خمار بارہ بنکوی وہ کون ہیں جو غم کا مزہ جانتے نہیں - خمار بارہ بنکوی

طارق شاہ

محفلین

غزل
خماربارہ بنکوی

وہ کون ہیں جو غم کا مزہ جانتے نہیں
بس دُوسروں کے درد کو پہچانتے نہیں

اِس جبرِ مصلحت سے تو رُسوائیاں بھلی
جیسے کہ ہم اُنھیں وہ ہمیں جانتے نہیں

کمبخت آنکھ اُٹھی نہ کبھی اُن کے رُوبرُو
ہم اُن کو جانتے تو ہیں، پہچانتے نہیں

واعظ خُلوص ہے تِرے اندازِ فکر میں
ہم تیری گفتگو کا بُرا مانتے نہیں

حد سے بڑھے توعلم بھی ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں، وہ کچھ جانتے نہیں

رہتے ہیں عافیّت سے وہی لوگ اے خمار
جو زندگی میں دل کا کہا مانتے نہیں

خماربارہ بنکوی




 

طارق شاہ

محفلین
واہ ، طارق شاہ ! بہت اعلیٰ انتخاب
حد سے بڑھے توعلم بھی ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں، وہ کچھ جانتے نہیں
سید صاحب!
اظہارِ خیال اور دادِ انتخاب پر ممنون ہوں
خوشی ہوئی، جو خمار صاحب کے کلام سے میری یہ منتخب کردہ غزل آپ کو پسند آئی
تشکّر
بہت شاد رہیں
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب انتخاب
حد سے بڑھے توعلم بھی ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں، وہ کچھ جانتے نہیں
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واعظ خُلوص ہے تِرے اندازِ فکر میں
ہم تیری گفتگو کا بُرا مانتے نہیں

حد سے بڑھے توعلم بھی ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں، وہ کچھ جانتے نہیں

لاجواب شاہ صاحب۔ بہت ہی عمدہ انتخاب۔
 

طارق شاہ

محفلین
واعظ خُلوص ہے تِرے اندازِ فکر میں
ہم تیری گفتگو کا بُرا مانتے نہیں

حد سے بڑھے توعلم بھی ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں، وہ کچھ جانتے نہیں

لاجواب شاہ صاحب۔ بہت ہی عمدہ انتخاب۔
بہت شکریہ نیرنگ صاحب!
خوشی ہوئی جو انتخاب آپ کو پسند آیا
تشکّر اظہار خیال کیلئے
بہت شاد رہیں
 
Top