زارا آریان

محفلین
ذرا دیکھے تو کوئی پارسائی بادہ نوشوں کی
میانِ مے کدہ یادِ خدا کرنے کو بیٹھے ہیں

✍ منور لکھنوی ( منشی بشیشور پرساد )
لکھنؤ | ۱۸۹۷ – ۱۹۷۰
 

فرقان احمد

محفلین
توڑ کر عہدِ کرم نا آشنا ہو جائیے
بندہ پرور جائیے، اچھا، خفا ہو جائیے!

میرے عُذرِ جُرم پر مطلق نہ کیجیے اِلتفات
بلکہ پہلے سے بھی بڑھ کر کج ادا ہو جائیے!

شاعر: حسرت موہانی
 
Top