پانچویں سالگرہ پانچویں سالگرہ کے ایوارڈز کی خفیہ میٹنگ منظر عام پر

رانا

محفلین
جنابِ من ایک بہت ہی روح فرسا راز آشکارہونے جارہا ہے ذرا دل تھام کر بیٹھ جائیں اور کمزور دل حضرات اپنا نادرائی کارڈ ہاتھ میں رکھ کر اس انتہائی اہم دستاویز کو پڑھیں تاکہ خوفناک مناظرکی تاب نہ لا کر اگر کچھ چل چلاؤ کا ارادہ ہوجائے تو کم از کم ورثا کو اطلاع دینے میں آسانی رہے۔ (یہاں ورثا سے وارث بھائی کی طرف اشارہ نہیں ہے، خاص تاکید ہے) تفصیل اس کی یہ ہے کہ ہم مبتدی حضرات نے اس مرتبہ سوچا کہ یہ جو ہر سالگرہ پر ایوارڈ بانٹے جاتے ہیں ذرا اس کی سن گن لی جائے کہ اندرخانے کیا کھچڑی پکتی ہے۔ تو جناب ایک عدد خفیہ میٹنگ کال کی گئی جس میں نامی گرامی مبتدی حضرات کو بلایا گیا۔ ایوارڈ میٹنگ کی کاروائی ہتھیانے کے لئے ایک منصوبہ تشکیل دیا گیا جس کو "آپریشن کاروائی ہتھیاست" کا نام دیا گیا۔ پہلا کام تو یہ پتہ لگانا ٹھہرا کہ میٹنگ کس جگہ ہورہی ہے۔ یہ کام خوشی نے خوشی خوشی کرنے کی حامی بھرلی کیونکہ وہ سینئر بھی ہے اور ہماری "ایجنٹ" بننےکے لئے انہوں نے درخواست بھی دائر کی ہوئی تھی جو کہ بڑی خوشی سے منظورکر لی گئی۔ میٹنگ پوائنٹ معلوم ہونے کے بعد اس جگہ مائکروفون چھپانے کا مرحلہ درپیش ہوا جو عثمان نے اپنے ذمہ لیا کہ وہ اس کام میں ناکامیوں کا ایک لمبا تجربہ رکھنے کے بعد اب ایک عدد کامیابی کا داغ بھی لگوانا چاہ رہے تھے۔ اس کے بعد میٹنگ کا وقت اور تاریخ طلحہ نے خدا جانے کیسے حاصل کی یہ الگ ایک راز ہے۔ بعد اسکے ہم سب مقررہ وقت پر نیٹ پہ بیٹھ کراس میٹنگ کی کاروائی سننے لگے اور جوں جوں کاروائی آگے بڑھتی جاتی تھی ہمارے پسینے خشک ہوتے جاتے تھے۔ ہم نے سوچا کہ اس کاروائی کو طشت از بام کردیا جائے تمام محفلین کے سامنے تو جناب جس قدرہم میں سننے کی ہمت تھی ہم نے سنا اورجب ہمت جواب دے گئی تو گھوڑے بیچ کر سوگئے۔ تولیجئے جناب پردہ اٹھتا ہے:

نبیل: (ایک لمبی جمائی لیتے ہوئے) یار مجھے تو بڑی نیند آرہی ہے ایسا کرو بہترین منتظم کا ایوارڈ تو مجھے دے دو باقی تم لوگ بیٹھے فیصلے کرتے رہو میں تو جارہا ہوں سونے۔

شمشاد: ارے واہ جناب! بہترین منتظم وہ ہوتا ہے جس کی ہر دھاگے پر نظر ہو اور اس خوبی میں کوئی ہم سا ہو تو سامنے آئے ورنہ بہترین منتظم کا ایوارڈ تو میں لوں گا۔ ہاں۔ اور اس کے علاوہ سب سے زیادہ پیغامات فائر کی وجہ سے مجھے اس بار محفل کی طرف سے "سر" کا خطاب بھی ملنا چاہئے تاکہ میں اپنے دستخط میں یہ لکھ سکوں "شمشاد سر ۔ ہر دھاگے پر نظر"۔

زیک: پپو یار تنگ نہ کر۔ ایسا کرو تم دونوں پرچیاں ڈال لو جس کا نام نکلا وہ لے لے۔ اچھا یہ بتاؤ سال کی پہلی فی میل انٹری کا ایوارڈ کس کو دیا جائے؟

