ویب نستعلیق کی تیاری

مہوش علی

لائبریرین
عماد نستعلیق کو اردو کے لیے آئیڈیل بنانے کے لیے ہمارے پاس ایک ایسی ٹیم مکمل ہو گئی تھی جس میں ہر طرح کا خطاطی اور ٹیکنیکل ٹیلنٹ موجود تھا کہ وہ ہر چیلنج سے نپٹ سکتی ہے۔

اللہ کی ذات سے امید ہے کہ عماد نستعلیق پر یہ ٹیم جلد ہی اپنا کام مکمل کر لے گی۔

نیٹ پر اردو کی ترقی کے لیے اس ٹیم کو اگلا چیلنج ہر صورت میں "ویب نستعلیق" کی تیاری رکھنا چاہیے کیونکہ ویب کے لیے جب تک انپیج کے نوری نستعلیق کو مات نہ دی جائے گی اُسوقت تک نیٹ پر ہم یونیکوڈ اردو کو ترویج نہیں دے سکیں گے۔

اس سلسلے میں ایک رائے یہ تھی کہ عماد نستعلیق کا ہی ایک ویب ورژن بنایا جائے۔ اگرچہ کہ عماد نستعلیق انتہائی خوبصورت فونٹ ہے، مگر پھر بھی نیٹ کے حوالے سے میری رائے یہی ہے کہ بالکل نیا پراجیکٹ شروع کیا جائے [بلکہ برادرم علوی امجد کا خط رعنا والا پراجیکٹ پہلے سے ہی میدان میں ہے]

ہمارا ٹاسک یہ ہے کہ ویب نستعلیق ایسا ہو کہ:

1۔ اس کی سپیڈ "اردو نقش ایشیا ٹائپ" جیسی ہی تیز ہو، یا پھر اسکے آس پاس ہو [یا پھر پاک نستعلیق کی سپیڈ کو ہی ٹاسک بنا لیا جائے]
2۔ اور اسکی خوبصورتی انپیج کے نوری نستعلیق کے برابر یا کم از کم نزدیک ہو۔

ویب نستعلیق کے حوالے سے میں اپنی کچھ تجاویز ایک دوسرے تھریڈ میں پیش کر چکی ہوں۔ آج میں اسی سلسلے کو آگے بڑھانا چاہتی ہوں۔ مگر پھر آپکے اذھان میں یہ چیز تازہ کرنے کے لیے یہ تجاویز ایک بار پھر:

از مہوش علی:
ویب کے حوالے سے میں اپنی گذارشات پیش کر چکی ہوں۔ اور اس حوالے سے نوری نستعلیق آئیڈیل فونٹ نظر آتا ہے کیونکہ اس میں اردو کے وہ تمام حروف جو بیس لائن کے نیچے ختم ہوتے ہیں [م، ن، ی، ل وغیرہ] انکی لبائی بہت کم ہے۔ اسطرح یہ بیس لائن سے زیادہ نیچے نہیں جاتے اور یوں دو لائنوں میں فاصلہ زیادہ نہیں ہوتا۔ اس کا سب سے زیادہ استعمال اور فائدہ ویب پر چھوٹے چھوٹے ان پٹ باکسز میں ہوتا ہے۔ مثلا لاگ ان کرنے کا ان پٹ باکس ایک چھوٹا سا ایک لائن کا Rectangle Editor Box ہوتا ہے۔ اگر اردو فانٹ میں حروف بیس لائن سے بہت زیادہ نیچے یا بہت زیادہ اوپر ہوں گے تو بہت سے ایسے ایڈیٹر باکسز میں الفاظ کٹ جاتے ہیں۔

۔ اسی طرح وہ تمام الفاظ جو کہ بیس لائن سے عمودی خط کے متوازی اوپر کو جاتے ہیں، انکی اونچائی کم سے کم ہونی چاہیے [مثلا ا، آ، ک، ل، وغیرہ]

۔ اگلی بات یہ ہے کہ اردو زبان میں الفاظ میں بتدریچ "ترچھائی" آتی ہے۔ یعنی ایک لفظ میں پہلا حرف زیادہ اونچائی پر ہوتا ہے، پھر اسی لفظ میں اگلا حرف ذرا نیچے ہوتا ہے اور پھر یہ سلسلہ تمام حروف کے لیے چلتا چلا جاتا ہے۔ اسکا نتیجہ آخر میں نکلتا ہے کہ ایک حرف میں ایک 5 یا 6 حروف ہوں تو ایسا لفظ بہت اونچائی پر پہنچ جاتا ہے جس کی وجہ سے دو لائنوں میں اضافہ زیادہ رکھنا بہت ضروری ہو جاتا ہے تاکہ مکمل لفظ کٹ نہ جائے۔
مثلا
[font=urdu_emad_nastaliq]کھلبلی ، نستعلیقی وغیرہ [/font]


