ٹھیک ہے، اب جو یوں ہے تو یوں ہی سہی

نوید ناظم

محفلین
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خوش تو ہوں درد میرے دروں ہی سہی
ٹھیک ہے، اب جو یوں ہے تو یوں ہی سہی

عشق ہم کو اگر ہے تو ہے کیا کریں
خبط کہہ لو، چلو یہ جنوں ہی سہی

میں بہرحال اب صرف اُس ہی کا ہوں
مجھ پر اُس کا فسوں ہے؟ فسوں ہی سہی!

آپ مجھ کو کسی دن تو اپنا کہیں
نا سہی دل سے، اچھا، بروں ہی سہی

اُٹھ پھر اک بار اُس کی گلی کو چلیں
کچھ تو راحت ملے، کچھ سُکوں ہی سہی
 

الف عین

لائبریرین
پہلے دونوں اشعار درست ہیں۔
میں بہرحال اب صرف اُس ہی کا ہوں
مجھ پر اُس کا فسوں ہے؟ فسوں ہی سہی!
///'اس ہی کا' اچھا نہیں لگ رہا۔ اس کا ہی' کیا جا سکتا ہے۔ یا 'اسی' کر کے الفاظ بدل دیں۔

آپ مجھ کو کسی دن تو اپنا کہیں
نا سہی دل سے، اچھا، بروں ہی سہی
/// بروں؟ یہ لفظ سمجھ نہیں سکا۔ برا کے معنی تو کسی طور نہیں نکلتے۔

اُٹھ پھر اک بار اُس کی گلی کو چلیں
کچھ تو راحت ملے، کچھ سُکوں ہی سہی
//دوسرے مصرعے میں بھی پہلے حصے میں 'ہی سہی' قسم کا ہی کچھ لا سکو تو بہتر ہے۔ جیسے
چین ہی کچھ ملے ۔۔۔
 

نوید ناظم

محفلین
پہلے دونوں اشعار درست ہیں۔
میں بہرحال اب صرف اُس ہی کا ہوں
مجھ پر اُس کا فسوں ہے؟ فسوں ہی سہی!
///'اس ہی کا' اچھا نہیں لگ رہا۔ اس کا ہی' کیا جا سکتا ہے۔ یا 'اسی' کر کے الفاظ بدل دیں۔

آپ مجھ کو کسی دن تو اپنا کہیں
نا سہی دل سے، اچھا، بروں ہی سہی
/// بروں؟ یہ لفظ سمجھ نہیں سکا۔ برا کے معنی تو کسی طور نہیں نکلتے۔

اُٹھ پھر اک بار اُس کی گلی کو چلیں
کچھ تو راحت ملے، کچھ سُکوں ہی سہی
//دوسرے مصرعے میں بھی پہلے حصے میں 'ہی سہی' قسم کا ہی کچھ لا سکو تو بہتر ہے۔ جیسے
چین ہی کچھ ملے ۔۔۔

بہت شکریہ سر۔۔۔

میں بہرحال اب صرف اُس ہی کا ہوں
مجھ پر اُس کا فسوں ہے؟ فسوں ہی سہی!
///'اس ہی کا' اچھا نہیں لگ رہا۔ اس کا ہی' کیا جا سکتا ہے۔ یا 'اسی' کر کے الفاظ بدل دیں۔
''اس کا ہی'' کر دیتا ہوں۔

آپ مجھ کو کسی دن تو اپنا کہیں
نا سہی دل سے، اچھا، بروں ہی سہی
/// بروں؟ یہ لفظ سمجھ نہیں سکا۔ برا کے معنی تو کسی طور نہیں نکلتے۔
سر، بروں کا مطلب باہر سے، دروں کا متضاد ہے۔

اُٹھ پھر اک بار اُس کی گلی کو چلیں
کچھ تو راحت ملے، کچھ سُکوں ہی سہی
//دوسرے مصرعے میں بھی پہلے حصے میں 'ہی سہی' قسم کا ہی کچھ لا سکو تو بہتر ہے۔ جیسے
چین ہی کچھ ملے
سر ایسے ہی کر دیا۔
'' چین ہی کچھ ملے' کچھ سکوں ہی سہی''
 

الف عین

لائبریرین
بروں سمجھنے کے لیے کچھ اشارہ چاہیے تھا۔ یوں بھی بروں سے مراد 'باہر' ہوتی ہے 'باہری' نہیں۔ جسے اپنا کے مقابلے میں لایا جائے
 

نوید ناظم

محفلین
بروں سمجھنے کے لیے کچھ اشارہ چاہیے تھا۔ یوں بھی بروں سے مراد 'باہر' ہوتی ہے 'باہری' نہیں۔ جسے اپنا کے مقابلے میں لایا جائے
بہتر سر، اسے نکال دیا۔ اس کی جگہ یہ شعر لے آیا ہوں آپ دیکھیے گا۔
اب ضرور اُس کی محفل میں جاؤں گا میں
ہو گا خوں آرزو کا تو خوں ہی سہی
 
Top