ماؤرا: جناب اس ایوارڈ کی طرف کوئی میلی آنکھ سے دیکھنے کی زحمت نہ کرتے۔ یہ تو میری سہیلی کو ملے گا۔ کیا ہوا اگر وہ پہلے پیٍغام کے بعد ادھر جھانکی بھی نہیں۔ یہی بہانہ بنالیں گے کہ لڑکی ہوکے اتنا خاموش!! اس لئے بہترین فی میل انٹری کی حقدار ہے۔

وارث: یار سب آپس میں ہی بندربانٹ کر لوگے؟؟ کچھ دیگر محفلین کا بھی خیال کرلو۔

شمشاد: کیوں نہیں وارث بھائی اگر ہم نہیں خیال کریں گے تو کون کرے گا۔ اگر کچھ بچا تو ان کی طرف بھی لڑھکا دیں گے۔ آپ خاطر جمع رکھیں۔

فاتح: اگر اس طرح ایوارڈ بٹنے ہیں تو پھر بہترین سخن نواز کا ایوارڈ خاکسار کو عنایت فرمایا جائے۔

سخنور: لوجی۔ پہلے تو اپنا صرف شباب ہی غرق ہوا تھا اب ایوارڈ بھی غرق ہوا۔ پھر مجھے کیا ملے گا؟

فاتح: آپ کیک کھالیجئے گا حضور۔

نبیل ﴿زیک کےکندہے پر ہاتھ مارتے ہوئے﴾: یار یاد آیا اس بارآرکیڈ کا مقابلہ بھی کرانا ہے۔ اس میں مجھے ہائی اسکور کرنا ہے اس مرتبہ۔ کوئی تیکنیک سوچو کہ کوئی مجھ سے آگے نکل نہ سکے۔

زیک: یار مجھے گیم مکینک سمجھا ہوا ہے جو تمھارے لئے ویڈیو گیمز کی تیکنیک سوچتا پھروں! ڈاکٹر ہوں بھائی کمپیوٹر کا۔ تھوڑی عزت کرو میری۔

یہ سنتے ہی نبیل نے اتنے زور کی چیخ ماری کہ سامنے پاندان میں رکھے ہوئے مائکروفون کا گلا خراب ہوگیا اور ہمارے ہیڈفونزکے پردے پھٹ گئے جس کی وجہ سے ہم باقی کی کاروائی آپ تک پہنچانے سےقاصر ہیں۔ جیسے ہی رابطہ بحال ہوا پھر آپ سے رابطہ کریں گے اس وقت تک آپ محفل کے اشتہار دیکھئے۔
 

خواجہ طلحہ

محفلین
images
 

رانا

محفلین
وارث بھائی! حامد میر کی طرح اب مُکرنے سے کام نہیں چلے گا ;) یہ بالکل اصلی اور جنیئن کاروائی ہے۔ اس کا ثبوت بھی ہم پیش کرسکتے تھے لیکن عثمان کے مسلز پُل ہوگئے ہیں اکڑوں بیٹھ کر مائکروفون فٹ کرتے ہوئے اورفی الوقت کوئی دوسرا 007 فارغ نہیں مل رہا جس کو ثبوت کے لئے نیا مشن سونپا جائے۔:)

(ویسے جس نے لکھا ہے اس نالائق کو لکھنے سے کوئی دور کا بھی علاقہ نہیں اس لئے صحیح عکاسی کیسے کرے بیچارہ:confused:)
 

فاتح

لائبریرین
رانا صاحب! عمدہ کوشش ہے۔ بہت خوب!
وارث صاحب کی بات درست ہے لیکن چونکہ ابھی آپ کے محفل کے اراکین سے نا گفتہ بہ تعلقات قائم نہیں ہوئے لہٰذا اس کردار کشی پر آپ داد کے مستحق ہیں۔:)
 