اسکا بہترین حل یہ ہو سکتا ہے کہ اردو کے خطاط ماہرین New Innovation کریں اور اس میں یہ "ترچھا پن" کم سے کم کر کے دکھائیں۔ [یہ اردو خطاط کے لیے نیا چیلنچ ہونا چاہیے]۔ اس سلسلے میں حروف کو بے شک خط افقی کے متوازی زیادہ کھینچ لیا جائے [بلکہ نقاط کی پلیسمنٹ کے حوالے سے انہیں خط افقی کے متوازی زیادہ کھینچنا بہتر ہے] مگر خط عمودی کے متوازی کھینچنا ویب کے لیے ہرگز صحیح نہیں۔

۔ اردو کی خطاطی کے ماہرین کے لیے اگلا چیلنچ یہ ہے کہ وہ اردو نستعلیق کا ایک ایسا خط تیار کریں جس میں "کم سے کم" ابتدائی، درمیانی اور آخری اشکال استعمال کر کے خوبصورت فونٹ حاصل کیا جا سکے۔

اگر آپ لوگوں کی پہنچ ایسے خطاط حضرات تک ہے، تو انہیں اردو کے حوالے سے یہ چیلنج کیا جائے کہ وہ کاغذ پر ایسے تحریر لکھ کر دیں کہ جس میں یہ چیزیں ہوں:

۱۔ کم سے کم ابتدائی، درمیانی و آخری اشکال استعمال ہوئی ہوں۔
۲۔ حروف بیس لائن سے اوپر اور نیچے کم سے کم فاصلے تک جائیں [نوری نستعلیق میں یہ چیز بہت آئیڈیل ہے]
۳۔ الفاظ کا ترچھا پن خط عمودی کے متوازی کم سے کم ہو۔ البتہ خط افقی کے متوازی زیادہ کھینچ سکتے ہیں [اس سے نقاط کی پلیسمنٹ میں بہت آسانی ہو گی۔] خط رعنا کے اوپر والے عکس میں نقاط کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ مثلا "ت" میں اوپر دو نقطے ہیں جو کہ ایک دوسرے سے فاصلے پر ہیں۔ اسکے مقابلے میں عماد نستعلیق میں "ت" کے اوپر دو نقاط تقریاب ایک دوسرے میں گھسے ہوئے ہیں۔ اس طرح یہ زیادہ جگہ نہیں لیتے اور دیگر حروف کے نیچے آسانی سے فٹ ہو جاتے ہیں۔

اگر کوئی نستعلیق فونٹ ان تین چیزوں کا احاطہ کر سکے تو ایسا فونٹ نیٹ پر کامیاب ہو سکتا ہے۔

اب اگلی پوسٹ میں میں چند ایک باتیں ان تجاویز میں شامل کرنا چاہوں گی۔
اس سلسلے میں آپ لوگوں سے بھی استدعا ہے کہ اپنی تجاویز پیش کریں تاکہ اس اہم پراجیکٹ پر آگے بڑھا جا سکے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ویب نستعلیق کی تیاری میں مختلف چلینجز آئیں گے۔ ان چلنجز سے نپٹنے کے بارے میں میری کچھ تجاویز ذیل میں درج کر رہی ہوں۔

ک اور گ کا مسئلہ
ویب نستعلیق کی ایک خصوصیت یہ ہونی چاہیے کہ اس میں دو لائنوں کے درمیان فاصلہ بہت کم ہو تاکہ بہت سا ٹیکسٹ سکرین سکرول کیے بغیر ایک ہی جگہ دیکھا جا سکے۔ نیز یہ کہ ایک لائن کے ایڈیٹر باکس میں الفاظ اوپر اور نیچے بغیر کٹے دکھائی دیں۔

اس سلسے بیس لائن کے اوپر اونچائی کے حوالے سے سب سے خطرناک مسئلہ "ک" اور "گ" کرتے ہیں۔

ک کی ابتدائی اور درمیانی ممکنہ شکل جو زیادہ مسائل پیدا نہ کرے:

جوہر نستعلیق، اور اردو 98 فونٹز میں اسکا کسی حد تک حل نکالا گیا ہے۔ اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے سادہ الفاظ میں میں اپنی تجویز پیش کر رہی ہوں۔ ذیل کا عکس دیکھئیے:

kaf.bmp


میں یہاں "ک" کی یہ شکل آپکو کچھ بدصورت نظر آ رہی ہے۔ مگر پرواہ نہ کریں کیونکہ میرا مقصد یہاں خوبصورت خطاطی کرنا نہیں بلکہ صرف متعلقہ افراد کو کچھ آئیڈیاز دینے ہیں۔

نوٹ کیجئیے:

1۔ پہلی شکل "ابتدائی ک" کی ہے۔ اس میں "ک" کی "کش" یعنی اوپر والے ڈنڈنے کو جتنا بھی خط افقی کے متوازی گرایا [یا لیٹایا] جا سکے اتنا ہی بہتر ہے۔ یہ چیز اردو 98 سافٹویئر میں ہے۔ بہرحال جوہر نستعلیق میں یہ مختلف ہے اور وہ بھی قابل قبول ہے۔ [بہرحال میں نے اردو 98 کی اس شکل کو فوقیت اس لیے دی ہے کہ اس کو "درمیانی ک" میں استعمال کرنے کی بہت فائدے ہیں۔

