ٹیکس

زیک

مسافر
یہاں امریکہ میں ٹیکس فائل کرنے کا وقت قریب آ رہا ہے۔ اپریل 15 ٹیکس فارم جمع کرانے کی ڈیڈلائن ہے۔ آجکل کمپنیوں کی طرف سے تنخواہ اور منافع وغیرہ کی معلومات تمام لوگوں کو بھیجی جا رہی ہیں۔

لہذا میں نے سوچا کہ چیک کیا جائے کہ محفل کے باسیوں کی ٹیکس کی کیا صورتحال ہے۔

کیا آپ لوگ انکم ٹیکس دیتے ہیں؟ کیا وہ آپ کی تنخواہ وغیرہ میں سے خود بخود کٹتا ہے؟

کیا ہر سال آپ کو ٹیکس فارم جمع کرانے ہوتے ہیں؟ کیا اس وقت آپ کو مزید ٹیکس دینا پڑتا ہے یا اس کے نتیجے میں کچھ پیسے واپس ملتے ہیں؟

کیا آپ کاغذ پر فارم پر کر کے جمع کراتے ہیں؟ کیا آپ کو بھرے بھرائے فارم حکومت کی طرف سے ملتے ہیں؟ کیا آپ آن‌لائن یا کسی سافٹویر کی مدد سے ٹیکس فائل کرتے ہیں؟

آپ کے ہاں کس کس قسم کے ٹیکس ہیں جن سے آپ کا واسطہ پڑتا ہے؟ اور ان ٹیکسز کی اندازا ًکیا شرح ہے؟
 

فہیم

لائبریرین
یہاں ٹیکس تو بہت ہیں وہ اور بات ہے کہ دیتے بہت کم لوگ ہیں۔

میرا پالا تو صرف جنرل سیل ٹیکس سے ہی پڑا ہے۔
جو کہ آپ کی سیل کا 15 فیصد ہوتا ہے۔
اور ہر ماہ آپ کو ادا کرنا ہوتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
زیک یہاں ناروے میں تو ملازمین کی تنخواہ ٹیکس کاٹ کر ہی ملتی ہے۔ البتہ جو لوگ اپنا بزنس کرتے ہیں، وہ سالانہ ایک خاص حکومتی فارم پر اپنی آمدن اور اخراجات فائل کرکے بھیجتے ہیں، جسپر حکومت ٹیکس لگاتی ہے۔ عام ملازمین کیلئے ٹیکس کی شرح آمدن کا 36 فیصد ہے۔ مالکان کیلئے زیادہ ہے۔ اوپر میں نے آمدن اور اخراجات سرخ اسلئے کیے ہیں کہ یہی وہ چیزہے جہاں ہیر پھیر کرکے آپ ٹیکس بچا سکتے ہیں :grin:
 

دوست

محفلین
پندرہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس ہر چیز پر، سالانہ پراپرٹی ٹیکس مبلغ تین ہزار روپیہ دو دوکانوں پر جن کا کرایہ 24000 روپے کے قریب بنتا ہے۔ اور موبائل فون کے ہر سو روپے پر 36 روپے ٹیکس۔ بڑا آسان سا سسٹم ہے۔ کچھ بھی بھرنے کی ضرورت نہیں۔
 

arifkarim

معطل
پندرہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس ہر چیز پر، سالانہ پراپرٹی ٹیکس مبلغ تین ہزار روپیہ دو دوکانوں پر جن کا کرایہ 24000 روپے کے قریب بنتا ہے۔ اور موبائل فون کے ہر سو روپے پر 36 روپے ٹیکس۔ بڑا آسان سا سسٹم ہے۔ کچھ بھی بھرنے کی ضرورت نہیں۔