نبیل

تکنیکی معاون
عثمان خود کلامی میں مصروف تھا۔ رانا نے اس کے کندھے پر ہاتھ مارتے ہوئے کہا ابے کیا خود سے باتیں کرتا رہتا ہے۔ عثمان نے سامنے ایک عظیم الشان عمارت کی جانب اشارہ کرکے کہا کہ آج یہاں‌ اردو ویب کے ناظمین کی ایک اہم میٹنگ ہو رہی ہے۔ میں یہ قیاس کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ آخر وہ اس مرتبہ وسائل کی تقسیم کے لیے کیا لائحہ عمل طے کرنے والے ہیں۔ وسائل؟ ابے گھاس تو نہیں کھا گئے کیا؟ رانا نے بھنا کر پوچھا۔ اچھا ویسے تجسس تو مجھے بھی ہو رہا ہے۔ چلو میں میں تمہاری کچھ مدد کرتا ہوں معاملات کا سراغ لگانے میں۔ یہ کہہ کر رانا عثمان کو سامنے ایک اور عمارت کی چھت پر لے گیا جہاں سے دوربین لگا کر اردو ویب کے ناظمین کا میٹنگ روم نظر آتا تھا۔ رانا نے دوربین لگائی تو کیا دیکھتا ہے کہ نبیل، زیک اور شمشاد سمیت ناظمین بھنگڑا ڈال رہے تھے۔ رانا نے دوربین سے نظریں ہٹائیں۔ پھر اس نے غیر یقینی کے عالم میں سر جھٹکا اور پھر سے دوربین میں دیکھا تو اس مرتبہ یہ منظر نظر آیا کہ سب ناظمین مل کر شمشاد کو اچھال رہے تھے۔ رانا نے فورا ایک گن نکالی اور اس سے دوسری عمارت کی جانب فائر کیا۔ اس گن سے ایک رسی نکلی اور اس کا سرا دوسری جانب دیوار پر جا کر چپک گیا۔ عثمان نے فوراً کمانڈوز کی طرح اس رسی پر ایک کانٹا ڈالا اور ہوا میں تیرتا ہوا دوسری جانب کی عمارت کی ایک کھڑکی میں داخل ہو گیا، لیکن وہ غلطی سے کسی اور کمرے میں داخل ہو گیا، وہاں سے مناسب عزت افزائی کے بعد اسے نکال دیا گیا۔ لیکن عثمان نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ بھاگتا ہوا چھت پر واپس آیا اور دوبارہ کمانڈو ایکشن کا مظاہرہ کیا۔ اس مرتبہ اس کا نشانہ ٹھیک بیٹھا اور وہ سیدھا اردو ویب کے ناظمین کے میٹنگ روم کی کھڑکی کی سمت آیا۔ لیکن جیسے ہی وہ قریب پہنچا تو پیچھے سے رانا نے جھٹکا مار کر اس طرح رسی کھینچ لی جیسے بسنت میں کٹی ہوئی پتنگ کی ڈوری کھینچی جاتی ہے۔
او رانے ے ے ے ے ے ے۔۔۔۔
نیچے گھومتے اور گرتے ہوئے عثمان کی آواز اندھیرے میں گونج رہی تھی۔
 

عثمان

محفلین
خیال اچھا تھا لیکن مزہ نہیں آیا، کرداروں کی صحیح عکاسی بھی نہیں ہوئی۔

لیکن لگے رہو منا بھائی :)

اس تحریر کو لکھنے میں سب سے بڑا مسئلہ ہی یہ تھا کہ کرداروں سے مکمل ناواقفیت تھی۔ میں خود زیادہ سے زیادہ شمشاد صاحب کو " جان " سکا ہوں۔ وہ بھی اسلئے کہ وہ "ہر طرف ہے تیرا جلوہ " والا حساب ہے۔
اس تحریر کو کرداروں کی بہتر عکاسی کے ساتھ وہی لکھ سکتا تھا جسے محفل میں کم از کم ایک دو سال ہوچکے ہوں۔

لیکن بہرحال۔۔۔۔ رانا صاحب کی طرف سے یہ واقعی ایک اچھی کوشش تھی جس کے لئے وہ بلاشبہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔
 

