پرنٹ ایبل سولر پینل - - ایک بہت ہی مثبت پیش رفت اور ایجاد

السلام علیکم،

سولر انرجی کی افادیت سے انکار ممکن ہی نہیں اور سولر انرجی وقت وقت کی اہم ضرورت ہے خاص طور پر پاکستان جیسے ممالک کے لیے۔ لیکن سلیکون سے بنے سولر پینلز کے اخراجات اس قدر ہیں کہ یہ ایک عام صارف کی پہنچ میں بڑی تگ و دو کے بعد ہی ممکن ہیں۔
لیکن اب میلبورن یونیورسٹیز اور CSIRO نے اس میدان میں ایک اہم پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے ایک کمرشل پرنٹر میں تبدیلی کر کے سوفٹ ڈرنکس کی بوتلوں کے لیے استعمال ہونے والے پلاسٹک P.E.T پر مخصوص شمسی سیاہی "سولر انک" سے پرنٹنگ کرتے ہوئے سولر پینل کی پرنٹنگ کو ممکن کر دکھایا۔ 5 میٹر فی منٹ کے حساب سے سولر پینلز کی پرنٹنگ جہاں ایک طرف بے انتہا وقت کی بچت کا باعث ہوئی وہیں سلیکون جیسے مہنگے میٹیرل کے بجائے سستے ترین P.E.T میٹریل سے ممکن ہوئی۔ جس کی افادیت قیمت میں انتہائی کمی کے ساتھ ساتھ ہر طرح کی سطح اور جگہ پر اس کا استعمال ممکن ہے کیوں کہ اس کا وزن انتہائی کم ہے۔ چاہے آپ موبائل کے بیک پر لگائیں یا لیپ ٹاپ کے بیک پر اپنے گھر کی چھت کو ڈھانپ دیں یا دیواروں پہ سجا لیں یہ اتنا ہی آسان اور سستا ہو گا جیسا کہ ایک وال پیپر۔
جلد ہی ہم اس قابل ہو سکیں گے کہ گھروں میں اپنے سولر سیل خود پرنٹ کر سکیں۔


میں بھی اس پر مزید سر دھنتا ہوں آپ بھی دیکھیے۔
 

تلمیذ

لائبریرین
بہت عمدہ پیش رفت۔ شراکت کا شکریہ۔
پرنٹنگ تو ہو گئی، لیکن اصل کام اور تکنیک کا استعمال تو ان سے انرجی (پاور) کے حصول میں ہے۔
 
بہت عمدہ پیش رفت۔ شراکت کا شکریہ۔
پرنٹنگ تو ہو گئی، لیکن اصل کام اور تکنیک کا استعمال تو ان سے انرجی (پاور) کے حصول میں ہے۔
باقی تمام مراحل تو سلیکون سولر پینل والے ہی ہوں گے بس سولر پینل تبدیل ہو گا۔ وہی پینل سے انورٹر اور بیٹری والا تسلسل۔
 
Top