ہاں پاکستان میں‌یہ فائدہ ہے کہ بجٹ بھرنے سے جان چھوٹ جاتی ہیں۔ یہاں پر بعض اوقات فارم بھیجنے کے بعد لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں:(
لیکن اگر آپنے سال میں بہت سارا ٹیکس ادا کیا اور اخراجات بھی زیادہ لکھے تو بہت سا ٹیکس واپس آپکو مل جاتا ہے:lovestruck:
 

ابو کاشان

محفلین
ہاں پاکستان میں‌یہ فائدہ ہے کہ بجٹ بھرنے سے جان چھوٹ جاتی ہیں۔ یہاں پر بعض اوقات فارم بھیجنے کے بعد لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں:(
لیکن اگر آپنے سال میں بہت سارا ٹیکس ادا کیا اور اخراجات بھی زیادہ لکھے تو بہت سا ٹیکس واپس آپکو مل جاتا ہے:lovestruck:

ریفنڈ کی کہانی تو یہاں بھی ہے۔ لوگ باگ لاکھوں کا ریفنڈ لیتے ہیں۔
اور اب تو انٹرنیٹ کے ذریعہ بھی فارم بھرا جاتا ہے۔
 

زیک

مسافر
ہمارے ہاں فیڈرل انکم ٹیکس ہے، فیڈرل پے‌رول ٹیکس ہے اور ریاستی انکم ٹیکس ہے۔ پے‌رول ٹیکس کا مقصد سوشل سیکورٹی جو بڑھاپے اور معذوری کی صورت میں آمدنی کا پروگرام ہے اور میڈیکیئر جو بوڑھوں کی ہیلتھ کیئر کا نظام ہے کو فنڈ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ پراپرٹی ٹیکس اور سیلز ٹیکس بھی ہیں۔

پراپرٹی ٹیکس کا بل معاشی سال کے آخر میں آتا ہے اور اکتوبر تک رقم جمع کرانی ہوتی ہے۔ چونکہ ہماری مارٹگیج ہے تو مارٹگیج بینک ہم سے یہ رقم پورے سال میں قسط‌وار اکٹھی کر لیتا ہے اور خود ہی شہر اور کاؤنٹی کو ٹیکس جمع کروا دیتا ہے۔

سیلز ٹیکس کی شرح ہمارے ہاں 7 فیصد ہے۔

پے‌رول ٹیکس اور انکم ٹیکس کمپنیاں آپ کی تنخواہ میں سے کاٹ لیتی ہیں۔ اگر آپ کا بزنس ہے یا کچھ شیئرز وغیرہ خرید رکھے ہیں تو ان کا ٹیکس آپ کو خود سہ‌ماہی یا سال کے آخر میں دینا ہوتا ہے۔

میں ٹیکس فارم پر کرنے کے لئے ایچ اینڈ آر بلاک کی سافٹویر ٹیکس‌کٹ کا استعمال کرتا ہوں۔ اس کے ذریعہ ٹیکس فارم ای‌فائل ہو جاتا ہے اور دو ہفتوں میں مجھے refund اپنے اکاؤنٹ میں مل جاتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
سعودی عرب میں کسی قسم کا کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ انفرادی طور پر آپ پر صرف زکوٰۃ واجب ہے وہ بھی اگر صاحب نصاب ہیں تو۔

کاروباری اداروں سے حکومت ہر سال منافع پر ڈھائی فیصد زکوٰۃ لیتی ہے اور ایک سرٹیفکیٹ جاری کرتی ہے جو کہ گاہے بگاہے حکومت سے کاروبار کرنے میں ہر جگہ پیش کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً کسی کاروباری ادارے نے حکومت کے کسی ادارے کو کوئی چیز بیچی تو ادائیگی کے لیے یہ دستاویز ساتھ لگانی پڑتی ہے کہ پچھلے سال کی جو زکوٰۃ بنتی تھی وہ ادا کر دی گئی ہوئی ہے۔