عثمان

محفلین
عثمان خود کلامی میں مصروف تھا۔ رانا نے اس کے کندھے پر ہاتھ مارتے ہوئے کہا ابے کیا خود سے باتیں کرتا رہتا ہے۔ عثمان نے سامنے ایک عظیم الشان عمارت کی جانب اشارہ کرکے کہا کہ آج یہاں‌ اردو ویب کے ناظمین کی ایک اہم میٹنگ ہو رہی ہے۔ میں یہ قیاس کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ آخر وہ اس مرتبہ وسائل کی تقسیم کے لیے کیا لائحہ عمل طے کرنے والے ہیں۔ وسائل؟ ابے گھاس تو نہیں کھا گئے کیا؟ رانا نے بھنا کر پوچھا۔ اچھا ویسے تجسس تو مجھے بھی ہو رہا ہے۔ چلو میں میں تمہاری کچھ مدد کرتا ہوں معاملات کا سراغ لگانے میں۔ یہ کہہ کر رانا عثمان کو سامنے ایک اور عمارت کی چھت پر لے گیا جہاں سے دوربین لگا کر اردو ویب کے ناظمین کا میٹنگ روم نظر آتا تھا۔ رانا نے دوربین لگائی تو کیا دیکھتا ہے کہ نبیل، زیک اور شمشاد سمیت ناظمین بھنگڑا ڈال رہے تھے۔ رانا نے دوربین سے نظریں ہٹائیں۔ پھر اس نے غیر یقینی کے عالم میں سر جھٹکا اور پھر سے دوربین میں دیکھا تو اس مرتبہ یہ منظر نظر آیا کہ سب ناظمین مل کر شمشاد کو اچھال رہے تھے۔ رانا نے فورا ایک گن نکالی اور اس سے دوسری عمارت کی جانب فائر کیا۔ اس گن سے ایک رسی نکلی اور اس کا سرا دوسری جانب دیوار پر جا کر چپک گیا۔ عثمان نے فوراً کمانڈوز کی طرح اس رسی پر ایک کانٹا ڈالا اور ہوا میں تیرتا ہوا دوسری جانب کی عمارت کی ایک کھڑکی میں داخل ہو گیا، لیکن وہ غلطی سے کسی اور کمرے میں داخل ہو گیا، وہاں سے مناسب عزت افزائی کے بعد اسے نکال دیا گیا۔ لیکن عثمان نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ بھاگتا ہوا چھت پر واپس آیا اور دوبارہ کمانڈو ایکشن کا مظاہرہ کیا۔ اس مرتبہ اس کا نشانہ ٹھیک بیٹھا اور وہ سیدھا اردو ویب کے ناظمین کے میٹنگ روم کی کھڑکی کی سمت آیا۔ لیکن جیسے ہی وہ قریب پہنچا تو پیچھے سے رانا نے جھٹکا مار کر اس طرح رسی کھینچ لی جیسے بسنت میں کٹی ہوئی پتنگ کی ڈوری کھینچی جاتی ہے۔
او رانے ے ے ے ے ے ے۔۔۔۔
نیچے گھومتے اور گرتے ہوئے عثمان کی آواز اندھیرے میں گونج رہی تھی۔

یہ تو مظہر کلیم کی عثمان سیریز معلوم ہو رہی ہے۔ :grin:
 

رانا

محفلین
بہت زبردست نبیل بھائی۔ پڑھ کر مزا آگیا۔ دی اینڈ تو خوب کیا ہے:)۔ میرے خیال میں عثمان بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے آپ محفل پر عثمان سیریز شروع کردیں اور جلدی کردیں ورنہ ایسا نہ ہو کہ میں اور عثمان مل کر رانا اور عثمان سیریز شروع کردیں۔ اگر ہم نے پہل کردی تو پھر آپ کا نقصان ہوگا کہ ہیرو تو ہم دونوں ہوں گے اورسنگ ہی کا کردارپھرآپ سوچ لیں؟؟؟:)
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ تو مظہر کلیم کی عثمان سیریز معلوم ہو رہی ہے۔ :grin:

بہت زبردست نبیل بھائی۔ پڑھ کر مزا آگیا۔ دی اینڈ تو خوب کیا ہے:)۔ میرے خیال میں عثمان بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے آپ محفل پر عثمان سیریز شروع کردیں اور جلدی کردیں ورنہ ایسا نہ ہو کہ میں اور عثمان مل کر رانا اور عثمان سیریز شروع کردیں۔ اگر ہم نے پہل کردی تو پھر آپ کا نقصان ہوگا کہ ہیرو تو ہم دونوں ہوں گے اورسنگ ہی کا کردارپھرآپ سوچ لیں؟؟؟:)

یہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ کہانی کا اینڈ ہو گیا ہے۔ آپ بصد شوق اس کہانی کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
بہت زبردست نبیل بھائی۔ پڑھ کر مزا آگیا۔ دی اینڈ تو خوب کیا ہے:)۔ میرے خیال میں عثمان بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے آپ محفل پر عثمان سیریز شروع کردیں اور جلدی کردیں ورنہ ایسا نہ ہو کہ میں اور عثمان مل کر رانا اور عثمان سیریز شروع کردیں۔ اگر ہم نے پہل کردی تو پھر آپ کا نقصان ہوگا کہ ہیرو تو ہم دونوں ہوں گے اورسنگ ہی کا کردارپھرآپ سوچ لیں؟؟؟:)

