وادی سوات، دہشت گردی کے بعد سیاحت

برف پوش پہاڑوں، گنگناتے آبشاروں اور بل کھاتی ندیوں کی سر زمین وادی سوات میں سیاحتی سیزن شروع ہوچکا ہے۔ 2009ء میں فوجی آپریشن سے قبل تک یہ وادی طالبان شدت پسندوں کا تختہ مشق بنی رہی۔ یہاں نہ صرف قتل وغارت کا بازار گرم رہا بلکہ سکیورٹی خدشات کے باعث سیاحت ختم ہو کر رہ گئی تھی۔

0,,16841916_302,00.jpg


مصنف: عدنان باچہ | ایڈیٹر: افسر اعوان
بہ شکریہ ڈی ڈبلیو اردو
 
مشرق کا سوئٹزرلینڈ

وادی سوات اپنے فطری حسن اور رعنائی کی وجہ سے مشرق کا سوئٹزر لینڈ کہلاتی ہے۔ سوات پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے 390 کلو میٹر کے فاصلے پر خیبر پختون خوا کے شمال میں واقع ہے۔ سوات کی آبادی کا 80 فی صد حصہ سیاحت سے وابستہ ہے۔

0,,16841910_302,00.jpg
 
انتہا پسندی کی شکار وادی

وادی سوات کی سیاحت اور معیشت کو گزشتہ 18 برسوں کے دوران انتہا پسندی نے کافی نقصان پہنچايا ہے۔ تحريک نفاذ شريعت محمدی کے سربراه مولانا صوفی محمد اور ان کے حاميوں نے يہاں پر 1996ء میں شريعت کے نفاذ کے لیے آواز اُٹھائی اورمختلف طریقوں سے سیاحوں کو سوات آمد سے روکتے رہے۔

0,,16841917_302,00.jpg
 
خواتین کی تعلیم اور تفریخ پر پابندی

وادی سوات میں 2007ء سے مولانا فضل الله کی انتہاپسندی نے یہاں کی معيشت اور سياحت کوشدید نقصان پہنچایا۔ لوگوں کوقتل کرنا، اسکولوں، سرکاری عمارتوں، پلوں اور سیاحتی مقامات کو بموں سے اڑانا معمول بن گیا۔ خواتین کو گھروں تک محدود کر کے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی لگا دی گئی۔

0,,16795341_302,00.jpg
 
معیشت اور ہوٹل انڈسٹری کا نقصان

سوات کی ہوٹلز ایسوسی ایشن اور محکمہ سیاحت کے مطابق سوات میں کشیدگی کے دوران ہوٹل انڈسٹری کو سات ارب جبکہ سوات کی مجموعی معیشت کو 80 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ دہشت گردی سے متاثرہ سوات کی معیشت سنبھلنے لگی تو 2010ء میں سیلاب نے اس وادی میں تاریخی تباہی مچادی۔ ہوٹلز ایسوسی ایشن کے مطابق سیلاب کی وجہ سے131 ہوٹل دریا برد ہوئے اور اس انڈسٹری کو مزید چھ ارب روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا۔

0,,16841886_302,00.jpg
 
فوجی آپریشن کے بعد سیاحوں کی دلچسپی

2009ء میں پاک فوج کے کامیاب آپریشن اور امن کے قیام کے بعد معمولات زندگی بحال ہوئے تو سوات ایک دفعہ پھر سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ صوبائی حکومت اور پاک فوج کی جانب سے امن میلوں کے انعقاد نے سیاحوں کی توجہ پھر اپنے جانب کھینچ لی اور ملکی سیاحوں سمیت غیر ملکی سیاح بھی کثیر تعداد میں سوات آنے لگے۔

0,,16841873_302,00.jpg
 
سیاحوں کی دلچسپی کا بڑا مرکز

وادی سوات ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے انتہائی دلچسپی کی حامل رہی ہے۔ سوات میں سحر انگیز وادیاں اور دل مول لینے والے درے موجود ہیں۔ کالام، مدین، بحرین، مرغزار، میاندم مہوڈنڈ جھیل سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ سوات میں محکمہ اطلاعات و نشریات کے مطابق 2012ء میں ایک لاکھ سے زائد سیاحوں نے اس وادی کا رُخ کرکے گزشتہ 20 سالہ سیاحتی تاریخ کا ریکارڈ توڑا۔

0,,16841912_302,00.jpg
 
سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کی ضرورت

ٹورسٹ انڈسٹری سے متعلق ماہرین کے مطابق سوات کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے وہاں سڑکوں کی تعمیر، سیاحوں کے لیے بنیادی ضروریات کی فراہمی اور مزید ٹورسٹ اسپاٹس کا قیام انتہائی ضروری ہے۔

0,,16841913_302,00.jpg
 
تباہ حال انفرا سٹرکچر کی بحالی

سوات ہوٹلز ایسوسی ایشن کے صدر زاہد خان کے مطابق سوات کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے وہاں کی تباہ حال انفراسٹرکچر کی بحالی، لنڈاکے تا کالام ایکسپریس وے کی تعمیر اور سیاحوں کے لیے سہولیات کی فراہمی اس پاکستانی سیاحتی صنعت میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے بلکہ ملک کو وسیع زرمبادلہ بھی حاصل ہو سکتا ہے۔

0,,16841909_302,00.jpg
 
’’بے پناہ حسن‘‘

اسلام آباد سے اپنی فیملی کے ساتھ کالام پہنچی ہوئی ایک خاتون مسز مشتاق کے مطابق، ’’سوات کو اللہ نے بے پناہ حسن سے نوازا ہے، یہاں بار بار آنے کو دل کرتا ہے اور میں پوری دنیا کے لوگوں کو دعوت دیتی ہوں کہ سوات آئیں یہاں پر خطرے والی کوئی بات نہیں۔‘‘

0,,16841871_302,00.jpg
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
آہا
پاکستان کی ہر چیز کمال ہے
سوات کمال کی جگہ۔۔۔ہم اس پہ توجہ کر کے سیاحت کے میدان میں کثیر زرِ مبادلہ کما سکتے ہیں۔
 
اتنی خوبصورت تصاویر اور معلومات شئیر کرنیکا شکریہ
دعا ہے کہ جلد از جلد یہ وادی پرُامن ہو جائے اور دنیا والے بھی ہمارے پیارے پاکستان کی خوبصورتی کو دیکھ سکیں
 

عمراعظم

محفلین
خواتین کی تعلیم اور تفریخ پر پابندی

وادی سوات میں 2007ء سے مولانا فضل الله کی انتہاپسندی نے یہاں کی معيشت اور سياحت کوشدید نقصان پہنچایا۔ لوگوں کوقتل کرنا، اسکولوں، سرکاری عمارتوں، پلوں اور سیاحتی مقامات کو بموں سے اڑانا معمول بن گیا۔ خواتین کو گھروں تک محدود کر کے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی لگا دی گئی۔

0,,16795341_302,00.jpg

ایسی جنت نظیر وادیوں میں یہ حیوان نما انسان کیسے پیدا ہو گئے۔
 
Top