2۔ دوسری شکل "درمیانی ک" کی ہے۔ اور اس شکل کا استعمال ہمیں کئی فائدے پہنچائے گا۔

  • پہلا فائدہ تو یہ ہی کہ اس میں "ک" کی اونچائی اتنی زیادہ نہیں۔
  • دوسرا فائدہ دیکھنے کے لیے پہلے "سرخ" لائنوں پر غور کریں۔ یہ سرخ لائنیں دکھا رہی ہیں کہ ک کی درمیانی شکل جہاں سے "شروع" ہو رہی ہے اور جہاں پر "ختم" ہو رہی ہے وہاں پر اور کوئی "حرف" نہیں آئے گا۔
    یعنی ک کی کش اپنے سے پچھلے حرف کے اوپر نہیں جائے گی اسطرح پچھلے حرف پر اگر نقاط یا اعراب ہیں تو وہ ک کی کش سے ہرگز متاثر نہیں ہوں گے۔

شوشے اور نقاط کا مسئلہ
"پ" اور "ت" یا "ی" وغیرہ اگر کسی لفظ کے درمیان میں آئیں تو انکے لیے صرف "|یک شوشہ" استعمال ہوتا ہے۔
اکثر مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ "پ" یا "ت" کے نقاط اس شوشے سے بڑے ہوتے ہیں اور اسطرح اگلے حرف میں گھس جاتے ہیں۔ [مثلا یہ مسئلہ برادرم علوی کے خط رعنا میں مجھے نظر آیا}۔ ذیل کا عکس دیکھئیں:
Nuqta.bmp


نوٹ کریں:
1۔ پہلا حل تو میں نے یہ تجویز کیا تھا کہ حروف کو خط افقی کے متوازی ذرا زیادہ کھینچا جائے۔ مثلا "شوشے" کی اگر چوڑائی تھوڑی زیادہ رکھی جا سکے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے [بہرحال، نستعلیق کے حوالے سے میں نہیں جانتی کہ کیا اسطرح نستعلیق میں اسکی خوبصورتی کم کیے کھیلا جا سکتا ہے یا نہیں۔ خطاط حضرات ذرا اس پر روشنی ڈالیں]
2۔ اسکا دوسرا حل یہ تھا کہ نقاط کو یوں دکھایا جاَئے جیسا کہ "عماد نستعلیق" میں استعمال کیا گیا ہے کہ جہاں "دو نقاط" تقریبا ایک دوسرے میں گھسے ہوئے ہیں۔ [پروفیشنل لک کے لیے دیکھئیے عماد نستعلیق کے نقاط]
اس طرح یہ نقاط عماد نستعلیق میں ہر چھوٹے شوشے کے نیچے بھی کامیابی سے گھس جاتے ہیں۔


"بڑی ے" کا مسئلہ
نستعلیق فونٹ بناتے وقت جو سب سے بڑا چیلنج ہے اور جو چیز سب سے زیادہ تنگ کرتی ہے وہ ہے "بڑی ے" کا مسئلہ۔
اور مسئلہ یہ ہے کہ نستعلیق میں یہ "بڑی ے" اپنے پچھلے حروف کے نیچے جا کر ختم ہوتی ہے، جس سے ان پچھلے حروف کے نقاط اور اعراب{زیر} وغیرہ بہت متاثر ہوتے ہیں۔
عموما اس "بڑی ے" کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے وولٹ ورک میں نقاط اور اعراب کے لیے نئے نئے قوانین درج کرنے پڑتے ہیں اور کرننگ کرنی پڑتی ہے جس سے فونٹ کی رفتار سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

میری رائے میں اگر ہمیں "بڑی ے" کا مسئلہ ایسے حل کرنا ہے کہ اس سے رفتار میں فرق نہ پڑے تو وولٹ ورک اور کرننگ کی بجائے ہمیں "لگیچرز" کا سہارا لینا چاہیے۔

لگیچرز کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ اس میں اعراب نہیں لگ پاتے۔

مگر جہاں تک میں نے اردو لکھی ہوئی دیکھی ہے تو یہ بات میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ 99٫99% اردو کے الفاظ کہ جن کے آخر میں بڑی ے آتی ہے، ان میں کہیں پر بھی اعراب استعمال نہیں ہوتے۔

اس لیے میری تجویز تو یہ ہی ہے کہ اس سلسلے میں:

1۔ بڑی ے سرے سے ہی "گلائفز" میں شامل ہی نہ کی جائے۔ اور نہ ہی اسکا کوئی وجود وولٹ ورک یا کرننگ میں ہو اور اگر بڑی ے استعمال ہو تو سارا کام لگیچرز والے ٹیبل میں ہو۔ اس طرح سپیڈ میں بالکل نہ ہونے کے برابر فرق پڑے گا۔

