پاپا کی پیاری - ماما کا راج دلارا

شمشاد

لائبریرین
بیٹیاں عموماً اپنے باپ کی پیاری ہوتی ہیں اور اکثر اپنی امی سے ڈانٹ کھاتی رہتی ہیں اور دوسری طرف بیٹے اپنی ماما کے راج دلارے ہوتے ہیں اور اپنے باپ سے مار جھاڑ کھاتے رہتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟

آپ کیا ہیں :
1) پاپا کی پیاری اور ماما کی بھی
2) پاپا کی پیاری اور ماما سے ڈانٹ
3) دونوں سے ڈانٹ ڈپٹ
4) ماما کا راج دلارا اور پاپا کا بھی
5) ماما کا راج دلارا اور پاپا سے ڈانٹ
6) دونوں کی ڈانٹ ڈپٹ
 

تیلے شاہ

محفلین
میرا خیال ہے کے دونوں کو پیارا ہوں
یا شائد امی کو زیادہ ہوں
کیونکہ جب میں پہلی بار واپس گیا تھا تو امی ہر بار مجھے دیکھتی اور پیار کرتی تھیں
اور جب میں دوسری بار واپس آ رہا تھا تو میرے ابو کی آنکھوں میں آنسو تھے۔۔۔ :cry:
 

شمشاد

لائبریرین
جلدی پوچھ کے بتاؤ، لیکن تم کہو گی کہ پاپا تو پاکستان گئے ہوئے ہیں، خیر رہنے دو مجھے پتہ ہے تمہارا، تم پاپا کی پیاری ہو اور ماما سے تو روزانہ ہی ڈانٹ پڑتی ہے۔
 

ماوراء

محفلین
~~
ایک دن میں نے امّی کو کہہ دیا کہ آپ کو مجھے خوا مخواہ ڈانٹنے کی عادت ہو گئی ہے۔ امّی کہتی ہیں کہ اپنے بچوں سے محبت ہوتی ہے تو ڈانٹا جاتا ہے کہ وہ اتنی دیر تک کمپیوٹر کے سامنے نہ بیٹھا کریں۔ نظر کمزور ہو جائے گی۔ :lol:

اور ابّو۔۔۔ابّو تو میری تعریف ہی بہت کرتے ہیں کہ یہ میری بچی بہت سیانی ہے۔ کیونکہ ان کے سامنے میں کبھی اتنی دیر تک کمپیوٹر کے سامنے بیٹھی ہی نہیں۔ :lol:


اچھا، اب سنجیدگی سے۔۔۔۔ والدین اپنی اولاد سے بہت پیار کرتے ہیں۔ یہ کہنا مشکل ہوتا ہے کہ کس کا راج دلارا ہے یا کون کس کو پیارا نہیں ہے۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ دونوں میں سے ایک محبت کا اظہار ذرا زیادہ کر دیتا ہے۔ جس طرح ماوؤں کو عادت ہوتی ہے کہ اولاد کی محبت میں بہت جلد جذباتی ہو جاتی ہیں۔ اور باپ کی محبت کا انداز ماوؤں کی محبت سے علیحدہ ہوتا ہے۔
اور میں تو یہ کہہ سکتی ہوں کہ میں اپنے ماما بابا کی راج کماری ہوں۔ :lol:
~~
 

قیصرانی

لائبریرین
ہمارے گھر میں یہ عجیب اصول ہے کہ جو بھی جیسا بھی ہے، اسے ویسے ہی ٹریٹ کریں (سوائے چھوٹے بھائی کے، وہ لاڈلا ہے سب کا)۔ تومیں نے ہمیشہ پیار اور مار اور جھاڑ اور ڈانٹ برابر کھائیں ہیں اور وہ بھی دونوں‌سے۔ ویسے والد سے مجھے بہت ڈر لگتا تھا۔ ہماری خاندان میں‌امیاں‌ ہمارے لاشعور میں‌ والد کا خوف بٹھا دیتی ہیں ناں۔ تو جب ابو مجھے پیار کرنے کے لیے بھی بلاتے تو میں‌ ایسے جاتا کہ ابھی مار پڑنی ہے۔ :(
بےبی ہاتھی
 

فرذوق احمد

محفلین
میں نے کبھی ان باتوں کو محسوس ہی نہیں کیا اور نہ ہی کبھی سوچا شائد محسوس کرنے کا یا سوچنے کا موقع ہی نہیں ملا ۔یہ بھی محبت کی وجہ ہے کہ کبھی محسوس کرنے کا موقع ہی نہیں ملتا
۔اور جب میں اس قابل ہوا ہوں کہ اپنے ماں باپ کے پیار کو سمجھو تو ۔۔میرے درمیان وہ عظیم انسان نہیں ہے ۔
جس کی بدولت لوگ مجھے کہتے ہیں تم اتنی چھوٹی سی عمر اچھا ذوق رکھتے ہوں اچھی باتیں سنتے ہوں بزرگوں کی محفل پسند کرتے ہوں اور اچھی باتیں کرتے بھی ہوں

