وقت کے پاس کہاں سارے حوالے ہوں گے

"اجالوں کا سفر" سے.....

ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ﺯﯾﺐ ِ ﻗﺮﻃﺎﺱ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﮐﮭﻮﺟﺘﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮬﮯ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻔﺎﮨﻢ ﮐﮯ ﺩﯾﮯ
ﺍٓ ،ﭼﺮﺍﻏﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻟﮩﻮ ﮈﺍﻝ ، ﺍُﺟﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﺩﺷﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﮐﮯ ﺫﺭﺍ ﺩﯾﮑﮫ ﺗﻮ ﺍٓﺋﮯ ﮐﻮﺋﯽ
ﺫﺭّﮮ ﺫﺭّﮮ ﻧﮯ ﻣﺮﮮ ﺍﺷﮏ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﯾﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﻘﺪﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺗﺮﯼ ﻗﺴﻤﺖ ﭘﺮ
ﮨﺎﮞ ﻣﮕﺮ ، ﺗﻮ ﻧﮯ ﮐﺌﯽ ﺳﮑّﮯ ﺍُﭼﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﮨﻢ ﺗﮭﮯ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﮯ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭ، ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ
ﺳﺮﺥ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺳﺎﻧﭗ ﺑﮭﯽ ﭘﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ذوالفقار نقوی​
 
مدیر کی آخری تدوین:

تلمیذ

لائبریرین
ہم تھے خوشبو کے خریدار، مگر کیا معلوم
سرخ پھولوں نے یہاں سانپ بھی پالے ہوں گے

بہت اعلی کلام، جزاک اللہ!
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہ
بہت خوب
ﮨﻢ ﺗﮭﮯ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﮯ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭ، ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ
ﺳﺮﺥ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺳﺎﻧﭗ ﺑﮭﯽ ﭘﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
 
"اجالوں کا سفر" سے.....

ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ﺯﯾﺐ ِ ﻗﺮﻃﺎﺱ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﮐﮭﻮﺟﺘﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮬﮯ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻔﺎﮨﻢ ﮐﮯ ﺩﯾﮯ
ﺍٓ ،ﭼﺮﺍﻏﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻟﮩﻮ ﮈﺍﻝ ، ﺍُﺟﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﺩﺷﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﮐﮯ ﺫﺭﺍ ﺩﯾﮑﮫ ﺗﻮ ﺍٓﺋﮯ ﮐﻮﺋﯽ
ﺫﺭّﮮ ﺫﺭّﮮ ﻧﮯ ﻣﺮﮮ ﺍﺷﮏ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﯾﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﻘﺪﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺗﺮﯼ ﻗﺴﻤﺖ ﭘﺮ
ﮨﺎﮞ ﻣﮕﺮ ، ﺗﻮ ﻧﮯ ﮐﺌﯽ ﺳﮑّﮯ ﺍُﭼﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﮨﻢ ﺗﮭﮯ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﮯ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭ، ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ
ﺳﺮﺥ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺳﺎﻧﭗ ﺑﮭﯽ ﭘﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ذوالفقار نقوی
بہت عمدہ جناب۔۔۔
بہت سی داد قبول فرمائیے۔
 

طارق شاہ

محفلین
"اجالوں کا سفر" سے.....

ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ﺯﯾﺐ ِ ﻗﺮﻃﺎﺱ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﮐﮭﻮﺟﺘﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮬﮯ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻔﺎﮨﻢ ﮐﮯ ﺩﯾﮯ
ﺍٓ ،ﭼﺮﺍﻏﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻟﮩﻮ ﮈﺍﻝ ، ﺍُﺟﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﺩﺷﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﮐﮯ ﺫﺭﺍ ﺩﯾﮑﮫ ﺗﻮ ﺍٓﺋﮯ ﮐﻮﺋﯽ
ﺫﺭّﮮ ﺫﺭّﮮ ﻧﮯ ﻣﺮﮮ ﺍﺷﮏ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﯾﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﻘﺪﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺗﺮﯼ ﻗﺴﻤﺖ ﭘﺮ
ﮨﺎﮞ ﻣﮕﺮ ، ﺗﻮ ﻧﮯ ﮐﺌﯽ ﺳﮑّﮯ ﺍُﭼﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ﮨﻢ ﺗﮭﮯ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﮯ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭ، ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ
ﺳﺮﺥ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺳﺎﻧﭗ ﺑﮭﯽ ﭘﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

ذوالفقار نقوی

جناب ذولفقار نقوی صاحب !
غزل شیئر کرنے کے لئے تشکّر !
مطلع:
ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ﺯﯾﺐِ ﻗﺮﻃﺎﺱ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
اور یہ شعر:
ﺩﺷﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﮐﮯ ﺫﺭﺍ دیکھ ﺗﻮ ﺍٓﺋﮯ ﮐﻮﺋﯽ
ﺫﺭّﮮ ﺫﺭّﮮ ﻧﮯ ﻣِﺮﮮ ﺍﺷﮏ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
بہت پسند آیا ، بہت سی داد قبول کیجئے