کسی بھی ادارے کے ملازمین پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔

کچھ غیر ملکی کمپنیاں حکومت کی سرپرستی میں اپنا کاروبار کرتی ہیں۔ ان کے ساتھ حکومت شرح منافع طے کر لیتی ہے۔ اس کا زکوٰۃ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
 

arifkarim

معطل
سعودی عرب میں کسی قسم کا کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ انفرادی طور پر آپ پر صرف زکوٰۃ واجب ہے وہ بھی اگر صاحب نصاب ہیں تو۔

کاروباری اداروں سے حکومت ہر سال منافع پر ڈھائی فیصد زکوٰۃ لیتی ہے اور ایک سرٹیفکیٹ جاری کرتی ہے جو کہ گاہے بگاہے حکومت سے کاروبار کرنے میں ہر جگہ پیش کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً کسی کاروباری ادارے نے حکومت کے کسی ادارے کو کوئی چیز بیچی تو ادائیگی کے لیے یہ دستاویز ساتھ لگانی پڑتی ہے کہ پچھلے سال کی جو زکوٰۃ بنتی تھی وہ ادا کر دی گئی ہوئی ہے۔

کسی بھی ادارے کے ملازمین پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔

کچھ غیر ملکی کمپنیاں حکومت کی سرپرستی میں اپنا کاروبار کرتی ہیں۔ ان کے ساتھ حکومت شرح منافع طے کر لیتی ہے۔ اس کا زکوٰۃ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

چلو شکر ہے سعودیہ کے لوگ اتنے خود کفیل تو ہیں۔ سعودی عرب کی بینکاری سے متعلق آپکا کیا خیال ہے۔؟
 

زیک

مسافر
حیرت ہے کہ سعودیہ نے ابھی تک ٹیکس شروع نہیں‌کیا کہ اب اس کا شمار امیر ملکوں میں نہیں ہوتا۔
 

شمشاد

لائبریرین
سعودی عرب میں بنکوں کو منافع اسی لیے بہت زیادہ ہوتا ہے کہ زیادہ تر لوگوں نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر لکھ کر دیا ہوتا ہے کہ انہیں سودی منافع (Interest) نہیں چاہیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
حیرت ہے کہ سعودیہ نے ابھی تک ٹیکس شروع نہیں‌کیا کہ اب اس کا شمار امیر ملکوں میں نہیں ہوتا۔

زیک یہاں پر ملکی تو رہے ایک طرف، جو غیر ملکی یہاں پیسے کماتے ہیں، ان پر بھی کسی قسم کا ٹیکس نہیں ہے۔

مسلمان تو زکوٰۃ دیتے ہوں گے۔ غیر مسلم پر تو وہ بھی واجب نہیں ہے۔
 

تیلے شاہ

محفلین
سعودی عرب میں کسی قسم کا کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ انفرادی طور پر آپ پر صرف زکوٰۃ واجب ہے وہ بھی اگر صاحب نصاب ہیں تو۔

کاروباری اداروں سے حکومت ہر سال منافع پر ڈھائی فیصد زکوٰۃ لیتی ہے اور ایک سرٹیفکیٹ جاری کرتی ہے جو کہ گاہے بگاہے حکومت سے کاروبار کرنے میں ہر جگہ پیش کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً کسی کاروباری ادارے نے حکومت کے کسی ادارے کو کوئی چیز بیچی تو ادائیگی کے لیے یہ دستاویز ساتھ لگانی پڑتی ہے کہ پچھلے سال کی جو زکوٰۃ بنتی تھی وہ ادا کر دی گئی ہوئی ہے۔

