داغ نکال اب تیر سینے سے کہ جانِ پُرالم نکلے

نکال اب تیر سینے سے کہ جانِ پُرالم نکلے
جو یہ نکلے تو دل نکلے، جو دل نکلے تو دم نکلے
تمنا وصل کی اک رات میں کیا اے صنم نکلے
قیامت تک یہ نکلے گر نہائت کم سے کم نکلے
نہ اُٹھےمر کے بھی ایسے تیرے کوچے میں ہم بیٹھے
محبت میں اگر نکلے تو ہم ثابت قدم نکلے
سمجھ کر رحم دل تم کو دیا تھا ہم نے دل اپنا
مگر تم تو بلا نکلے غضب نکلے ستم نکلے
دمِ پُرسش جو دیکھا اُس بتِ سفّاک کو مضطر
صفِ محشر سےدل پکڑے ہوئے گھبرا کے ہم نکلے
گئے ہیں رنج و غم اے داغ بعدِ مرگ ساتھ اپنے
اگر نکلے تو یہ اپنے رفیقانِ عدم نکلے
 

سید زبیر

محفلین
کیا خوب کلام شریک محفل کیا ہے ۔۔۔۔واہ
دمِ پُرسش دیکھا جو اُس بتِ سفاک کو مضطر
صفِ محشر سےدل پکڑے ہوئے گھبرا کے ہم نکلے
 

شوکت پرویز

محفلین
عمدہ انتخاب ہے جناب شہزاد صاحب، شیئر کرنے کے لئے شکریہ!

لیکن ذرا درج ذیل شعر کو پھر سے دیکھ لیں، کہ لگتا ہے "جو" لفظ "دیکھا" سے پہلے ہونا چائیے۔
دمِ پُرسش دیکھا جو اُس بتِ سفاک کو مضطر
صفِ محشر سےدل پکڑے ہوئے گھبرا کے ہم نکلے
 
عمدہ انتخاب ہے جناب شہزاد صاحب، شیئر کرنے کے لئے شکریہ!

لیکن ذرا درج ذیل شعر کو پھر سے دیکھ لیں، کہ لگتا ہے "جو" لفظ "دیکھا" سے پہلے ہونا چائیے۔
ممکن ہے آپ صحیح کہتے ہوں
میں نے جس طرح پڑھی تھی اسی طرح لکھ دی اگر آپ یقین سےکہتے ہیں کہ جو آپ نے بتایا ہے وہ مستند ہے تو میں تدوین کر دیتا ہوں
شاد و آباد رہیں
 

شوکت پرویز

محفلین
ممکن ہے آپ صحیح کہتے ہوں
میں نے جس طرح پڑھی تھی اسی طرح لکھ دی اگر آپاپنے یقین سہ کہتے ہیں کہ جو آپ نے بتیا ہے وہ مستند ہے تو میں تدوین کر دیتا ہوں
شاد و آباد رہیں
دراصل کتاب میرے پاس بھی نہیں، لیکن یہ بات یقینی ہے کہ فی الحال جیسا لکھا ہے اس میں کچھ مغالطہ ہوا ہے، کہ یہ وزن سے خارج ہے۔ چلئے اب مجھ فقیر کو چھوڑ کر اساتذہ کی بات سنی جائے۔
الف عین
محمد وارث
محمد خلیل الرحمٰن
 

محمد وارث

لائبریرین
عمدہ انتخاب ہے جناب شہزاد صاحب، شیئر کرنے کے لئے شکریہ!

لیکن ذرا درج ذیل شعر کو پھر سے دیکھ لیں، کہ لگتا ہے "جو" لفظ "دیکھا" سے پہلے ہونا چائیے۔

درست فرمایا آپ نے، اس طرح مصرع بے وزن ہوتا ہے۔ تدوین کر دی گئی ہے۔
 
Top