والدین کی ذمہ داری

حضرت ابو سعید خدری رضی اللّٰہ عنہ اور حضرت عبداللّٰہ بن عباس رضی اللّٰہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ...!!
"جس کو اللّٰہ تعالٰی اولاد دے، تو چاہئے کے اس کا اچھا نام رکھے اور اس کو اچھی تربیت دے اور سلیقہ سکھائے، پھر جب وہ سن بلوغ کو پہنچے تو اس کے نکاح کا بندوبست کرے، اگر(اس میں کوتاہی کی) اور شادی کی عمر کو پہنچ جانے پر بھی ( اپنی غفلت اور بے پرواہی سے) اس کی شادی کا بندوبست نہیں کیا ، اور وہ اسکی وجہ سے حرام میں مبتلا ہوگیا تو اس کا باپ اس گناہ کا ذمہ دار ہوگا۔"
(شعب الایمان للبیہقی)
تشریح :~ اس حدیث میں اولاد کے قابل شادی ہوجانے پر ان کے نکاح اور شادی کے بندوبست کو بھی باپ کا فریضہ قرار دیا گیا ہے۔
افسوس ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس بارے میں بڑی کوتاہی ہورہی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ یہ کہ ہم نے دوسروں کی تقلید میں نکاح شادی کو بیحد بھاری اور بوجھل بنالیا ہے، اور ان کے رسم ورواج کی بیڑیاں اپنے پاؤں میں ڈال لی ہیں۔
اگر ہم اس بارے میں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کی پیروی کریں اور نکاح وشادی اسطرح کرنے لگیں جس طرح رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے خود اپنے اور اپنی صاحبزادیوں کے نکاح کئے تھے، تو یہ کام اتنا آسان ہوجائے جتنا ایک مسلمان کے لئے جمعہ کی نماز ادا کرنا ، اور پھر اس نکاح وشادی میں برکتیں ہوں جن سے ہم بالکل محروم ہوگئے ہیں۔
بحوالہ معارف الحدیث۔ جلد ششم ۔ کتاب المعاشرہ والمعاملات
 
Top