وہ باتیں جو آپ کو اپنے بچوں سے کبھی نہیں کرنی چاہئیں

وہ باتیں جو آپ کو اپنے بچوں سے کبھی نہیں کرنی چاہئیں

آئیے آپ کو کچھ ایسی باتیں بتائیں جو والدین کے لئے ضروری ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ نہ کریں۔
*یہ بات اکثر والدین تواتر سے اپنے بچوں کو کہتے ہیں’جب میں تمہاری عمر میں تھا تو کبھی بھی یہ نہیں کرتا تھا‘۔یاد رکھیں کہ یہ بات بچوں پر کوئی اچھا اثر نہیں چھوڑتی بلکہ وہ یہ بات سن کر چڑتے ہیں لہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ کبھی بھی اس جملے یا اس سے ملتی جلتی باتیں نہ کریں۔
*اپنے بچے کو غلط فیصلہ کرنے پر تنقید کا نشانہ نہ بنائیں اور اگر کبھی بھی ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے تو اسے سمجھائیں نہ کہ یہ اس پر طنز کریں،اکثر والدین اپنے بچوں کو غلط فیلڈ کے چننے پر تضحیک کا نشانہ بناتے ہیں جو کہ ایک غلط بات ہے۔ہو سکتا ہے کہ جو شعبہ آپ کے لئے فضول ہے وہ آپ کے بچے کے لئے انتہائی اہم ہو۔
*والدین میں یہ عادت بکثرت پائی جاتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے درمیان مقابلہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ دیکھو آپ کا بھائی/بہن کتنا اچھا/اچھی ہے اور آپ کتنے برے ہو۔ اس طرح کی بات سے بچوں پر نا صرف منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ وہ اپنے بہن بھائیوں سے حسد بھی کرنا شروع کردیتے ہیں
*بعض اوقات آپ مشکل حالات سے گزرتے ہیں اور اپنے مسائل کی وجہ سے بچوں کو ڈانٹ دیتے ہیں ۔ اس بات کا بچے برا اثر لیتے ہیں کیونکہ وہ معصوم ہوتے ہیں اور آپ کی مشکلات کا ادراک نہیں کرپاتے لہذا کبھی بھی ایسا رویہ مت اپنائیں جس سے آپ کے بچوں پر منفی اثر پڑے۔
*بچے بہت شرارتی ہوتے ہیں اور بعض اوقات ایسی حرکتیں کر بیٹھتے ہیں جو والدین کو بہت ناگوار گزرتی ہیں اور ایسے موقعے پر والدین انہیں شرمندہ کرنے کے لئے کافی برا بھلا کہتے ہیں جو کہ ایک منفی عمل ہے۔
*کچھ والدین کے آپسی تعلقات کوئی خاص اچھے نہیں ہوتے اور ایک دوسرے کے لئے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے رہتے ہیں اور بعض اوقات اپنے بچے کی غلط بار پر اسے یہ کہہ دیتے ہیں کہ ’تم تو اپنی ماں/باپ پر گئے ہو‘۔ایسی بات سے اجتناب کریں۔
*جب والدین بچے کی کسی بات پر غصہ میں آتے ہیں تو اکثر کہہ دیتے ہیں کہ ’تم ہمیشہ مجھے تکلیف دیتے ہو‘۔آپ کی اس بات پر گو کہ بچہ ایسے کام کرنے کی کوشش کرتا ہے جس سے آپ کو خوشی لیکن اس بات کی وجہ سے آپ بچے سے اس کی خوشیاں اور خود اعتمادی چھین لیتے ہیں۔

*بعض اوقات والدین بچوں کی صحبت کی وجہ سے تنگ ہوتے ہیں اور ان پر اپنی باتیں مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور انہیں بار بار دوستوں کو چھوڑنے کی تلقین کرتے ہیں۔ایسی بات ہرگز مت کہیں بلکہ انہیں یہ بتائیں کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح۔
 
Top