بہزاد لکھنوی وہ ہر جانب نظر فرما رہے ہیں - بہزاد لکھنوی

کاشفی

محفلین
حُسنِ جلوہ
(بہزاد لکھنوی)
وہ ہر جانب نظر فرما رہے ہیں
جو ملتا ہے اُسے تڑپا رہے ہیں

ہمیں پر ہے نوازش کی نظر بھی
ہمیں کو ٹھوکریں کھلوا رہے ہیں

تمہیں یہ مستقل پردہ نشینی
نگاہ شوق کو ترسا رہے ہیں

مری دنیا سے ان کو واسطہ کیا
مری دنیا پہ وہ کیوں چھا رہے ہیں

اب اس پر بھی یقیں مجھ کو نہ آئے
مرے سر کی قسم وہ کھا رہے ہیں

سمجھنا پڑ رہا ہے ہم کو سب کچھ
ہمیں بہزاد وہ سمجھا رہے ہیں
 
Top