بقیہ اشعار بھی اچھے ہیں مگر کہیں کہیں مجھے اپنی بات پیش کرنی تھی
اور یہی سوچ کر لکھ پا رہا ہوں کہ آپ شاعر ہیں اور کشادہ دل و ذہن رکھتے ہونگے
یعنی میری بات کا، مجھے بحیثیتِ برادر بزرگ ، یا ایک کم علم سمجھ کر برا نہیں منائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ﮐﮭﻮﺟﺘﺎ ﮐﯿﻮﮞ ہے ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻔﺎﮨﻢ ﮐﮯ ﺩﯾﮯ
ﺍٓ ،ﭼﺮﺍﻏﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻟﮩﻮ ﮈﺍﻝ ، ﺍُﺟﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

تفاہم کے دیے اندھیروں میں بھی بجھے ہوئے ہی ہونگے (اسی لئے ہی اندھیرا بھی ہے ) اور اسے جلانے
یا روشنی کے لئے بھی کچھ نہ کچھ (لہو) ڈالنا ہی ہوگا ،
دوسرے مصرعے کا آ ، اسے کسی اور سے مخاطب بھی ظاہر کرتا ہے (میرے خیال میں خود کلامی ہے)
دوسرا یہ کہ چراغ حاصل ہیں یا دسترس میں ہیں، صرف جلانے کے لئے لہو کی شے دی جارہی ہے
اب اگر چراغ میسّر ہیں توبجھے دیے اندھیرے میں کیوں ڈھونڈھنا؟

کچھ اس قسم کا ہو ، یہ سرسری خیال ہے، آپ بہت اچھا یا بہتر سمجھتے ہیں کہ :

کفِ افسوس، تفاہم پہ اندھیروں کا، نہ مَل
پھر چراغوں میں لہو ڈال اجالے ہونگے

کفِ افسوس، تفاہم پہ اندھیروں کا، نہ مَل
چل چراغوں میں لہو ڈال اجالے ہونگے

کفِ افسوس، تفاہم پہ اندھیروں کا، نہ مَل
آ، چراغوں میں لہو ڈالیں اجالے ہونگے
یا
تجھ کو افسوس تفاہم پہ اندھیروں کا ہے کیوں
پھر چراغوں میں لہو ڈال اجالے ہوں گے

آپکا شعر اگر صحیح بھی ہے تو کھوجنا دیگر فارسی اور عربی الفاظ کی جلو میں زیب نہیں دیتا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ﯾﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﻘﺪﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ تجھ ﮐﻮ ﺗِﺮﯼ ﻗﺴﻤﺖ ﭘﺮ!
ﮨﺎﮞ ﻣﮕﺮ ، ﺗﻮ ﻧﮯ ﮐﺌﯽ ﺳﮑّﮯ ﺍُﭼﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

دوسرا مصرع ایک ساتھ کئی سکے اچھالنے پر ذہن رجوع کرتا ہے

ﯾﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﻘﺪﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ تجھ ﮐﻮ ﺗِﺮﯼ ﻗﺴﻤﺖ ﭘﺮ!
بارہا ﺳﮑّﮯ تسلّی کو ﺍُﭼﮭﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

آپ بہت بہتر سوچ لیں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ﮨﻢ ﺗﮭﮯ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﮯ ﺧﺮﯾﺪﺍﺭ، ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ
ﺳﺮﺥ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﺳﺎﻧﭗ ﺑﮭﯽ ﭘﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ

خوشبو، آپ نے سرخ پھولوں تک ہی محدود کردی ہے :)

ہم تھے خوشبو کے خریدار ، ہمیں کیا معلوم
پھول نےسائے میں کچھ سانپ بھی پالے ہوں گے

کچھ بھی اس قسم کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذولفقار صاحب !
اپنا خیال ایک بھائی کی حیثیت سے لکھ دیا ، امید ہے کوئی بات بری نہ لگی ہوگی
اگر کہہ دیں گے تو آئندہ جرات نہیں کروں گا :)

الله کرے زور قلم اور زیادہ
میں نے یہ باتیں اپنے ذہنِ محدود و کج فہم، سے لکھیں ہیں ، جو لغو بھی ہو سکتی ہیں
بہت خوش رہیں :):)
 
آخری تدوین:
محترم طارق صاحب....اس امر حقیقی سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ نقص انسانی حیات کا جزو ہے....کوئی بهی کامل نہیں.... ناراضگی کا سوال تب پیدا ہو گا جب میں اپنی بات کو (کلام) کو حرف آخر مان لوں....جو خارج از امکان ہے..
مجھے بہت خوشی ہوئی کہ آپ نے کهل کر میری غزل پہ نقد کیا....آپ تنقیدی بصیرت کے مالک ہیں...
مجھے خوشی ہو گی اگر آپ میری موجودہ یا آئیندہ بهی تخلیقات پر میری اسی طرح رہنمائی فرماتے رہیں...
 
