وہ بچھڑ کر کیوں گیا ہے پوچھنا ۔۔۔

وہ بچھڑ کر کیوں گیا ہے پوچھنا
کیا وفا کرنا بُرا ہے پوچھنا

کس کی آنکھوں میں دیے روشن ہوئے
آج کس کا گھر جلا ہے پوچھنا

اپنے چارہ گر سے تم جب بھی ملو
زخم میرا سِل گیا ہے پوچھنا

اپنے دِل کے سب سے گہرےزخم سے
دوستوں سے کیا ملا ہے پوچھنا

اس کے بہتے آنسوؤں کو دیکھ کر
میرے خط میں کیا لکھا ہے پوچھنا

راہ تکنا شام ہی سے ، ہر گھڑی
اب گھڑی میں کیا بجا ہے پوچھنا

دی ہے جس نے زندگی اس سےکبھی
زندگی نے کیا دیا ہے پوچھنا

جا رہے ہو جس حویلی میں وہاں
کوئی دروازہ کھلا ہے پوچھنا

بادشاہوں نے بنایا تھا جسے
کیا وہی میرا خُدا ہے پوچھنا

زخم کی منڈی میں تم نے شادؔ
کیا لیا ہے کیا دیا ہے پوچھنا

اشرف شادؔ
 
Top