پاکستانی آئین کے کفر پر مولانا عبدالعزیز کے دلائل

مہوش علی

لائبریرین
مولانا عبدالعزیز نے ابتک فقط 3 دلائل دیے ہیں:
1۔ خلفائے راشدین کے دور میں آئین نامی کوئی کتاب نہ تھی بلکہ فقط قرآن و سنت ہی آئین تھے۔ چنانچہ آئین کی کتاب کفر و بدعت ہے۔
2۔ پاکستانی آئین کفر ہے کیونکہ یہ آئین انگریزی میں لکھا ہوا ہے۔ چنانچہ یہ اسلامی نہیں بلکہ انگریزوں کا آئین ہے۔
3۔ تیسرا دعوی انکا یہ ہے کہ "تعزیرات ہند" کو تبدیل کر پاکستان کا آئین بنا دیا گیا ہے۔

یہ تینوں لغو دلیلیں ہیں اور دھوکہ دہی پر مبنی ہیں۔ جبکہ حقائق یہ ہیں:

1۔قراردادِ پاکستان آئین کا حصہ ہے (Article 2A) اور پاکستان کا آئین قرآن و سنت پر مبنی ہے اور حاکمیت اعلی فقط اللہ کا حق ہے۔

2۔ مولانا کو اعتراض ہے کہ انگلش میں پڑھے لوگ اسلام کے مطابق قانون سازی نہیں کر سکتے۔ مگر انکی اس جہالت کا جواب یہ ہے کہ "اسلامی نظریاتی کونسل" موجود ہے جس میں وہ لوگ بیٹھے ہیں جو اسلامی علم کے معاملے میں عبدالعزیز کے استاد ہیں۔ پاکستان میں کوئی بھی قانون سازی ہو، اس پر اسلامی نظریاتی کونسل ہر طرح کی نظر رکھتی ہے اور اپنی سفارشات پارلیمنٹیرینز کو پیش کر کے انکی رہنمائی کرتی ہے۔ اگر پارلیمنٹ کا کوئی قانون پھر بھی اسلام کے خلاف ہو، تو پھر ہر کوئی اسے شریعت کورٹ (اور بعد میں سپریم کورٹ) میں چیلنج کر سکتا ہے۔

3۔ خلفائے راشدین کے دور میں تو کوئی لکھا ہوا آئین موجود نہیں تھا، مگر اس بنیاد پر اسے کافرانہ بدعت ڈکلیئر کرنا جہالت ہے کیونکہ بعد میں آنے والے فقہاء اور ائمہ نے قرآن و سنت کی کتب موجود ہوتے ہوئے بھی اسلامی سزاوؤں اور نظام کو فقہ کی کتابوں کی کئی جلدوں میں تحریر کیا۔ فقہ کی انہی کتب کا آج روپ پاکستانی آئین و قانون ہے۔

4۔ اگر مولانا صاحب کو آئین کی کتاب انگریزی میں ہونے کا غصہ ہے تو اسے کفر بنا کر فتنہ پھیلانے کی بجائے اسکے اردو ترجمہ کا مطالبہ کیجئے (اگلے مرحلے میں اردو ترجمہ بھی 'کفر' بن جائے گا اور دلیل یہ دی جائے گی کہ یہ عربی میں نہیں)۔