2۔ اس سلسلے میں ایک اور رائے بھی ہے جو مجھے بذات خود آج کے حالات کے مطابق قابل عمل نہیں لگتی۔ بہرحال پھر بھی درج کر دوں اور وہ یہ ہے کہ "قدیم اردو" کی کتب میں "بڑی ے" کی ایک اور شکل بھی مستعمل ملتی ہے جو کہ ذیل کی ہے۔
bari_yeh.bmp

بڑی ے کی یہ شکل آجکل متروک ہو چکی ہے، ورنہ یہ بہت کارآمد شکل ہوتی اور نستعلیق کے حوالے سے ہماری بہت سے مشکلات حل کر دیتی کیونکہ اس میں بڑی ے اپنے سے پچھلے حروف کے نیچے نہیں ختم ہو رہی ہے۔

[جاری ہے۔ انشاء اللہ]
 

مہوش علی

لائبریرین
انگلش کے لیے "الگ سپیس" کا استعمال
عماد نستعلیق میں بھی یہ مسئلہ ہے اور جو بھی ویب نستعلیق بنے گا اس میں بھی یہ مسئلہ ہو گا۔
مسئلہ یہ ہے کہ نستعلیق میں اگلے لفظ لکھنے کے لیے کوئی "سپیس" یا "خالی جگہ" نہیں چھوڑی جاتی، بلکہ اگلا لفظ اپنے سے پچھل لفظ کے بالکل اوپر ہی شروع ہو جاتا ہے۔
جبکہ انگلش میں دو الفاظ کے مابین فاصلہ ہوتا ہے۔
عماد نستعلیق میں اسکی وجہ سے مسئلہ یہ ہوتا کہ اردو لکھتے لکھتے اگر دو تین الفاظ یا زیادہ الفاظ کی انگریزی لکھنی پڑے تو اس انگریزی میں دو الفاظ کے مابین اردو کی طرح بالکل کوئی فاصلہ نہیں ہوتا اور یہ پتا ہی نہیں چلتا کہ پچھلا لفظ کہاں ختم ہوا ہے اور نیا لفظ کہاں شروع ہوا ہے۔

اسکا ممکنہ حل یہ ہو سکتا ہے کہ اردو کے لیے الگ سپیس اور انگلش کے لیے الگ سپیس استعمال کی جائے اور یہ کام وولٹ ورک کی مدد سے شاید ممکن ہو جائے گا۔


قلم کے موٹے قط کا استعمال

ویب نستعلیق کے لیے یہ چیز لازمی ہے کہ وہ چھوٹے سائز میں بھی بہت اچھا ڈسپلے دے [کم از کم 10 کے سائز میں تو اسکا اچھا ڈسپلے کام کرنا چاہیے]۔
ہنٹنگ کی کمی کو پورا کرنے کا ایک طریقہ میں نے پہلے درج کیا تھا اور وہ ہے "گرے سکیلنگ"۔ اسکے بعد آپ لوگوں نے بھی عماد نستعلیق کے رزلٹ دیکھے ہیں۔

"گرے سکیلنگ" کا بہرحال ایک مسئلہ یہ ہے کہ اس سے حروف کی Darkness یعنی سیاہی بہت حد تک Dim یعنی مدھم پڑ جاتی ہے۔ اس لیے اگر عماد نستعلیق کو 12 یا 10 کے سائز میں پڑھا جائے تو بہت مدھم ہونے کی وجہ سے کچھ پرابلمز ہوتی ہیں۔

عماد نستعلیق کی بنیاد پر میں نے اسکا ایک بولڈ ورژن تیار کیا تھا۔ یہ بولڈ ورژن اصل سے صرف 10 فیصد موٹا قط رکھتا ہے۔ مگر اسکا فائدہ یہ ہوا کہ گرے سکیلنگ کے بعد بھی یہ چھوٹے سائز میں اصل عماد کی نسبت بہت اچھے اور آسان طریقے سے پڑھا جا رہا تھا۔

اسی چیز کو بنیاد بناتے ہوئے میرا سوال خطاطی کے ماہرین سے یہ ہے کہ کیا قلم کے قط کو تھوڑا موٹا رکھتے ہوئے بھی یہ ممکن ہے کہ معتلقہ سائز میں رہتے ہوئے خطاطی کی جا سکے؟

برادرم علوی امجد سے سوال:
تھوڑی بہت تجاویز اور بچی ہیں جو کہ وقت کی کمی کے باعث اگلی نشست میں بیان کرنے کی کوشش کروں گی۔
فی الحال محترم علوی برادر سے سوال ہے کہ کیا خط رعنا نستعلیق میں ان تجاویز سے کچھ فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے؟
 

مہوش علی

لائبریرین
مزید برادرم امجد علوی آپ کو خط رعنا نستعلیق بناتے ہوئے بہت سی مشکلات سے گذرنا پڑا ہو گا۔ [یعنی نستعلیق کی مشکلات کے معاملے میں میرا مطالعہ تو صرف سطحی ہے اور صرف چند چیزوں کا ہے، بہت سی چھپی ہوئی مشکلات کا تو صرف آپ ہی کو علم ہو گا]۔

