هدیه نعت

ایازوسیر

محفلین
درود پڑھتی ہیں عندلیبیں سلام بھیجیں یہ پھول سارے
ہیں رفعتِ ذکرِ مصطفی میں یہ آیتوں کے نزول سارے

وہ ایک اُمی نقیبِ حکمت کتابِ روشن پڑھا رہا ہے
بتا رہا وہ ضابطے سب سکھا رہا ہے اصول سارے

حضورؐ کی راہ گزر سے ہٹ کر یہ غیر کے جو بھی راستے ہیں
بس ان بیابان راستوں میں بچھے ہوئے ہیں ببُول سارے

ہم اُس امامِ اُمم کی امت جو پیشواؤں کا پیشوا ہے
ہمارے آقاؐ کے مقتدی ہیں نبی، پیمبر، رسول سارے

بِنا طلب، حاجتیں روا ہوں، زباں پہ جاری درود ہو گر
جو پیروی یوں کریں گے انؐ کی، عمل ہیں شاہد قبول سارے

شاهد لال
 
Top