دی اینڈ کیونکر ہو گیا۔ آپ اس کو گھما پھرا کر کہیں اور لے جائیں۔
 

خواجہ طلحہ

محفلین
عثمان خود کلامی میں مصروف تھا۔ رانا نے اس کے کندھے پر ہاتھ مارتے ہوئے کہا ابے کیا خود سے باتیں کرتا رہتا ہے۔ عثمان نے سامنے ایک عظیم الشان عمارت کی جانب اشارہ کرکے کہا کہ آج یہاں‌ اردو ویب کے ناظمین کی ایک اہم میٹنگ ہو رہی ہے۔ میں یہ قیاس کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ آخر وہ اس مرتبہ وسائل کی تقسیم کے لیے کیا لائحہ عمل طے کرنے والے ہیں۔ وسائل؟ ابے گھاس تو نہیں کھا گئے کیا؟ رانا نے بھنا کر پوچھا۔ اچھا ویسے تجسس تو مجھے بھی ہو رہا ہے۔ چلو میں میں تمہاری کچھ مدد کرتا ہوں معاملات کا سراغ لگانے میں۔ یہ کہہ کر رانا عثمان کو سامنے ایک اور عمارت کی چھت پر لے گیا جہاں سے دوربین لگا کر اردو ویب کے ناظمین کا میٹنگ روم نظر آتا تھا۔ رانا نے دوربین لگائی تو کیا دیکھتا ہے کہ نبیل، زیک اور شمشاد سمیت ناظمین بھنگڑا ڈال رہے تھے۔ رانا نے دوربین سے نظریں ہٹائیں۔ پھر اس نے غیر یقینی کے عالم میں سر جھٹکا اور پھر سے دوربین میں دیکھا تو اس مرتبہ یہ منظر نظر آیا کہ سب ناظمین مل کر شمشاد کو اچھال رہے تھے۔ رانا نے فورا ایک گن نکالی اور اس سے دوسری عمارت کی جانب فائر کیا۔ اس گن سے ایک رسی نکلی اور اس کا سرا دوسری جانب دیوار پر جا کر چپک گیا۔ عثمان نے فوراً کمانڈوز کی طرح اس رسی پر ایک کانٹا ڈالا اور ہوا میں تیرتا ہوا دوسری جانب کی عمارت کی ایک کھڑکی میں داخل ہو گیا، لیکن وہ غلطی سے کسی اور کمرے میں داخل ہو گیا، وہاں سے مناسب عزت افزائی کے بعد اسے نکال دیا گیا۔ لیکن عثمان نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ بھاگتا ہوا چھت پر واپس آیا اور دوبارہ کمانڈو ایکشن کا مظاہرہ کیا۔ اس مرتبہ اس کا نشانہ ٹھیک بیٹھا اور وہ سیدھا اردو ویب کے ناظمین کے میٹنگ روم کی کھڑکی کی سمت آیا۔ لیکن جیسے ہی وہ قریب پہنچا تو پیچھے سے رانا نے جھٹکا مار کر اس طرح رسی کھینچ لی جیسے بسنت میں کٹی ہوئی پتنگ کی ڈوری کھینچی جاتی ہے۔
او رانے ے ے ے ے ے ے۔۔۔۔
نیچے گھومتے اور گرتے ہوئے عثمان کی آواز اندھیرے میں گونج رہی تھی۔
گھومتے گرتے عثمان
falling-man.gif

کی آہ وبکا پر جہاں ایک طرف شمشاد بھائی کو اچھالتے ناظمیں کھڑکی کی طرف لپکے وہیں
بیٹ مین (طلحہ)
Batman-Animated-02.jpg

عثمان کی طرف لپکا۔ لیکن رانا کے کان پر جوں نہ رینگی۔اور وہ ہنوز خرد بین سے شمشاد بھائی کے دھرام سے زمین پر گرنے کے منظر کشی میں مصروف رہا۔
 

مغزل

محفلین
شکریہ رانا صاحب ، کہ آپ نے میرا تذکرہ نہیں کیا، ویسے بھی آپ مجھے پہچان ہی نہ سکے ، میں ایکس ٹو ہوں ہر وقت نقاب میں جو رہتا ہوں ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اور انہیں معلوم ہی نہیں کہ شمشاد کے پاس تو عقاب کے پر ہیں اور وہ وہیں سے ہوا میں اڑنچھو ہو گئے۔
 
Top