اور میں یہ بات کہتے ہوئے کسی قسم کی پریشانی کا شکار نہیں ہوں گا

کہ یہ سب تمہارا کرم ہے آقا
کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے

:cry:
 

سارہ خان

محفلین
میں کیونکہ اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی ہوں اس لیے دونوں کی ہی پیاری ہوں۔۔۔۔۔ :) ۔۔۔ڈانٹ امی کی زیادہ کھاتی ہوں ۔۔۔لیکن وہ بھی بھائیوں کے مقابلے میں مجھے کم ڈانتی ہیں۔۔۔آخراکلوتے ہونے کے بھی کچھ فایدے ہوتے ہیں نا۔۔۔۔ :p

میرا نہیں خیال کہ مائیں بیٹوں سے زیادہ اور بیٹیوں سے کم پیار کرتی ہیں۔۔۔۔۔۔سب والدین آُں بچوں سے 1 جیسی ہی محبت کرتے ہیں۔۔۔۔۔بس ان کا انداز مختلف ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
نئے اراکین اور پرانے بھی جنہوں نے ابھی تک اپنی ڈانٹ ڈپٹ چھپا کر رکھی ہوئی ہے، ادھر آئیں اور اپنے بارے میں بتائیں۔
 

حجاب

محفلین
آج پہلی بار یہ دھاگہ دیکھا ہے میں نے :oops:

میں ابّو کی پیاری اور لاڈلی تھی :(
امّی کی راج دلاری پہلے بھی تھی اب بھی ہوں،ڈانٹ کبھی نہیں کھائی میں نے آج تک :chill:
 

شمشاد

لائبریرین
حجاب نے کہا:
آج پہلی بار یہ دھاگہ دیکھا ہے میں نے :oops:

میں ابّو کی پیاری اور لاڈلی تھی :(
امّی کی راج دلاری پہلے بھی تھی اب بھی ہوں،ڈانٹ کبھی نہیں کھائی میں نے آج تک :chill:

میں ابّو کی پیاری اور لاڈلی تھی :( تو کیا آپ کے ابو ۔۔۔۔۔
 

جیہ

لائبریرین
اللہ انہیں جنت نصیب کرے آمین۔


میں تو بابا کی دلاری ہوں ہی ۔ مگر بابا بھی مجھے بہت پیارے ہیں۔ اب ان کی کون سی بات بتاؤں۔ 6 سال کی تھی کہ ماں وفات پا گئ۔ بابا نے درحقیقت مجھے ماں بن کر پالا۔ چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھا۔ ہرخواہش پوری کی۔ اور سب سے بڑی بات مجھے کتاب سے روشناس کیا۔ مطالعے کی عادت ڈالی اچھی اچھی کتابیں لاکر دیں۔
بس I love my baba
 

دوست

محفلین
امی جان کا لاڈلا شاید اس لیے ہوں کہ ان کی مار کم پڑی ہے۔
ابو جی تو اب بھی نہیں بخشتے۔ :oops: :oops:
بہرحال پیار بھی سمیٹا اور مار بھی کھائی۔ اب آپ سے کیا پردہ :D
 

ماوراء

محفلین
~~
ایک دن میں نے امّی کو کہہ دیا کہ آپ کو مجھے خوا مخواہ ڈانٹنے کی عادت ہو گئی ہے۔ امّی کہتی ہیں کہ اپنے بچوں سے محبت ہوتی ہے تو ڈانٹا جاتا ہے کہ وہ اتنی دیر تک کمپیوٹر کے سامنے نہ بیٹھا کریں۔ نظر کمزور ہو جائے گی۔ :lol:

اور ابّو۔۔۔ابّو تو میری تعریف ہی بہت کرتے ہیں کہ یہ میری بچی بہت سیانی ہے۔ کیونکہ ان کے سامنے میں کبھی اتنی دیر تک کمپیوٹر کے سامنے بیٹھی ہی نہیں۔ :lol:


اچھا، اب سنجیدگی سے۔۔۔۔ والدین اپنی اولاد سے بہت پیار کرتے ہیں۔ یہ کہنا مشکل ہوتا ہے کہ کس کا راج دلارا ہے یا کون کس کو پیارا نہیں ہے۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ دونوں میں سے ایک محبت کا اظہار ذرا زیادہ کر دیتا ہے۔ جس طرح ماوؤں کو عادت ہوتی ہے کہ اولاد کی محبت میں بہت جلد جذباتی ہو جاتی ہیں۔ اور باپ کی محبت کا انداز ماوؤں کی محبت سے علیحدہ ہوتا ہے۔
اور میں تو یہ کہہ سکتی ہوں کہ میں اپنے ماما بابا کی راج کماری ہوں۔ :lol:
~~
میں ایک بار پھر جواب دے دیتی ہوں۔

2) پاپا کی پیاری اور ماما سے ڈانٹ
 
میں تو چونکہ گھر میں سب سے بڑا ہوں اس لیے نہ لاڈ پیار والی بات ہے اور نہ ڈانٹ ڈپٹ والی بات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بچپن میں شاید ابو کے ہاتھوں مار بھی کھائی تھی لیکن اب تو ایسا کچھ نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔
 
Top