تو اس سلسلے میں آپ اس تھریڈ کو استعمال کرتے ہوئے یہاں پر موجود خطاطی کے ماہرین سے مکمل اپنے خیالات کا تبادلہ کر سکتے ہیں اور ہر مشکل کے متعلق یہاں ہم سب کو غور کر کے حل تجویز پیش کرنے کا ٹاسک دے سکتے ہیں۔ ہو سکتا ہے ان اجتماعی کوششوں کا کوئی بہتر نتیجہ نکل سکے۔
 

علوی امجد

محفلین
مزید برادرم امجد علوی آپ کو خط رعنا نستعلیق بناتے ہوئے بہت سی مشکلات سے گذرنا پڑا ہو گا۔



یقینا نستعلیقی خط بنانا ایک مشکل کام ہے لیکن ناممکن نہیں۔ ایک بار اس پر کام شروع کردیا جائے تو اللہ تعالٰی کی ذات خودبخود مشکلات کو حل کردیتی ہے۔ اس بارے میں آنے والی مشکلات کا ذکر میں کسی اور وقت تفصیلا عرض کروں گا۔ لیکن خوش خبری یہ ہے کہ کیریکٹر بیسڈ فانٹ کی تیاری کے بعد میں ان دنوں اس میں لیگیچرز کو شامل کرنے کی کوشش کررہا ہوں۔ تقریبا چھ ہزار لیگیچرز شامل ہوچکے ہیں اور امید ھے كه بہت جلد یہ مشکل مرحلہ بھی سر ہوجائے گا۔ اس کے بعد انشاء اللہ ایک مکمل کیریکٹر/لیگیچر نوری نستعلیق فانٹ ہمارے دوستوں کو میسر ہوگا۔ اس فانٹ کا ایک سکرین شارٹ حاضر خدمت ہے۔

2008-08-06_205430.gif
 

شاکرالقادری

لائبریرین
شکریہ امجد حسین علوی بھائی!
میرا خیال ہے کہ مہوش بہن کی جانب سے اٹھائے گئے تمام سوالات کا جواب اپ کے اس سکرین شارٹ میں موجود ہیں
اللہ آپ کے کام میں برکت ڈالے اور یہ کام جلد از جلد مکمل ہو
یقینا یہ فونٹ ویب نستعلیق کی ضروریات کو پورا کر سکے گا
کار لائقہ سے یاد فرمائیں
 

مہوش علی

لائبریرین
شکریہ امجد حسین علوی بھائی!
میرا خیال ہے کہ مہوش بہن کی جانب سے اٹھائے گئے تمام سوالات کا جواب اپ کے اس سکرین شارٹ میں موجود ہیں
اللہ آپ کے کام میں برکت ڈالے اور یہ کام جلد از جلد مکمل ہو
یقینا یہ فونٹ ویب نستعلیق کی ضروریات کو پورا کر سکے گا
کار لائقہ سے یاد فرمائیں


محترم شاکر القادری بھائی نے میرے دل کی بات کہہ دی ہے۔
یقین کریں موجودہ سکرین شاٹ دیکھ کر دل کو بہت تسلی ہوئی ہے۔ ورنہ اس سے قبل میں کافی پریشان تھی، اور اسکی وجہ یہ تھی کہ اس سے قبل امجد برادر نے یہ والا سکرین شاٹ مہیا کیا تھا:

sample.gif


چنانچہ یہ والا سکرین شاٹ دیکھ کر مجھے فکر لگ گئی کہ اگر ممکن ہو سکے تو برادر امجد علوی کی توجہ ان چیزوں کی طرف مبذول کروائی جائے۔

مگر اس پرانے سکرین شاٹ کو دکھ کر جتنی فکر تھی، اِس نئے سکرین شاٹ کو دیکھ کر اتنی ہی طمانیت میں تبدیل ہو گئی ہے۔ [ویسے اگر کچھ عرصہ قبل اسکا علم ہو جاتا تو فکر سے میرا وزن شاید چند کلو کم نہ ہوتا :) اور چونکہ میں موٹاپے شکار ہرگز نہیں ہوں اس لے وزن کی اس کمی کی ویسے مجھے کوئی ضرورت نہ تھی:)]

تو اس بلاضرورت وزن کی کمی کو برادرم امجد اُس وقت پورا کر دیں گے جب یہ فانٹ پبلک ہو گا اور اسے دیکھ کر خوشی سے ہم پھول جائیں گے اور سیروں خون بڑھ جائے گا۔ انشاء اللہ۔

جیتے رہیے امجد برادر آپ اور اللہ تعالی آپ کی توفیقات میں مزید اضافہ فرمائے۔ امین۔

والسلام

پی ایس:
صرف ایک اور سوال۔ اور وہ یہ اس فونٹ میں انگلش کی سپورٹ کے حوالے سے۔ میرے نزدیک انگلش سپورٹ انتہائی اہم چیز ہے۔ مثلا:

