پروین شاکر پروین شاکر کی ایک خوبسورت غزل

zulfiqar Ali

محفلین
رقص میں رات ہے بدن کی طرح
بارشوں کی ہَوا میں، بَن کی طرح

چاند بھی میری کروٹوں کا گواہ
میرے بِستر کی ہر شِکن کی طرح

چاک ہے دامن قبائے بہار
میرے خوابوں کے پیرہن کی طرح

زندگی،تجھ سے دُور رہ کر، مَیں
کاٹ لوں گی جلا وطن کی طرح

مُجھ کو تسلِیم، میرے چاند، کہ مَیں
تیرے ہمراہ ہُوں گہن کی طرح

با ر ہا تیرا انتظار کیا
اپنے خوابوں میں اِک دُلہن کی طرح
 
آخری تدوین:
رقص میں رات ہے بدن کی طرح
بارشوں کی ہَوا میں، بَن کی طرح

چاند بھی میری کروٹوں کا گواہ
میرے بِستر کی ہر شِکن کی طرح

چاک ہے دامن قبائے بہار
میرے خوابوں کے پیرہن کی طرح

زندگی،تجھ سے دُور رہ کر، مَیں
کاٹ لوں گی جلا وطن کی طرح

مُجھ کو تسلِیم، میرے چاند، کہ مَیں
تیرے ہمراہ ہُوں گہن کی طرح

با ر ہا تیرا انتظار کیا
اپنے خوابوں میں اِک دُلہن کی طرح

پروین شاکر کی شاعری کی تعریف کی جراءت کرنا کم از کم ہمارے بس کی بات نہیں ۔ بہت شاندار شئیرنگ ۔ شکریہ
 
Top