کسی بھی ادارے کے ملازمین پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔

کچھ غیر ملکی کمپنیاں حکومت کی سرپرستی میں اپنا کاروبار کرتی ہیں۔ ان کے ساتھ حکومت شرح منافع طے کر لیتی ہے۔ اس کا زکوٰۃ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
نہیں شمشاد بھائی ایسی کوئی بات نہیں ہے
غیر ملکی کمپنیوں سے حکومت ٹیکس لیتی ہے اور یہاں ہر 95 فیصد تک ٹیکس وصول کیا جاتا ہے میرے دوست ہیں یہاں پر ٹیکس کولیکشن میں
اور اس کے علاوہ جو انویسٹر حضرات یہاں آرہے ہیں ان سے بھی ٹیکس وصول کر رہے ہیں جو کہ 5 فیصد سے شروع ہوکر 35 فیصد تک ہے
 

تیلے شاہ

محفلین
زیک یہاں پر ملکی تو رہے ایک طرف، جو غیر ملکی یہاں پیسے کماتے ہیں، ان پر بھی کسی قسم کا ٹیکس نہیں ہے۔

مسلمان تو زکوٰۃ دیتے ہوں گے۔ غیر مسلم پر تو وہ بھی واجب نہیں ہے۔

ٹھیک کہا آپ نے یہاں فرد پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں ہے
 
امریکہ میں ٹیکس کے بارے میں یہ موضوع پرانا ہے ۔ میں اس موضوع میں مذہبی نظریات کا اضافہ کرنا چاہتا ہوں۔
ٹیکس یا دوسرے معانوں میں زکواۃ، چیریٹی ، ٹیکس، صدقہ، اللہ کا ، گاڈ کا حق یا حصہ ۔ اسلامی ملکوں کی طرح ، امریکہ میں بھی موضوع بحث ہیں۔ جس طرح پاکستان میں لوگوں کا ایمان ہے کہ زکواۃ صرف اور صرف مسجدوں کو ادا کی جانی چاہئے۔ امریکہ کا ایک بڑا طبقہ ہر اتوار کو چرچ میں ایک چیک کاٹ کر دیتا ہے ، اس کو یہ چیریٹی کہتے ہیں۔ چرچ اس سے عمارت کی تعمیر سے لے کر سوپ کچن تک چلاتے ہیں۔ اسی طرح جس طرح پاکستان میں ایک بڑا طبقہ مسجد میں "زکواۃ، صدقات وغیرہ" کی ادائیگی کرکے مسجد کی عمارت اور لنگر کے جاری رکھنے کو ہی بس "زکواۃ، خیرات، فطرہ، صدقات" سمجھتے ہیں۔

ان دونوں طبقوں میں ، چاہے امریکہ میں ہوں یا پاکستان میں یہ قدر مشترک ہے کہ یہ دونوں عام فلاح اور بہبود کے لئے دل سے "ٹیکس" ادا کرنے موڈ میں نہیں ہوتے ۔ یہ آج بھی یہ سمجھتے ہیں کہ چاہے پاکستانی سڑکوں پر لوگ بھیک مانگتے پھریں ، یا امریکہ میں فلاح و بہبود بند ہوجائے۔ ان کا چرچ یا مسجد کو دیا ہوا "ٹیکس " کافی ہے۔ مجھے بہت سے امریکی ایسے ملتے ہیں جو ٹیکس ادا کرنے کو علت سمجھتے ہیں اور مجبوراً ادا کرتے ہیں۔ وہ ویلفئیر یعنی فلاح بہبود پر پلنے والے لوگوں کے لئے اپنی طرف سے پیسا ادا کرنا یعنی ٹیکس ادا نہیں کرنا چاہتے ۔

امریکہ میں فیڈرل حکومت اور کچھ ریاستوں آمدنی پر ٹیکس لیا جاتا ہے ۔ جس کا تعلق کسی بھی مذہب سے نہیں ۔ البتہ جو رقم آپ نے چیریٹی ایبل اداروں کو دی ان کو آپ اپنی آمدنی میں سے منہا کرسکتے ہیں۔ امریکہ میں وفاقی یعنی فیڈرل حکومت کا اوسط ٹیکس 20 فی صد سے کچھ زیادہ اور کبھی کچھ کم ہوتا ہے۔ مختلف آمدنیوں والے افراد پر ٹیکس کی شرح مختلف ہے۔ اسی طرح ریاستیں اوسطاً 10 فی صد کے لگ بھگ ٹیکس وصول کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ ریاستوں میں کاؤنٹی اور سٹی بھی پراپرٹی ٹیکس اور سیلز ٹیکس وصول کرتی ہیں۔ ایک عام امریکی ان میں سے ہر قسم کے ٹیکس ادا کرتا ہے ۔

