شاہ نیاز نہ تن دیکھتا ہوں نہ جاں دیکھتا ہوں - شاہ نیاز بریلوی

حسان خان

لائبریرین
نہ تن دیکھتا ہوں نہ جاں دیکھتا ہوں
تجھی کو عیاں اور نہاں دیکھتا ہوں

اگر کوئی جانے جہاں غیرِ حق ہے
سو میں اُس کو دھوکا گماں دیکھتا ہوں

یہ جو کچھ کہ پیدا ہے سب عینِ حق ہے
کہ اک بحرِ ہستی رواں دیکھتا ہوں

کہاں غیر ہے اور کسے غیر بولوں
سوائے اللہ کیدھر کہاں دیکھتا ہوں

جسے ذاتِ بے رنگ و بے چوں کہیں ہیں
بہ ہر رنگ جلوہ کناں دیکھتا ہوں

نیاز اب ہوا ناتوانی سے تو پیر
ولے عشق تیرا جواں دیکھتا ہوں

(شاہ نیاز بریلوی)
 
Top