پاکستانی افواج

خرم

محفلین
آج کل میرا موڈ کچھ معروضی سا ہورہا ہے۔ فوجی چالیں اور سامان حرب و ضرب سے میری دلچسپی بچپن سے ہے اور جتنا بھی ٹوٹا پھوٹا مطالعہ کیا ہے اس کے بعد یہ سوال کلبلا رہا ہے ذہن میں کہ "کیا پاکستان کی فوج اپنی موجودہ صورتحال میں ایک اہل فوج ہے اور اگر نہیں تو اس میں‌کیا تبدیلیاں ہونا چاہئیں؟"
تو بھائیو اور بہنو شروع ہو جائیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
پاکستان کی فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ہے۔ اگر اس میں سیاست نہ در آئی تو بے شک یہ اہل فوج ہے۔
 

خرم

محفلین
شمشاد بھائی یہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں؟ بدقسمتی سے میرے خلاف اس عمومی اندازے کے برخلاف بہت سارا تاریخی مواد موجود ہے۔ پیش کرنے سے پہلے یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ ایک عام پاکستانی اس معاملہ میں کتنی دلچسپی لیتا ہے جبکہ یہ معاملہ براہ راست پاکستان کی سالمیت اور بقا سے منسلک ہے۔
 

خرم

محفلین
بھیا جب آپ ایک ادارہ کی بات کرتے ہیں تو تمام ادارہ کی بات ہوتی ہے۔ کرنل وغیرہ تو اوزار ہوتے ہیں انہیں استعمال تو اوپر والے کرتے ہیں۔ جنگوں کی ہار جیت جرنیلوں کی اہلیت پر ہوتی ہے کہ نیچے والے تو تقریباَ ہر فوج کے ایک ہی طرح جوانمردی سے لڑتے ہیں۔ اسی لئے ہر اچھی فوج میں سب سے زیادہ اہمیت اچھے لیڈر تیار کرنے پر دی جاتی ہے۔ نپولین کہتا تھا کہ اگر گیدڑوں کی فوج کا سربراہ ایک شیر ہو تو وہ اس فوج کو فتحمند کردے گا اور اگر شیروں‌کی فوج کا سربراہ ایک گیدڑ ہو تو وہ اس فوج کو شکست سے دوچار کروا دے گا۔ یہ کہہ دینا کہ سپاہی سے کرنل تک اچھے ہیں دوسرے منظر نامہ کا عکاس ہے اور اسی نتیجہ کا جس کی طرف نپولین نے اشارہ کیا تھا۔
 

زینب

محفلین
پاک فوج تربیت یافتہ دلیر اور ہر قسم کے خطرے سے نمٹنے کی اہل ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس میں کوئی شک نہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
سیاق و سباق سے ہٹ کر، ایک دوست کی کہاوت یاد آ رہی ہے کہ انڈین فوج کے افسران اور پاکستانی فوج کے جوان دلیر ہیں۔ انڈین فوجی اور پاکستانی افسران بھاگنے کے ماہر
 

ظفری

لائبریرین
بے شک ۔۔۔۔ 71 کی شرمناک شکست اور کارگل سے پسپائی ایک دلیر اور ہر خطرے سے نمٹنے والے اہل فوج کی بہادری اور عظمت کی نشانیاں ہیں ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں نے کئی مرتبہ پڑھا ہے کہ پاکستان اور اسرائیل کی افواج دنیا کی بہترین پروفشینل افواج ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ یہ بات درست بھی ہو۔ کچھ لوگوں کا تجزیہ یہ بھی ہے کہ 1965 تک پاکستان کی فوج میں جذبہ جہاد موجود تھا، لیکن آپریشن جبرالٹر جیسا ایڈوینچر پاکستان کی سلامتی کے لیے مہلک ثابت ہوا۔ اس کے بعد پاکستان کی فوجی قوت کی اصلیت بھی عیاں ہوگئی۔ یہ پاکستان کی فوجی قیادت کی سب سے بڑی نااہلی تھی۔ 1971 میں اس وقت کے مشرقی پاکستان میں فوجی آپریشن اور اس کے بعد ہندوستانی آرمی کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا واقعہ پاکستان ہی نہیں بلکہ اسلام کی تاریخ کا ایک شرمناک واقعہ ہے، اور اس کی بڑی ذمہ دار فوج ہے، اگرچہ سیاستدان بھی اس سے بری الذمہ نہیں ہیں۔ اس کے بعد امریکہ سے چند ارب ڈالر لے کر ملک کو افغان جنگ کے جہنم میں جھونکنے کا سہرا بھی فوجی قیادت کے سر جاتا ہے۔ اور کارگل کے فاتح تو وہی ہیں جو 12 مئی 2007 کو بھنگڑا ڈالتے ہوئے اپنے مکے کی طاقت کا مظاہرہ کر رہے تھے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
وہ فوج کی نہیں سیاسی لیڈروں کی نااہلی تھی۔


شمشاد بھائی، 1971 میں فوج پاکستان میں اقتدار پر قابض تھی اور یحیی خان کو صرف منصب صدارت سے نتھی رہنے کی فکر تھی جبکہ مشرقی پاکستان میں قتل و غارت گری ہو رہی تھی۔ اس سلسلے میں پنجاب کے سابق آئی جی چودھری سردار محمد کی کتاب جہان حیرت کا مطالعہ بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ چوہدری سردار محمد 1971 میں یحیی خان کے پرسنل سٹاف میں تھے اور اس کی غیر اخلاقی حرکتوں کے عینی شاہد ہیں۔
 
بدقسمتی سے بات وہیں تک جاتی ہے کہ ہماری فوج تو دنیا کی بہترین افواج میں سے ہیں لیکن ہمارے فوج کے افسران دینا کے فضول ترین افسران میں سے ہیں
 

دوست

محفلین
پاکستانی فوج کو شہری علاقوں میں دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیت اور ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
 

خرم

محفلین
شہری علاقوں میں دہشت‌گردی سے فوج کیسے نمٹ سکتی ہے؟

ایک "ایلیٹ" دہشت گرد کُش قسم کی ٹیم رکھنا تو اب غالباَ ہر فوج کی ضرورت ہے لیکن بات آپ کی درست ہے بھیا کہ بنیادی طور پر یہ کام پولیس اور ایف آئی اے وغیرہ وغیرہ کا ہے اور انہیں ہی اس کی تربیت اولین طور پر دینی چاہئے۔ لیکن پھر آتے ہیں فوج کی طرف۔ ذیل کی چند پوسٹس میں پاکستان کی فوج کے مختلف جنگوں میں کردار پر نظر ڈالیں گے۔ انشاء اللہ اورپھر نتیجہ اخذ کرتے ہیں۔
 
Top