پاکستانی خواص کے ضمیر پر پہلا تازیانہ

رضوان

محفلین
کب ہم نے کہا تھا ہمیں دستار و قبا دو
ہم لوگ نوا گر ہیں ہمیں اِذنِ نوا دو​
اہلِ سخن و اہلِ قلم کی جانب سے بارش کا پہلا قطرہ اہلِ دربار کے ضمیروں پر پہلا تازیانہ پرویز مشرف کی بلوچستان کے مسئلے کو بزریعہ طاقت حل( آج سے 35 سال پہلے مسئلہ مشرقی پاکستان کا بھی یہی حل نکالا گیاتھا) کرنے کے دعوے کا پہلا جواب بی بی سی نیوز کے مطابق احمد فراز نے ہلالِ امتیاز واپس کردیا۔

اس فیصلے کی جس قدر تحسین کی جائے کم ہے گو کہ حکومتی بزرجمہر فراز کی ذات میں اب ایسے ایسے کیڑے نکالیں گے کہ الامان الحفیظ۔۔۔۔اور بلاشبہ اس سے فراز احمد فراز کے قد اور عظمت میں اضافہ ہوگا۔
بقول فراز
میرے جھوٹ کو کھولو بھی اور تولو بھی تُم
لیکن اپنے سچ کو بھی میزان میں رکھنا
کل تاریخ یقیناً خود کو دُھرائے گی
آج کے اِک اک منظر کو پہچان میں رکھنا​
 

پاکستانی

محفلین
بہت خوب!
اس سے احمد فراز کی عظمت اور بڑھ گئی ہے۔

احمد فراز موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو للکارنے والے پہلے غیر سیاسی انسان ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بطور شخصیت تو بہت عمدہ کام ہے۔ لیکن میں‌بطور انسان احمد فراز صاحب کے بارے میں اچھے جذبات نہیں رکھتا۔ ایک بار ڈیرہ غازی خان میں میں ‌مشاعرے کے پسٍ پردہ آرگنائزرز میں شامل تھا۔ اور بہت برا تجربہ رہا تھا فراز صاحب کی ذات سے

خیر جزاک اللہ

قیصرانی
 

قیصرانی

لائبریرین
خبر میں‌ یہ پیرا گراف تو کچھ اور ہی بتا رہا ہے

واضح رہے کہ احمد فراز صدر مشرف کے دور میں وزارت تعلیم سے منسلک ادارے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے سربراہ کی حیثیت سے کئی برس تک خدمات انجام دیتے رہے ہیں اور حال ہی میں وہ اس عہدے سے علیحدہ ہوئے تھے۔

قیصرانی
 

شمشاد

لائبریرین
قیصرانی نے کہا:
خبر میں‌ یہ پیرا گراف تو کچھ اور ہی بتا رہا ہے

واضح رہے کہ احمد فراز صدر مشرف کے دور میں وزارت تعلیم سے منسلک ادارے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے سربراہ کی حیثیت سے کئی برس تک خدمات انجام دیتے رہے ہیں اور حال ہی میں وہ اس عہدے سے علیحدہ ہوئے تھے۔

قیصرانی

تو اس کا یہ مطلب تھوڑا ہی ہے کہ وہ اختلاف کر ہی نہیں سکتے۔
 

اظہرالحق

محفلین
قیصرانی نے کہا:
بطور شخصیت تو بہت عمدہ کام ہے۔ لیکن میں‌بطور انسان احمد فراز صاحب کے بارے میں اچھے جذبات نہیں رکھتا۔ ایک بار ڈیرہ غازی خان میں میں ‌مشاعرے کے پسٍ پردہ آرگنائزرز میں شامل تھا۔ اور بہت برا تجربہ رہا تھا فراز صاحب کی ذات سے

خیر جزاک اللہ

قیصرانی

قیصرانی میرا بھی تجربہ کچھ آپ جیسا ہی ہے مگر میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ فراز نے کچھ جلدی کر دی ، اگر دو چار کو ساتھ ملا کر ایسا کرتے تو شاید اثر پڑتا مگر کیا کریں کہ فراز خود کہتے ہیں (پہل کرنے پر)

پہلے پہل کا عشق یاد ہے فراز
دل خود یہ چاہتا تھا کہ “رسوائیاں“ بھی ہوں

میرا اپنا خیال ہے اس سے کچھ اثر نہیں پڑنے والا
 
بے شک احمد فراز نے جب نیشل بک فاونڈیشن کی صدارت قبول کی تو ضیا دور میں لکھی جانے والی نظم محاصرہ کے اشعار میرے آنکھوں کے سامنے تیرنے لگے۔ اور مجھے بڑا دکھ ہوا۔ کہ ایسا جمہوریت پسند شاعر بھی ایسا کر سکتا ہے۔ اب تمغہ امتیاز واپس کرنا اس عہدے سے ان کے ہٹائے جانے کا ردعمل ہے یا واقعی اس کی وجہ ملک کے حالات ہیں۔ یہ تو فراز صاحب ہی بتا سکیں گے۔
 

رضوان

محفلین
شکریہ ساتھیو ان تبصروں کا
ہم کسی مثالی یا آدرشوں کی دنیا میں نہیں بلکہ ایک ایسی حقیقی دنیا میں رہتے ہیں جہاں صرف اس اتنی سی( غیر استحقاقی )سہولت کے لیے کہ ہمیں لائن میں نہ لگنا پڑے بِل جمع کروانے کے لیے بنک کے کلرک یا افسر کو اندر جاکر انکساری سے سلام کرتے ہیں اور جھوٹی مسکراہٹوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔
عام شہری کے طور پر میں‌ احمد فراز کو نہیں جانتا بینظیر دور میں بھی اور اس کے بعد نواز شریف کے عہد میں بھی عُہدوں کے حوالے سے متنازعہ رہے لیکن ان کی جمہوریت کے لیے لکھے گئے کلام کے حوالے سے لوگ ان کو دیکھتے ہیں۔
آج کے پاکستان میں ادیب و دانشور جو حکومت کی مخالفت بھی کرنا چاہتے وہ چُپ ہیں وجہ یہ نہیں کہ وہ ڈرتے ہیں وجہ یہ ہے کہ ان کی مخالفت سے لوٹوں کے مزے آجاتے ہیں۔ اس دور میں حکومت کے حق میں رطب اللسان صحافیوں نے ریکارڈ معاشی فوائد حاصل کیے ہیں اور اپنی اولادوں کا نصیبہ انہیں وزیر اور مشیر بنوا کر بدلوایا ہے۔ اسمبلی میں شامل لوٹوں کا مستقبل تو ویسے بھی تابناک ہے کہ جب تک طہارت کے لیے کچھ اور ایجاد نہیں ہوتا لوٹے ہی زیرِ استعمال رہیں گے۔
بہرحال فراز احمد فراز نے چاہے کسی بھی نیت سے یہ قدم اٹھایا ہو اس سے اس طرح کے عملی قدم کی اہمیت کم نہیں ہوتی۔ پنجاب اگر آج بھی نہ بولا تو کب بولے گا۔ کیا بلوچستان اور وانا میں بہنے والے خون کی قیمت صرف چند شاہراھیں اور انڈر پاس ہیں؟ کیا جیسے پاک فضائیہ نے بلوچستان اور وانا میں اپنے فرائض ادا کیے ایسے ہی کبھی لاہور اور راولپنڈی میں بھی ادا کر سکے گی؟؟؟
 
Top