ویب کے اس ایڈیٹر میں اگر ہم اردو عبارت ٹائپ کرتے کرتے انگلش کے چند الفاظ لکھنا چاہیں تو اسکے لیے بہت لازمی ہے کہ اس فونٹ میں انگلش سپورٹ ہو۔

اور اگر یہ انگلش سپورٹ نہ ہوئی تو کم از کم ایڈیٹر باکس میں ٹائپ کرنے کے لیے ہمیں کسی اور فونٹ کا استعمال کرنا پڑا کرے گا جو کہ مناسب نہیں ہے۔

نیز سکرین شاٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ چونکہ دو الفاظ کے درمیاں فاصلہ نہیں ہے، اس لیے "سپیس" بہت چھوٹی ہے اور انگلش میں اگر یہی سپیس ہے تو انگریزی کے دو حروف میں بھی فاصلہ نہ ہو گا اور وہ دونوں الفاظ ایک دوسرے سے بالکل یوں منسلک ہوں گے کہ انہیں الگ کر کے پڑھنا مشکل ہو جائے گا [بالکل عماد نستعلیق کی انگلش مسئلے کی طرح]

اس لیے آپ سے گذارش ہے کہ بس اس انگلش سپورٹ کے متعلق بھی ذرا ہماری تسلی کروا دیں۔ :)
باقی چیزیں تو اور بھی کچھ ہیں، مگر ان کے متعلق سوال نہیں کر رہی کیونکہ ان بقیہ تمام چیزوں پر Compromise کیا جا سکتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
انگلش کے لیے "الگ سپیس" کا استعمال
عماد نستعلیق میں بھی یہ مسئلہ ہے اور جو بھی ویب نستعلیق بنے گا اس میں بھی یہ مسئلہ ہو گا۔
مسئلہ یہ ہے کہ نستعلیق میں اگلے لفظ لکھنے کے لیے کوئی "سپیس" یا "خالی جگہ" نہیں چھوڑی جاتی، بلکہ اگلا لفظ اپنے سے پچھل لفظ کے بالکل اوپر ہی شروع ہو جاتا ہے۔
جبکہ انگلش میں دو الفاظ کے مابین فاصلہ ہوتا ہے۔
عماد نستعلیق میں اسکی وجہ سے مسئلہ یہ ہوتا کہ اردو لکھتے لکھتے اگر دو تین الفاظ یا زیادہ الفاظ کی انگریزی لکھنی پڑے تو اس انگریزی میں دو الفاظ کے مابین اردو کی طرح بالکل کوئی فاصلہ نہیں ہوتا اور یہ پتا ہی نہیں چلتا کہ پچھلا لفظ کہاں ختم ہوا ہے اور نیا لفظ کہاں شروع ہوا ہے۔

اسکا ممکنہ حل یہ ہو سکتا ہے کہ اردو کے لیے الگ سپیس اور انگلش کے لیے الگ سپیس استعمال کی جائے اور یہ کام وولٹ ورک کی مدد سے شاید ممکن ہو جائے گا۔


مہوش بہن: اگر آپنے جوہر نستعلیق استعمال کیا ہے تو آپ کو یہ دیکھ کر حیرانگی ہوگی کہ پاک ڈیٹا والوں نے اردو اور انگلش الفاظ کیلئے وولٹ ورک میں دو مختلف قسم کی اسپیسز استعمال کی ہیں۔ جنہیں فانٹ کریٹر میں اپنی مرضی سے بڑا یا کم کیا جاسکتا ہے۔ :grin:

یہ کام کسی بھی دوسرے نستعلیق فانٹ میں ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ پاک نستعلیق، عماد نستعلیق اور پاک نوری نستعلیق جیسے پروفیشنل لگیچر بیسڈ فانٹ میں بھی یہی مسئلہ تھا۔ :(

علوی بھائی: خط راعنا کے بغور جائزہ کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ یہ خط کسی بھی طور پر انپیج کے نوری کیریکٹر کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اس خط میں لگیچرز ڈالنا یقینا ایک اچھی پیش رفت ہے۔ لیکن عین ممکن ہے کہ نان لگیچر الفاظ کیساتھ یہ خط اچھا نہ لگے۔
اگر کچھ مزید نان لگیچرز الفاظ کیساتھ کوئی اسنیپ شاٹ پوسٹ کر سکیں تو میری یہ پریشانی دور ہو۔ الفاظ مثلا: لگیچر، المسیح، تجنید، وغیرہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

مہوش علی

لائبریرین
از عارف:
مہوش بہن: اگر آپنے جوہر نستعلیق استعمال کیا ہے تو آپ کو یہ دیکھ کر حیرانگی ہوگی کہ پاک ڈیٹا والوں نے اردو اور انگلش الفاظ کیلئے وولٹ ورک میں دو مختلف قسم کی اسپیسز استعمال کی ہیں۔ جنہیں فانٹ کریٹر میں اپنی مرضی سے بڑا یا کم کیا جاسکتا ہے۔ :grin:

