واخان راہداری کے مردُم کے چہرے (افغانستان)

حسان خان

لائبریرین
تاریخ: ۲۸ آبان ۱۳۹۶هش/۱۹ نومبر ۲۰۱۷ء
متون اور تصاویر کا مأخذ: بی بی سی فارسی

بی بی سی کے خبرنگار ارشاد ہنریار نے اپنے واخان اور اِرتفاعاتِ پامیر کے سفر کے دوران کھینچے گئے اِس مجموعۂ عکس میں وہاں کے مردُم کے چہروں اور تبسّموں کو توجّہ کا مرکز بنایا ہے۔ واخان میں فقر و محرومیت نے مردُم کی زندگی پر سایہ ڈالا ہوا ہے۔

واخان میں مویشی پروَری مردُم کی زندگی کا چرخہ گھماتی ہے۔
_98815317_2.jpg


موسمِ خزاں واخان میں غلّے کی کٹائی کا موسم ہوتا ہے۔
_98817566_dsc_1183.jpg


وخی بچّے بھی کِشت و کاشت میں حصّہ لیتے ہیں۔
_98817552_4.jpg


'وخَی' زیادہ تر تاجِک نژاد اور اسماعیلیت کے پیرو ہیں۔
_98817550_3.jpg


تقریباً تمام پدران اپنی دُختروں اور پِسروں کی تعلیم کے طرف دار ہیں۔
_98817554_5.jpg


افغانستان کے کئی دیگر علاقوں کے مقابلے میں زنانِ وخی بیشتر آزادیاں رکھتی ہیں۔
_98817558_01.jpg


فقر و محرومیت وَخِیوں کی زندگی کے تار و پود میں شامل ہے۔
_98817560_dsc_1409.jpg


باوجود اِس کے کہ قِرغیزوں کو ریاست کی کم توجّہی اور بے مِہری کا گِلہ ہے، اُن کی زندگی و ثقافت میں مِلّی علامتوں کا استعمال نظر آتا ہے۔
_98817556_dsc_0503.jpg


واخان میں مردُم صفائی و نظافت اور علاج معالجے کی سہولیات سے زیادہ آشنا نہیں ہے۔
_98817570_dsc_1427.jpg


قِرغِیزہا سرد آب و ہوا کے باعث گرم اور پَشمی ملبوسات پہنتے ہیں۔
_98817564_dsc_1098.jpg


دُخترانِ وخی عموماً علاقائی اور رنگین ملبوسات پہنتی ہیں۔
_98817562_10.jpg


واخان میں مردُم رِفاہی سہولیات تک عدم دسترسی کے باوجود امن و امان کے سائے میں غیر مضطرب و فارغ البال زندگی گذارتے ہیں۔
_98818239_dsc_1184.jpg


ختم شد!
 
آخری تدوین:
Top