بہت خوب جناب :)
غزل پسند آئی
ندرت خیال بھی خوب ہے
بحر بھی مترنم ہے
الفاظ کا چناؤ بھی خوب ہے
مجھ جیسے کم فہم کو ایک بات کی سمجھ نہیں آئی
ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ﺯﯾﺐ ِ ﻗﺮﻃﺎﺱ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ذرا اس شعر کی وضاحت فرما دیں کہ لفظ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ فقظ اور یاس کو مرکب کر کے لکھا ہے یا ٹائیپو میں کچھ گڑ بڑ ہوئی ہے
امید ہے کہ اس چھوٹی سی تنقید کا برا نہیں مانیں گے
اللہ کرے زور قلم زیادہ
 
بہت خوب جناب :)
غزل پسند آئی
ندرت خیال بھی خوب ہے
بحر بھی مترنم ہے
الفاظ کا چناؤ بھی خوب ہے
مجھ جیسے کم فہم کو ایک بات کی سمجھ نہیں آئی
ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ﺯﯾﺐ ِ ﻗﺮﻃﺎﺱ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ
ذرا اس شعر کی وضاحت فرما دیں کہ لفظ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ فقظ اور یاس کو مرکب کر کے لکھا ہے یا ٹائیپو میں کچھ گڑ بڑ ہوئی ہے
امید ہے کہ اس چھوٹی سی تنقید کا برا نہیں مانیں گے
اللہ کرے زور قلم زیادہ
 
" ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮨﻮﮞ
ﮔﮯ
ﺯﯾﺐ ِ ﻗﺮﻃﺎﺱ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ
ﮔﮯ"

محترم شہزاد صاحب....مصرعہ ثانی میں ٹائپ کی کوئی غلطی نہیں...
رہی وضاحت کی بات ....تو اس ضمن میں یہی گزارش ہو گی کہ کوئی سینئر یہ کام انجام دے دے ہم سب کے لئے....
میرے نزدیک کسی شعر میں زبان و بیان کی اغلاط نہیں ہونا چاہئے....
اس کے بعد شعر وہی اچها (میرے نزدیک) ہے جو مختلف قارئین کو مختلف معنی کے ساتھ نظر آئے اور یہ ضروری نہیں کہ وہ معنی شاعر سے سو فی صد یکسانیت رکھتے ہوں....کہا جاتا ہے کہ شعر کے معنی شاعر کے پیٹ میں ہوتے ہیں۔
اس لئے میں اشعار کی تشریح شاعر سے کروانے کے حق میں کبھی نہیں رہا ہوں....
یہ ضروری نہیں کہ جو شعر مجھے پسند ہے وہ آپ بهی پسند کریں....
....یہ میری ذاتی رائے ہے....کوئی حرف آخر نہیں.....آپ جیسے بزرگ، عالم اور ادیب کو میری غزل کے باقی اشعار اچهے لگے....میرے لئے خوشی کی بات ہے....
بہت نوازش
 
آخری تدوین:
" ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮨﻮﮞ
ﮔﮯ
ﺯﯾﺐ ِ ﻗﺮﻃﺎﺱ ﻓﻘﻂ ﯾﺎﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﻟﮯ ﮨﻮﮞ
ﮔﮯ"

محترم شہزاد صاحب....مصرعہ ثانی میں ٹائپ کی کوئی غلطی نہیں...
رہی وضاحت کی بات ....تو اس ضمن میں یہی گزارش ہو گی کہ کوئی سینئر یہ کام انجام دے دے ہم سب کے لئے....
میرے نزدیک اگر کسی شعر میں زبان و بیان کی اغلاط نہیں ہونا چاہئے....
اس کے بعد شعر وہی اچها (میرے نزدیک) ہے جو مختلف قارئین کو مختلف معنی کے ساتھ نظر آئے اور یہ ضروری نہیں کہ وہ معنی شاعر سے سو فی صد یکسانیت رکھتے ہوں....
اس لئے میں اشعار کی تشریح شاعر سے کروانے کے حق میں نہیں رہا ہوں....
یہ ضروری نہیں کہ جو شعر مجھے پسند ہے وہ آپ بهی پسند کریں....
....یہ میری ذاتی رائے ہے....کوئی حرف آخر نہیں.....آپ جیسے بزرگ، عالم اور ادیب کو میری غزل کے باقی اشعار اچهے لگے....میرے لئے خوشی کی بات ہے....
بہت نوازش
محترم میرے بارے میں آپ کا قیاس حسن ظن پر مبنی ہے جس کے لئے آپ کا ممنون ہوں
ورنہ میں تو ایک کم فہم سا انسان ہوں جس کی کل کائینات گردشِ روزگار تک محدود ہے
بس کبھی کبھی آپ جیسے صاحب علم لوگوں سے کچھ خوشہ چینی کر لیتا ہوں
سلامت رہیں
 
Top