اس ٹیکس یا " جسے آپ زکواۃ، صدقات، خیرات وغیرہ سمجھ سکتے ہیں" کے نظام سے ہونے والی آمدنی کی مدد سے فلاح بہبود، نظریاتی ریاست کا دفاع، انفرا سٹرکچر کی تعمیر، حکومتی اداروں کی تنخواہ، ترقیاتی منصوبے، تعلیمی مراکز، اسکول، اعلی تعلیمی سہولتیں ، ہونیورسٹیوں کو گرانٹس، طالب علموں کا وظیفے ، کاروباری قرضے جاری کئے جاتے ہیں۔

امریکی ٹیکس ، منافع یا آمدنی ہونے پر لاگو ہوجاتا ہے لیکن ادا کرنے کے لئے منافع یا آمدنی کے تاریخ کے بعد اگلے سال 15 اپریل تک ٹیکس کی ادائیگی کی چھوٹ ہوتی ہے۔ اگر وقت پر ٹیکس نا ادا کیا جائے تو غیر ادا شدہ ٹیکس پر منافع اور جرمانہ دونوں ہوتا ہے ۔ منافع سے ہوئی آمدنی پر بھی ٹیکس کی شرح وہی ہے جو آمدنی پر۔

اسلامی معاشروں میں ٹیکس یعنی زکواۃ، صدقات، خیرات کا تصور ابتدائے اسلام سے موجود تھا۔ مختلف فرقوں میں ٹیکس یعنی زکواۃ، صدقات، خیرات یا اللہ و رسول کے حق کی شرح مختلف ہے۔ شیعہ اس کو خمس یا 20 فی صد آمدنی یا منافع پر سمجھتے ہیں اور زیادہ تر سنی اس کو ڈھائی فی صد سالانہ اثاثہ یا نصاب پر ۔۔ ابتدائی حکومتوں میں یہ ٹیکس حکومت کو ادا کیا جاتا تھا لیکن آج بہت سے ممالک میں ٹیکس یعنی زکواۃ، صدقات، خیرات یا اللہ و رسول کے حق کو مسجدوں کا حق سمجھتے ہیں۔ مسلمانوں میں نظریہ ، عیسائیوں اور یہودیوں کے اسلام لانے سے پھیلا، کیوں کہ یہ یہودی اور عیسائی لوگ پہلے بھی اپنے چرچ اور سینا گاگ کو ٹٰکس ادا کرتے تھے۔

