بہزاد لکھنوی وہ بیمارِ غم کی دوا کررہے ہیں - بہزاد لکھنوی

کاشفی

محفلین
غزل
(بہزاد لکھنوی)
وہ بیمارِ غم کی دوا کررہے ہیں
محبت کا حق یوں ادا کررہے ہیں

ہیں محفل میں انکی جو ترچھی نگاہیں
جبھی تیر ان کے خطا کررہے ہیں

وفا ہی کریں گے ہمیشہ ہم ان سے
وفا ہم نے کی تھی وفا کررہے ہیں

محبت سے وہ بھاگتے ہیں تو آخر
محبت کی دنیا میں کیا کررہے ہیں

یہ جتنے بھی ہیں دہر میں قلب والے
ترے حسن پر دل فدا کررہے ہیں

یہ حور و ملائک، یہ طائر یہ انساں
ترا تذکرہ جابجا کررہے ہیں

ہمارے لئے یہ سنا ہے کہ وہ بھی
بلند آج دستِ دعا کررہے ہیں

ترے پائے نازک پہ رکھ کر جبیں ہم
نمازِ محبت ادا کررہے ہیں

شب و روز بہزاد آنسو بہا کر
کسی کے لیئے ہم دعا کررہے ہیں
 
Top