یہ کام کسی بھی دوسرے نستعلیق فانٹ میں ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ پاک نستعلیق، عماد نستعلیق اور پاک نوری نستعلیق جیسے پروفیشنل لگیچر بیسڈ فانٹ میں بھی یہی مسئلہ تھا۔ :(

اوہ، میں نے بھی پہلے یہ تجویز پیش کی تھی کہ اردو اور انگلش کے لیے دو الگ الگ سپیسز ہوں۔ اور یہ چیز مجھے جوہر نستعلیق کے علاوہ انپیج کے نوری نستعلیق میں بھی نظر آئی تھی اور اس لیے میں وولٹ ورک کے ماہرین کے لیے اسے بچوں کا کھیل سمجھ رہی تھی۔
بہرحال دو چار حضرات یہاں ایسے ہیں جن کی رسائی شاید جوہر کے وولٹ ورک تک ہے۔امید ہے کہ وہ یہ مسئلہ حل کر سکیں گے۔
نیز یہ سوال ہم وولٹ کمیونٹی میں اٹھا سکتے ہیں اور وہاں نیسلسن صاحب یا دیگر احباب شاید ہماری مدد کر سکیں۔ مثلا شاید وولٹ ٹیبل یوں بنے:

All English Letters Group + Space = All English Letters Group + 2nd Longer Space
لاجیکلی تو یہ چیز ممکن نظر آتی ہے۔ آپ ذرا تجربات کر کے دیکھیں

از عارف
علوی بھائی: خط راعنا کے بغور جائزہ کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ یہ خط کسی بھی طور پر انپیج کے نوری کیریکٹر کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اس خط میں لگیچرز ڈالنا یقینا ایک اچھی پیش رفت ہے۔ لیکن عین ممکن ہے کہ نان لگیچر الفاظ کیساتھ یہ خط اچھا نہ لگے۔
اگر کچھ مزید نان لگیچرز الفاظ کیساتھ کوئی اسنیپ شاٹ پوسٹ کر سکیں تو میری یہ پریشانی دور ہو۔ الفاظ مثلا: لگیچر، المسیح، تجنید، وغیرہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور مجھے لگتا ہے کہ علوی برادر نے خط رعنا کا جو پرانا کریکٹر بیسڈ امیج پیش کیا تھا وہ باوا آدم کے زمانے کا تھا، اور اُس وقت سے لیکر آجتک اس پر کافی کام ہو چکا ہے اور اسکی بہت سی خرابیاں دور کی جا چکی ہیں۔ نئے امیج میں تو یہ مجھے بالکل "جوہر نستعلیق پرو" جیسا خوبصورت لگ رہا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
واقعی امجد علوی کا علوی نستعلیق اچھا لگ رہا ہے۔ بس ایک تو انگریزی کی سپورٹ درست ہو جائے اور دوسرے رفتار کے بارے میں یقین ہو جائے کہ ویب کے لئے بہتر ثابت ہو سکےا ہے۔۔ تو کیا کہنا۔ فی الحال اس نئے فانٹ کی مبارکباد تو قبول کریں امجد علوی۔
 

علوی امجد

محفلین
اور مجھے لگتا ہے کہ علوی برادر نے خط رعنا کا جو پرانا کریکٹر بیسڈ امیج پیش کیا تھا وہ باوا آدم کے زمانے کا تھا، اور اُس وقت سے لیکر آجتک اس پر کافی کام ہو چکا ہے اور اسکی بہت سی خرابیاں دور کی جا چکی ہیں۔ نئے امیج میں تو یہ مجھے بالکل "جوہر نستعلیق پرو" جیسا خوبصورت لگ رہا ہے۔
[/RIGHT]
[/LEFT]

جی ہاں آپ کی بات بالکل درست ہے۔ جو خط رعنا کا امیج تھا وہ درحقیقت فاروق صاحب کے صدف فار ونڈوز کا سکرین شاٹ تھا۔ میرا فانٹ ‌ان دنوں ڈیویلپمنٹ کی منازل طے کررہا تھا۔ اس لئے میں اس کا سکرین شاٹ دینے سے قاصر تھا۔ اب تو اس فانٹ میں مکمل کیریکٹر بیسڈ کی سہولت بن چکی ہے اس میں اگر لیگیچرز نہ بھی ڈالے جائیں تب بھی یہ ہر لفظ لکھ سکتا ہے۔ باقی لیگیچرز کے استعمال سے اس کی خوبصورتی اور سپیڈ مزید بڑھ گئی ہے۔ ذیل میں دیئے گئے سکرین شاٹ میں آدھے سے زیادہ الفاظ کیریکٹر بیسڈ ہیں۔ جس کو انشاء اللہ مستقبل میں مزید بھی بہتر بنادیا جائے گا۔


