ماہر القادری وہ اگر بے نقاب ہوجائے - ماہر ا لقادری

کاشفی

محفلین
غزل
(ماہر ا لقادری)

وہ اگر بے نقاب ہوجائے
ہر نظر آفتاب ہوجائے

دیکھ اس طرح مست آنکھوں سے
پھول جامِ شراب ہوجائے

اک نگاہِ کرم مِری جانب
ذرہ پھر آفتاب ہوجائے

تم اگر وقتِ نزع آجاؤ
زندگی کامیاب ہوجائے

کم سے کم اتنی میکشی تو ہو!
روح غرقِ شراب ہوجائے

منتشر کر نظام دُنیا کا
ہر سکوں اضطراب ہوجائے

ہے بڑا خوش نصیب جو ماہر
بندہء بوتراب ہوجائے
 

یونس عارف

محفلین
غزل
(ماہر ا لقادری)

وہ اگر بے نقاب ہوجائے
ہر نظر آفتاب ہوجائے

دیکھ اس طرح مست آنکھوں سے
پھول جامِ شراب ہوجائے

اک نگاہِ کرم مِری جانب
ذرہ پھر آفتاب ہوجائے

تم اگر وقتِ نزع آجاؤ
زندگی کامیاب ہوجائے

کم سے کم اتنی میکشی تو ہو!
روح غرقِ شراب ہوجائے

منتشر کر نظام دُنیا کا
ہر سکوں اضطراب ہوجائے

ہے بڑا خوش نصیب جو ماہر
بندہء بوتراب ہوجائے

سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ :applause::applause::applause::applause::applause:
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ واہ، کیا خوبصورت غزل ہے اور مقطع تو بس دل لے گیا

ہے بڑا خوش نصیب جو ماہر
بندہٴ بوتراب ہوجائے

بہت شکریہ کاشفی صاحب شیئر کرنے کیلیے۔
 
Top