قرآن میں ٹیکس یعنی زکواۃ، صدقات، خیرات یا اللہ و رسول کے حق کا تصور۔

کتنا ٹیکس؟
8:41 وَاعْلَمُواْ أَنَّمَا غَنِمْتُم مِّن شَيْءٍ فَأَنَّ لِلّهِ خُمُسَهُ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ إِن كُنتُمْ آمَنتُمْ بِاللّهِ وَمَا أَنزَلْنَا عَلَى عَبْدِنَا يَوْمَ الْفُرْقَانِ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ وَاللّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اور جان لو کہ جو کچھ تمہیں بطور غنیمت،منافع ملے خواہ کسی بھی چیز سے ہو تو اس میں سے پانچواں حصہ الله اور اس کے رسول کا ہے اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے اگر تمہیں الله پر یقین ہے اور اس چیز پر جو ہم نے اپنے بندے پر فیصلہ کے دن اتاری جس دن دونوں جمع ملیں اور الله ہر چیز پر قادر ہے
ٹیکس کی ادائیگی کب؟
6:141 وَهُوَ الَّذِي أَنشَأَ جَنَّاتٍ مَّعْرُوشَاتٍ وَغَيْرَ مَعْرُوشَاتٍ وَالنَّخْلَ وَالزَّرْعَ مُخْتَلِفًا أُكُلُهُ وَالزَّيْتُونَ وَالرُّمَّانَ مُتَشَابِهًا وَغَيْرَ مُتَشَابِهٍ كُلُواْ مِن ثَمَرِهِ إِذَا أَثْمَرَ وَآتُواْ حَقَّهُ يَوْمَ حَصَادِهِ وَلاَ تُسْرِفُواْ إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ
اور اسی نے وہ باغ پیدا کیے جو چھتو ں پر چڑھائے جاتے ہیں او رجو نہیں چڑھائے جاتے اور کھجور کے درخت او رکھیتی جن کے پھل مختلف ہیں اور زیتون اور انار پیدا کیے جو ایک دوسرے سے مشابہاور جدا جدا بھی ہیں ان کے پھل کھاؤ جب وہ پھل لائیں اور جس دن اسے کاٹو اس کا حق ادا کرو اور بے جا خرچ نہ کرو بے شک وہ بے جا خرچ کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
بنیادی طور پر دولت فصل، کھیتی ، باغات کی پیداوار اور زمین سے حاصل کی جانے والی توانائی ہے ۔ کسی بھی مساوات سے ان اشیاء کو نکال دیں تو نسل انسانی بھوکوں مرجائے۔ سونا، روپیہ ڈالر خوراک اور توانائی کے بغیر بے کار ہیں۔ لیکن اتفاق سے پاکستان میں دولت پر یعنی ایگریکلچر یا زراعت سے ہونے والی آمدنی پر ٹیکس نہیں ہے ۔
 

کھوکھر

محفلین
پاکستان میں ستمبر میں انکم ٹیکس جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی اب یہاں بھی ٹیکس آنلائن جمع ہوتا ہے اسکے علاوہ ہر مہینے کی 15 تاریخ کو سیلز ٹیکس 16٪ جمع کرانا پڑتا ہے وہ بھی آنلائن تمام انوائسز کی اینٹری کرنی پڑتی ہےسیلزٹیکس ہم کمپینوں کا کاٹ کرکے پرچیز سے ایڈجسمنٹ کرکے جمع کراتے ہیں جبکہ 3۔5٪ ویدہولڈنگ ٹیکس کمپنیاں پیمنٹ دیتے ہوئے کاٹ لیتی ہیں جسکا کبھی ریفنڈ نہیں ملا،اسکے علاوہ ہائیلی ٹیکس پیڈ کمپنیاں ہمارے پیمنٹ پر 1٪ سیلزٹیکس بھی کاٹتے ہیں
 
کنگلے ؟؟؟
کنگلے ؟؟؟؟

پاکستان کی گندم کی پیدوار کتنی ہے ؟؟؟ 23 ملین ٹن اس کی قیمت ہوئی تقریبا 700 بلین روپے۔ جس کا 20 فی صد ہوا 140 بلین روپے ۔ یہ صرف گندم کی پیداوار پر ہے۔
140 بلین روپے سے کتنے علاقے ڈیویلپ کئے جاسکتے ہیں؟ کتنے پل بن سکتے ہیں؟ کتنے بنک، پارک، اسکول، یونیورسٹیاں بن سکتے ہیں؟؟؟

دولت اصل میں خوراک اور توانائی کی پیداوار ہے ، انسان اسی خوراک اور توانائی کی مدد سے سب کچھ تعمیر کرتے ہیں۔

پاکستان کنگلا نہیں ۔ اس کی سوچ کنگلی ہے ۔۔۔ :)
 
Top