرنا
یہی عشق کی علامت یہی عشق کی ضمانت
کبھی ذکر ہو زباں سے کبھی دل میں یاد کرنا
میری زندگی کا حاصل میری زیست کا سہارا
تیرے عاشقوں میں جینا تیرے عاشقوں میں مرنا
مجھے کچھ خبر نہیں تھی تیرا درد کیا ھے یارب
تیرے عاشقوں سے سیکھا تیرے سنگَ در پہ مرنا
یہ تیری عطا ھے یا رب یہ ہے تیرا جذب پنہاں
میرا نالہء ندامت تیرے سنگَ در پہ کرنا
میرا ہر خطا پہ رونا ہے یہی میری تلافی
تیری رحمتوں کا صدقہ میرا جرم عفو کرنا
تیری شانَ جذب ہے یہ تیری بندہ پروری ہے
میری جان و دل کا تجھکو ہمہ وقت یاد کرنا
کسی اہلَ دل کی صحبت جو ملی کسی کو اختر
اُسے آگیا ہے جینا اسے آگیا ہے مرنا
ہے اسی طرح سے ممکن تیری راہ سے گزرنا
کبھی دل پہ صبر کرنا کبھی دل سے شکر کرنا:brokenheart2:
 
:good: بہت خوب!:zabardast1:
اچھی محنت کی ہے ماشاءاللہ!
:a6:
پہلا دھاگا مبارک ہو۔
:best::chill::best:
اللہ کرے زورِ ”کی بورڈ“ اور زیادہ۔:)

میں ذرا اپنے کپڑے سکھالوں پھر ان شاءاللہ اپنے پسندیدہ شعراء کے پسندیدہ کلام یہاں شامل کرتا ہوں۔
:cdrying:
 

بنت عائشہ

محفلین
میری زبانِ حال بھی میرے بیاں سے کم نہیں
میرا سکوتِ عشق بھی میرے زباں سے کم نہیں
یادَ خدا کا ھر نَفََس کون و مکاں سے کم نہیں
اہل وفا کا بوریا تخت شاہاں سے کم نہیں
انکے حضورمیں میرے آنسوں زباں سے کم نہیں
عشق کی بے زبانیاں لفظ و بیاں سے کم نہیں
دامن فقر میں میرے پنہاں ھے تاجِ قیصری
ذرّّہ درد و غم تیرا دونوں جہاں سے کم نہیں
فاش کیا ھے آہ نے زخمِ جگر کو بزم میں
لیکن ہماری آہ بھی زخم نہاں سے کم نہیں
یارب یہ دردِ دل تیرا سارے مرض کی ھے دوا
ہے یہ مرض تیری عطا جو کہ شفا سے کم نہیں
انکی نظر کے حوصلے عشقِ شاہانِِ کائنات
وسعتِ قلبِ عاشقاں عرض و سماء سے کم نہیں
یہ بھی کرم ھے آپکا جسکا میں اہل بھی نہ تھا
یعنی جو دردِدل دیا دونوں جہاں سے کم نہیں
رِندوں کی آہ و زاریاں اختر خدا کو ھے پسند
اُنکا شکستہ دل بھی پھر کرّوبیاں سے کم نہیں
 

بنت عائشہ

محفلین
Tooba7.png
 

بنت عائشہ

محفلین
آنکھیں اگر ھیں پاک تو از خود جھکا کریں،
دل اگر ہےصاف تو پردے کا کیا کریں،
عشق رسول پاک :pbuh: کا دعویٰٰ بجا مگر،
جب بات ھے کہ حکمِ خدا پر چلا کریں،
روحنیت کہ مرگ میں یہی وجہ مرگ ہے،
امراضِ معصیت کی کوی تو دوا کریں،
میں کیا کہوں کہ لگتا ہے کتنا مجھے عجیب،
حوا کی بیٹیوں سے یہ کہنا حیا کریں،
محبوب ہے گر زیادہ رب کی دوستی،
اپنی سہیلیوں سے بھی کم کم ملا کریں،
جنت نظیر ہوگی یہ دنیائے بے ثبات،
شوہرکی جان و دل سے جو خدمت کیا کریں،
ٹی وی و وی سی آر کے چکر کو چھوڑ کر،
اب اہتمام ذکر و تلاوت کیا کریں،
اعذار گو ہزارہا حائل رہیں مگر،
اپنی کوئی نماز نہ ہرگز قضا کریں،
غیبت و چغلیوں سے تو بہتر ہے اے اثر،
خاموش آپ بیٹھیں یا ذکرِخدا کریں۔۔
 
Top