باقی جہاں تک انگریزی کی سپورٹ کا تعلق ہے تو مین نے اس میں Verdana کے کیریکٹرز ڈالے ہیں جو کہ ویب کے لئے ایک آئیڈیل فانٹ ہے۔ اور چھوٹے سائز میں بھی اس کی مضبوطی اور خوبصورتی قائم رہتی ہے۔

انشاء اللہ یہ اردو کے لئے ایک مکمل فانٹ ثابت ہوگا۔

سکرین شاٹ حاضر خدمت ہے۔


1-4.gif


3-1.gif
 

ابوشامل

محفلین
برادری امجد علوی اور عماد نستعلیق اور ویب نستعلیق کی تخلیق میں کام کرنے والے تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے الفاظ نہیں اللہ ان کی ہمتوں کو بڑھائے اور ان کے اس کارنامے کو ہمیشہ زندہ و جاوید رکھے۔
کیا یہ فونٹ لینکس پر قابل استعمال ہوگا؟ اور کیا فوٹو شاپ مڈل ایسٹرن ورژن پر اسے استعمال کیا جا سکے گا؟ نفیس نستعلیق تو ان دونوں میں ناکام رہتا ہے۔
 

بلال

محفلین
علوی امجد بھائی بہت خوب۔۔۔ فانٹ تو بہت اچھا لگ رہا ہے۔۔۔ بس اُس وقت کا انتظار ہے جب یہ پبلک کیا جائے گا۔۔۔
اللہ تعالٰی آپ کو مزید کامیابی عطا فرمائے۔۔۔آمین۔۔۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
مہوش بہن: اگر آپنے جوہر نستعلیق استعمال کیا ہے تو آپ کو یہ دیکھ کر حیرانگی ہوگی کہ پاک ڈیٹا والوں نے اردو اور انگلش الفاظ کیلئے وولٹ ورک میں دو مختلف قسم کی اسپیسز استعمال کی ہیں۔ جنہیں فانٹ کریٹر میں اپنی مرضی سے بڑا یا کم کیا جاسکتا ہے۔ :grin:

یہ کام کسی بھی دوسرے نستعلیق فانٹ میں ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ پاک نستعلیق، عماد نستعلیق اور پاک نوری نستعلیق جیسے پروفیشنل لگیچر بیسڈ فانٹ میں بھی یہی مسئلہ تھا۔ :(

علوی بھائی: خط راعنا کے بغور جائزہ کے بعد میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ یہ خط کسی بھی طور پر انپیج کے نوری کیریکٹر کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اس خط میں لگیچرز ڈالنا یقینا ایک اچھی پیش رفت ہے۔ لیکن عین ممکن ہے کہ نان لگیچر الفاظ کیساتھ یہ خط اچھا نہ لگے۔
۔۔

عیاں را چہ بیاں
چشم بد دور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب تک کے اٹھائے جانے والے تمام سوالات کا جواب امجد بھائی کے پوسٹ کردہ تازہ سکرین سارٹ میں موجود ہیں
میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں امجد علوی صاحب کو جنہوں نے خیال و خواب کو پیکر محسوس کی صورت بخشی اور اردو لکھنے پڑھنے والے انٹر نیٹ کے صارفین کی دیرینہ تمنا کو پورا کرنے کے لیے جس محنت اور عرق ریزی سے کام کیا اس کے لیے میرے پاس داد و تحسین کے الفاظ نہیں اور شاید داد و تحسین کے ان بے جان لفظوں کے ذریعہ میرے دل میں علوی بھائی کے لیے موجزن خلوص ، محبت اور عزت کے جذبات کو محسوس نہ کیا جا سکے لیکن کیا کیا جائے کہ ہمارے پاس ذریعہ اظہار کے طور پر یہی الفاظ ہیں
اللہ تبارک و تعالی علوی بھائی کے کام میں برکت عطا فرمائے انٹر نیٹ کے اردو دان صارفین ہمیشہ ان کے ممنون احسان رہیں گے
علوی صاحب!
شاباش ۔۔۔۔ تیز ترک گام زن منزل ما دور نیست
 
کیا بات ہے علوی امجد! کیا بات ہے ! غضب کا کام کیا ہے۔

آپ کی امنگیں بلند اور نگاہیں آسمان پر ہیں ۔ پاکستانی کی یہی خوبی، اس کو دنیا کوسب قوموں میں‌ممتاز کرتی ہے۔

نقطوں کی بابت یہ عرض ہے کہ ہر کیریکٹر، خاص‌کر مڈل شیپ کے کیریکٹرز کی چوڑائی کم از کم 2 قط رکھو تاکہ نقطوں کا مسئلہ نہ پیدا ہو۔ اور ایک بات اور، وہ یہ کہ دو اور تین نقطے کے کیریکٹرز ضرورت سے زیادہ چوڑے ہیں۔ آپ ان کی چوڑائی اور اونچائی تھوڑی کم کردیجئے ۔ آنکھ کو پتہ بھی نہیں‌چلتا۔ خط رعنا میں یہ خرابیاں شدت سے موجود تھیں۔

والسلام
 
Top