واجد عمران

محفلین
ہر نفس جس کی آرزو تھی مجھے
تھا وہی شخص میرے پہلو میں

اُس میں کس کی تلاش تھی مجھکو
کس کی خوشبو تھی اُس کی خوشبو میں
جون ایلیا
 

واجد عمران

محفلین
جو حکم دیتا ہے وہ التجاء بھی کرتا ہے
یہ آسماں کہیں پر جھکا بھی کرتا ہے

تُو بے وفا ہے تو لے اِک بُری خبر بھی سن لے
کہ انتطار میرا کوئی دوسرا بھی کرتا ہے
منور رانا
 

واجد عمران

محفلین
میں نے تو اخلاص میں بُوئی تھی فصل اعتماد
یہ نہ سوچا تھا کہ وفاؤں کا ثمر اچھا نہیں

خشک پتہ بے بسی میں یہ ہوا سے کہہ گیا
منزل نہ ہو جب تک سامنے سفر اچھا نہیں
سعود عثمانی
 

واجد عمران

محفلین
دل کی محفل تیری یادوں سے سجادی جائے
ہوگئی شام تو یہ شمع جلادی جائے

غیر ممکن ہے جو دنیا میں ملن روحوں کا
کیوں نہ یہ جسم کی دیوار گرادی جائے
منور رانا
 

واجد عمران

محفلین
میں نے کہا کہ "بزمِ ناز چاہیے غیر سے تہی"
سُن کے ستم ظریف نے مجھکو اُٹھا دیا کہ "یوں"
مرزا غالب
 
آخری تدوین:
Top