مولانا صاحب کی جہالت: پاکستانی آئین کو "تعزیراتِ ہند" بنا دیا

مولانا صاحب کی جاہلیت کا یہ عالم ہے کہ انہوں نے "آئینِ" (Constitution) کو "تعزیرات" (Punishments) بنا دیا۔
انڈیا کا آئین (Constitution) الگ دستاویز ہے اور "تعزیرات، ہند" ٰ(Indian Penal Code)، یعنی سزاوؤں کا نظام علیحدہ دستاویز ہے۔ اسی طرح پاکستان کا آئین (Constitution) کچھ اور ہے جبکہ Pakistan Penal Code علیحدہ دستاویز ہے۔
پاکستان کے آئین میں 'سزاوؤں کے نظام' پر بات نہیں کی گئی بلکہ رہنما اصول بتلائے گئے ہیں کہ حاکمیتِ اعلی اللہ کا حق ہے، عام شہری کے حقوق کیا ہوں گے، صدر، پارلیمنٹ، صوبوں، فوج، عدلیہ وغیرہ کا نظام وغیرہ کیسے چلے گا۔
اور پاکستان پینل کوڈ (سزاوؤں کا نظام) کے تحت "حدود" اور "تعزیرات" کو جاری کیا گیا ہے۔ اسلامی فقہ کے مطابق "حدود" وہ جرائم ہیں جنکی سزا کی مقدار کا قرآن یا حدیث میں ذکر موجود ہے۔ جبکہ "تعزیرات" وہ چیزیں ہیں جنہیں اسلام نے جرم کے تحت تو رکھا ہے، مگر انکی کوئی سزا متعین نہیں کی ہے بلکہ انہیں حاکم وقت اور ریاست پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ وقت اور حالات کے تحت سزا متعین کریں۔


مولانا عبدالعزیز کو چیلنج:

1۔ شرعی عدالت میں علم کے میدان میں اسکے استاد لوگ بیٹھے ہیں۔ انکے سامنے ثابت کرے کہ پاکستان میں حدود اللہ کے قوانین غلط ہیں۔
2۔ یہ ثابت کرے کہ قرآن و سنت سے حدود کی سزاوؤں کے احکامات نکال کر ایک کتاب میں جمع کر دینا، اور پھر اس میں آجکے حالات کے مطابق تعزیری سزاوؤں کے قوانین کو بھی جمع کر دینا "کفر" ہے کیونکہ خلفائے راشدین کے دور میں ایسا نہیں کیا گیا۔
 

ساجد

محفلین
اس بندے کو جو خلفائے راشدین رضی اللہ عنہما کے نام کا غلط استعمال کر رہا ہے کوئی پوچھے کہ کیا خلفائے راشدین کبھی برقعہ پہن کر بھی فرار ہوئے ؟ ۔ کبھی انہوں نے عوام کی معصوم طالب علم بچیوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا ؟۔ انہوں نے مدرسوں کو ریاست میں غدر مچانے کے لئے استعمال کیا ؟ ۔
 

سویدا

محفلین
یہ عبدالعزیزصاحب اپنا توازن کھوچکے ہیں شاید
بہرحال علما کا آج بیان آگیا ہے جس میں آئین پاکستان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیاگیا ہے
 

arifkarim

معطل
اگرآپ بیان کا لنک شامل کردیتے تو بہت خوب ہوتا

ضیاء الحق کے اسلامی کارناموں کے بعد اب کیا مزید پاکستان کو اسلامائز کرنے کی چاہت باقی ہے؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Zia-ul-Haq's_Islamization

فلم، موسیقی، تھیٹر، ڈرامہ انڈسٹری جو کسی زمانہ میں اس قوم کو یکجا کرتی تھی اسکا تو خاتمہ ہو ہی چکا ہے۔ اب کیا مزید رہی سہی کسر بھی نکالنی ہے؟
 
ضیاء الحق کے اسلامی کارناموں کے بعد اب کیا مزید پاکستان کو اسلامائز کرنے کی چاہت باقی ہے؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Zia-ul-Haq's_Islamization

فلم، موسیقی، تھیٹر، ڈرامہ انڈسٹری جو کسی زمانہ میں اس قوم کو یکجا کرتی تھی اسکا تو خاتمہ ہو ہی چکا ہے۔ اب کیا مزید رہی سہی کسر بھی نکالنی ہے؟
عارف کریم صاحب
آپ کی نظر کچھِ ،، شیر ،،
کیسی بخشش کا یہ سامان ہوا پھرتا ہے
شہر سارا ہی پریشان ہوا پھرتا ہے

ایک بارود کی جیکٹ اور نعرہ تکبیر
رستہ جنت کا آسان ہوا پھرتا ہے

کیسا عشق ہے ، تیرے نام پے قربان ہے مگر
تیری ہر بات سے انجان ہوا پھرتا ہے

شب کو شیطان بھی مانگے ہے پناہیں جس سے
صبح کو وہ صاحب ایمان ہوا پھرتا ہے

جانے کب کون کسے مار دے کافر کہہ کر
شہر کا شہر مسلمان ہوا پھرتا ہے
 
Top