عباس تابش وہ بھولتا ہے نہ دل میں اتارتا ہے مجھے

عاطف بٹ

محفلین
وہ بھولتا ہے نہ دل میں اتارتا ہے مجھے​
ہمیشہ مار محبت کی مارتا ہے مجھے​
میں اس کا لمحہء موجود ہوں مگر وہ شخص​
فضول وقت سمجھ کر گزارتا ہے مجھے​
بظاہر ایسا نہیں پیڑ اس حویلی کا​
ہوا چلے تو بہت پھول مارتا ہے مجھے​
میں اس کے ہاتھ میں جاتا ہوں مال و زر کی طرح​
وہ روز قرض سمجھ کر اتارتا ہے مجھے​
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ

کیا اچھے اشعار ہیں۔

پہلے دو اشعار تو ہمیں نہ جانے کب سے رٹے ہوئے ہیں۔ ان دو نئے اشعار اور غزل کو ہماری یادداشت میں عباس تابش سے منسلک کرنے کا بے حد شکریہ۔۔۔۔!
 
میں اس کا لمحہء موجود ہوں مگر وہ شخص​
فضول وقت سمجھ کر گزارتا ہے مجھے​
بہت خوب انتخاب​
درج بالا شعر بہت پسند آیا​
شریک محفل کرنے کا شکریہ​
شاد و آباد رہیں​
 

عمراعظم

محفلین
میں اس کا لمحہء موجود ہوں مگر وہ شخص
فضول وقت سمجھ کر گزارتا ہے مجھے
واہ ! بٹ صاحب۔ انتہائی خوبصورت اشعار کی شراکت کے لیئے شکریہ۔
 

طارق شاہ

محفلین
میں اُس کا لمحۂ موجُود ہُوں، مگروہ شخص
فضُول وقت سمجھ کر گزُارتا ہے مجھے
کیا کہنے!
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں :)
 

سید زبیر

محفلین
لا جواب
میں اس کے ہاتھ میں جاتا ہوں مال و زر کی طرح
وہ روز قرض سمجھ کر اتارتا ہے مجھے
بہت خوب ، خوش رہیں
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں اس کا لمحہء موجود ہوں مگر وہ شخص​
فضول وقت سمجھ کر گزارتا ہے مجھے​
واہ کیا زبردست انتخاب ہے بٹ صاحب۔۔۔ لاجواب​
 

فلک شیر

محفلین
"عشق آباد" .....................تابش کی کلیات یاد پڑتا ہے لاہورReadingsسے خریدی.........متعدد دفعہ پڑھی.........عجب شعر ہے تابش کا................شجر کے بنیادی استعارے کو کیا کیا برتا ہے اس نے..........
بٹ صاحب ، شاعر صاحب جمال ہوتا ہے عموماً اور .................تابش کے تو لفظ سراسر جمال ہیں ..............اور جمال ہی کی بات ہے...........
سرِ من فدائے راہے، کہ سوار خواہی آمد
 
Top